خبریں

چنئی کو آئی ایس ایل خطاب اور ودربھ کا ایرانی ٹرافی پر قبضہ

کھیل کی دنیا: بی سی سی آئی کی اینٹی کرپشن یونٹ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ سمیع کا میچ فکسنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور ان پر یہ الزام بے بنیاد ہے۔

Photo : PTI

Photo : PTI

ہندوستانی گیندباز محمد سمیع کو کچھ حد تک راحت مل ہی گئی ہے۔حالانکہ سمیع کی اہلیہ کا ان پر الزام لگانے کا سلسلہ جاری ہے مگر اس دوران بی سی سی آئی کی اینٹی کرپشن یونٹ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ سمیع کا میچ فکسنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور ان پر یہ الزام بے بنیاد ہے۔اس کلین چٹ کے بعد سمیع کو جو دو بڑے فائدے ہوئے ہیں وہ یہ کہ ایک تو انہیں سالانہ کنٹریکٹ مل گیا ہے اور دوسرے وہ اب انڈین پریمیئر لیگ میں بھی کھیل سکتے ہیں۔فی الحال اس بات کا جو شک تھا کہ اب سمیع کا کرکٹ کیریئر ختم ہو گیا ہے ایسی کوئی بات نہیں ہے۔جہاں تک سمیع پر اہلیہ کے ذریعہ تشدد کا الزام ہے اس سے بی سی آئی کو کوئی مطلب نہیں ہے اور بورڈ کے مطابق یہ پولیس کا معاملہ ہے اور اس سے سمیع کے کھیل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

کولمبو میں سی رخی ٹی 20سیریز کے فائنل میں دینیش کارتک نے جاوید میانداد کی یاد تازہ کر دی۔بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گئے فائنل میں ایک وقت لگ بھگ یہ طے ہو گیا تھا ہندوستان اب یہ میچ نہیں جیت سکتا مگر چونکہ کرکٹ غیر یقینی کھیل ہے اور یہاں آخری گیند تک کچھ نہیں کہا جا سکتا۔یہی یہاں بھی ہوا ۔ہندوستان کو آخری گیند پر5رنوں کی ضرورت تھی اور دینیش کارتک نے شاندار چھکا لگا کرٹیم کو ایک یاد گار جیت دلادی۔واضح رہے کہ 1986میں آسٹریلیشیا کپ کے دوران آخری گیند پر پاکستان کو 5رنوں کی ضرورت تھی اور جاوید میانداد نے چیتن شرما کی گیند پر چھکا لگا کر ہندوستان کے منھ سے جیت چھین لی تھی۔اس کے بعد پھر کئی مواقع پر کھلاڑیوں نے آخری گیند پر چھکا لگا کر اپنی ٹیم کو جیت دلائی مگر چونکہ یہ کارنامہ سب سے پہلے جاوید میانداد نے ہی انجام دیا تھا اس لئے آج بھی ان کی مثال دی جاتی ہے۔

ہندوستانی ٹیم کی تعریف اس لئے کی جانی چاہئے کہ اس میں دھونی اور کوہلی جیسے ریگولر کھلاڑی نہیں تھے ایسے میں ٹرافی پر قبضہ کرنا ایک بڑی کامیابی ہے۔اس ٹورنامنٹ کے دوران ایک خاص بات کا ذکر ہوا اور وہ ہے جیت کی خوشی میں ناگن ڈانس۔بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں نے سری لنکا کے خلاف جیت کے بعد ناگن ڈانس کیا جسے پسند نہیں کیا گیا اور کھلاڑیوں کو ایسی حرکت سے باز رہنے کی وارننگ دی گئی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ وہی ناگن ڈانس کمنٹری کے دورا ن سنیل گواسکر نے بھی کئے جب ہندوستان نے فائنل میں بنگلہ دیش کے خلاف جیت حاصل کی۔

انگلینڈ ہی نہیں بلکہ دنیا کے بہترین بلے بازوں میں شمار کئے جانے والے بلے باز کیون پیٹرسن نے کرکٹ کو الوداع کہہ دیا۔27جون 1980کو جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے پیٹرسن نے انگلینڈ کے لئے ٹسٹ ،ون ڈے اور ٹی20یعنی کرکٹ کے تینوں فارمیٹ میں کھیلا۔انہوں نے104ٹسٹ میں 23سنچری اور35نصف سنچریوں کی مدد سے 8181رن بنائے۔پیٹرسن کو 136یک روزہ میچ کھیلنے کا موقع ملا جن میں انہوں نے4440رن بنائے جبکہ 37ٹی20میچ میں وہ 1176رن بنانے میں کامیاب ہوئے۔

