خبریں

آئی ایس آئی ایس کے ہاتھوں ہندوستانیوں کا قتل قابل مذمت: مسلم رہنما

آئی ایس آئی ایس  اور القاعدہ کے گمراہ فکر وعمل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ہم مسلمانان ہند اور بالخصوص ملت کے نوجوانوں کو نصیحت وتاکید کرتے ہیں کہ اس قسم کی تنظیموں سے دور رہیں اور ان کو اپنے علاقوں میں نہ پنپنے دیں۔

2016 میں 7 فروری عراق میں پھنسے ان 39 ہندوستانیوںکے اہل خانہ  سے وزیر خارجہ سشما سوراج نے نئی دہلی کے جواہر لال بھون میں ملاقات کی تھی۔  (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

2016 میں 7 فروری عراق میں پھنسے ان 39 ہندوستانیوںکے اہل خانہ  سے وزیر خارجہ سشما سوراج نے نئی دہلی کے جواہر لال بھون میں ملاقات کی تھی۔  (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی : ہندوستان کی سرکردہ مسلم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے آئی ایس آئی ایس  کے ہاتھوں 39 ورکروں کے اجتماعی قتل کی مذمت کی ہے۔ان رہنماوں نے اپنے بیان ایک  میں کہا کہ مظلوم ہندوستانی مزدوروں کا قتل مجرم صفت آئی ایس آئی ایس کے ان گنت جرائم میں ایک نئی کڑی ہے، جو اس تنظیم نے عراق، شام اور دوسرے ممالک کے بے قصور مسلم وغیر مسلم مظلوموں کے ساتھ روا رکھا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اسلام اور مسلمانوں کا اس گمراہ تنظیم سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔ یہ اسلام کا نام لے کر اسلام کی جڑیں کھود رہی ہے۔ درحقیقت آئی ایس آئی ایس  اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیمیں ان گمراہ خوارج کی اولاد ہیں جن کو سواد اسلام اوائل اسلام سے گمراہ اور دین سے خارج سمجھتا آ رہا ہے۔آئی ایس آئی ایس  اور القاعدہ جیسی دہشت گرد اور گمراہ تنظیموں کو امریکہ اور اسرائیل جیسی طاقتوں نے کھڑا کیا ہے۔ یہ دہشت گرد تنظیمیں روز اول سے اسلام کے نام پر اسلام اور مسلمانوں کی بیخ کنی کررہی ہیں۔ان کا اصل مقصد یہ ہے کہ اسلام اتنا بدنام ہو جائے کہ اسلام اور شریعت اسلامیہ کا نام لینے سے بھی لوگ کترائیں۔آئی ایس آئی ایس  اور القاعدہ کے گمراہ فکر وعمل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ہم مسلمانان ہند اور بالخصوص ملت کے نوجوانوں کو نصیحت وتاکید کرتے ہیں کہ اس قسم کی تنظیموں سے دور رہیں اور ان کو اپنے علاقوں میں نہ پنپنے دیں۔

واضح ہو کہ وزیر خارجہ سشما سوراج نے منگل کو بتایا کہ عراق میں سال 2015 میں دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس کے ذریعے اغوا کیے گئے39 ہندوستانی مارے گئے۔راجیہ سبھا میں سشما سوراج نے اپنی طرف سے دئے گئے ایک بیان میں بتایا کہ جون 2015 میں عراق کے موصل شہر میں دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس نے کم سے کم 40 ہندوستانیوں کا اغوا کیا تھا۔  ان میں سے ایک شخص خود کو بنگلہ دیش سے آیا ہوا مسلم بتا کر بچ نکلا۔  باقی 39 ہندوستانیوں کو بدوش لے جا کر مار ڈالا گیا۔

یہ بیان مشترکہ طور پر مولانا جلال الدین عمری امیر جماعت اسلامی ہند، مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث، مولانا مفتی مکرم احمد شاہی امام وخطیب مسجد فتحپوری دہلی، اسد الدین اویسی صدر مجلس اتحاد المسلمین و ممبر پارلیمنٹ ، پروفیسر سیف الدین سوز سابق مرکزی وزیر، پروفیسر سید طاہر محمود سابق چیرمین نیشنل مائینا ریٹیز کمیشن، پروفیسر اخترالواسع صدر مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور، ڈاکٹر منظور عالم صدر انسٹی ٹیوٹ آف آبجکٹیو اسٹڈیز، محمد ادیب سابق ایم پی ، مفتی عطاء الرحمن قاسمی صدر شاہ ولی اللہ انسٹی ٹیوٹ، ڈاکٹر قاسم رسول الیاس ممبرآ ل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، محمود پراچہ سینیئر ایڈوکیٹ، معصوم مرادابادی ایڈیٹر جدید خبر، انیس درانی سابق چیرمین دہلی حج کمیٹی، ڈاکٹرظفرالاسلام خان صدر دہلی اقلیتی کمیشن و سابق صدر مسلم مجلس مشاورت اور ڈاکٹر تسلیم رحمانی صدر مسلم پولیٹیکل کاونسل آف انڈیا  کے نام سے نے جاری کیا ہے۔