رواں سیزن میں ودربھ کی شاندار کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے۔پہلے رنجی ٹرافی جیتنے کے بعد اب اس ٹیم نے ایرانی ٹرافی بھی جیت لی۔ناگپور میں کھیلے گئے میچ میں پہلی اننگ میں سبقت کی بنیاد پر ودربھ کو فاتح قرار دیا گیا۔یہ پہلا موقع ہے جو ودربھ نے ایرانی ٹرافی جیتی ہے۔ایرانی ٹرافی سب سے زیادہ 28مرتبہ ریسٹ آف انڈیا نے جیتی ہے جبکہ 15خطاب کے ساتھ ممبئی اس معاملے میں دوسرے نمبر پرہے۔تجربہ کار بلے باز وسیم جعفر کو286رنوں کی اننگ کھیلنے کی وجہ سے مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔40سال کی عمر کے باوجود اتنی بہتر اننگ کھیلنے والے وسیم جعفر بھی مانتے ہیں کہ اب وہ صرف شوق کےلئے کھیلتے ہیں انہیں اب اس بات کی کہیں سے کوئی امید نظر نہیں آتی کہ انہیں قومی ٹیم میں کھیلنے کا موقع ملے گا۔

انڈین پریمیئر لیگ کی شاندار کامیابی کے بعد ہندوستان میں فٹبال کو بھی فروغ دینے کےلئے انڈین سپر لیگ کی شروعات ہوئی۔اس بار اس کا چوتھا سیزن کھیلا گیا۔بنگلور میں کھیلے گئے فائنل میں چیننئین ایف سی بنگلور ایف سی شکست دے کر خطاب حاصل کیا۔بنگلور کی ٹیم پہلی بار آئی ایس ایل میں شامل ہوئی اور فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوئی مگر اس بار بھی میزبان کے خطاب نہیں حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔2014میں پہلی بار آئی ایس ایل کا انعقاد ہوا جسے اے ٹی کے نے جیتا۔2015میں دوسری بار منعقد اس لیگ کو چینئیین جیتنے میں کامیاب رہے۔2016میں اس کے تیسرے ایڈیشن میں اے ٹی کے نے پھر بازی ماری جبکہ اس بار چیننئین خطاب حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔اب تک یہ لیگ چار بار منعقد ہو چکی ہے اور دو ٹیموں نے اسے دو دو بار جیتا ہے۔

بڑھتی عمر کے باوجود ٹینس اسٹار روجر فیڈررر کی شاندار جیت کا جو سلسلہ تھا اسے انڈین ویلس ماسٹرس ٹینس ٹورنامنٹ کے دوران ارجنٹائنا کے جوان مارٹن ڈیل پوترو نے روک دیا۔فائنل میں فیڈرر کو شکست دے کر ڈیل پوترو نے پہلی بار یہ خطاب جیتنے میں کامیابی حاصل کی۔ایک طرف جہاں ڈیل پوترو کی یہ لگاتار گیارہویں جیت ہے وہیں اس سال فیڈرر کی یہ پہلی شکست ہے۔

اولمپک اور دولت مشترکہ کھیلوں جیسے بڑے ایونٹ کے دوران کھلاڑیوں کے ساتھ رشتہ دار اور آفیشیلس کا دورہ ہمیشہ تنازعہ پیدا کرتا ہے۔اس بار بھی یہ تنازعہ شروع ہو چکا ہے۔واضح رہے کہ انڈین اولمپک ایسو سی ایشن نے222کھلاڑیوں کے علاوہ کوچ اور منیجر وغیرہ کو ملا کر 95لوگوں کی فہرست وزارت کھیل کو بھیجی جن میں سے وزارت کھیل نے21 نام کاٹ دئے۔آئی او اے کے صد رنریندر بترا اس بات سے ناراض ہیں کہ اس معاملہ میں وہ لوگ من مانی کر رہے ہیں جنہیں کھیل کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں ہے۔انہوں نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ کیا وزارت میں اتنی ہمت ہوتی کہ وہ سچن تندولکر اور وراٹ کوہلی کے رشتہ داروں کو روک دیتے۔بترا کا الزام اپنی جگہ مگر یہ بات تو طے ہے کہ جب بھی ہندوستانی کھلاڑیوں کا دستہ غیر ممالک میں کسی بڑے ایونٹ میں شامل ہونے جاتا ہے تو اپنے اپنے تعلقات کی بنیاد پر ان کھلاڑیوں سے ساتھ بیرون ممالک کا مزہ لینے کےلئے کچھ ایسے لوگ بھی چلے جاتے ہیں جن کی وہاں جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