خبریں

مدھیہ پردیش :ڈھائی لاکھ دودھ دینے والےجانوروں کو ملاشناختی نمبر، بنے‌گی آن لائن کنڈلی 

مویشیوں کے کان میں ٹیگ لگاکر 12 عدد کا شناختی نمبر فراہم کیا گیا ہے۔ ایک متعلقہ افسر نے بتایا کہ اس سے مویشیوں کی غیر قانونی خرید و فروخت اور اسمگلنگ کے ساتھ ان کو لاوارث چھوڑنے کی عادت پر لگام لگانے میں سرکار اور سسٹم کو مدد ملے‌گی۔

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

اندور : مدھیہ پردیش کی تقریباً 90 لاکھ گائے اوربھینسوں میں شامل 2.5 لاکھ مویشیوں کے پاس اب اپنی خاص شناخت ہے۔  ان مویشیوں کے کان میں ٹیگ لگاکر ان کو آدھار کی طرح 12 عدد کا منفرد شناختی نمبر فراہم کیا گیا ہے اور ان کی آن لائن کنڈلی تیار کی جا رہی ہے۔اس سے جہاں مویشیوں کی غیر قانونی اسمگلنگ اور ان کو مالکوں کے ذریعے لاوارث چھوڑنے کی عادت پر روک لگانے میں مدد ملے‌گی، وہیں ان کی صحت اور نسل میں بہتری کرکے دودھ کی پیداوار بھی بڑھائی جا سکے‌گی۔مویشیوں کے کان میں ٹیگ لگانے کی مہم نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ کی  اسکیم کے تحت شروع کی گئی ہے۔ اس اسکیم کے ذریعے ملک بھر میں مصنوعات اور مویشی کی صحت کے لئے اطلاعاتی نیٹورک (ایناف) تیار کیا جا رہا ہے۔

مدھیہ پردیش کے محکمہ مویشی پروری  کے جوائنٹ سکریٹری اور ایناف کے نوڈل افسر گلاب سنگھ ڈاور نے اتوار کو بتایا، ‘ ہم نے ریاست میں دودھ دینے والے مویشیوں کو منفرد شناختی نمبر دینے کا کام بڑے پیمانے پر اسی ماہ میں شروع کیا ہے۔  پہلے مرحلے میں 40 لاکھ ٹیگ تقسیم کی گئی ہے۔  اب تک 2.5 لاکھ مویشیوں کے کان میں یہ ٹیگ لگائے جا چکے ہیں۔  ‘

ڈاور نے بتایا کہ ریاست کے تقریبا 90 لاکھ دودھ دینے والے مویشیوں کومنفرد شناختی نمبر  کے ٹیگ ترتیب وار طریقے سے لگانے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔اعلیٰ افسر نے بتایا، ‘ ہم مویشیوں کی نسل، عمر، صحت کی حالت، مصنوعی طریقے سے حمل کاری، دودھ دینے کی صلاحیت اور دیگر تفصیلات کے ساتھ ان کا شجرہ بھی تیار کر رہے ہیں۔  ایناف کے اطلاعاتی ٹکنالوجی اپلیکیشن میں کسی مویشی کا منفرد شناختی نمبر  ڈالتے ہی اس کے متعلق ساری معلومات کمپیوٹر یا موبائل کی اسکرین پر چند لمحوں میں آ جائے‌گی۔  ‘

ڈاور نے بتایا کہ ایناف میں مویشی کے ساتھ اس کے مالک کی بھی معلومات ہوگی۔  مویشی کے منفرد شناختی نمبر  کو اس کے مالک کے آدھار نمبر سے جوڑا جا رہا ہے۔  اس سے مویشیوں کی غیر قانونی خرید و فروخت اور اسمگلنگ کے ساتھ ان کو مالکوں  کے ذریعے لاوارث چھوڑنے کے رجحان پر روک لگانے میں حکومتی نظام کو مدد ملے‌گی۔

انہوں نے بتایا، ‘ مویشیوں کو منفرد شناختی نمبر  دئے جانے کے بعد ان کی صحت اور دودھ دینے کی صلاحیت پر بہتر طریقے سے نظر رکھی جا سکے‌گی۔  اس سے اصلاح نسل پروگرام کو آگے بڑھاکر دودھ کی پیداوار کے اضافے میں خاصی مدد ملے‌گی۔  نتیجتاً مویشیوں کے مالک  کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔ ‘ڈاور نے بتایا کہ سب سے زیادہ دودھ پیدا کرنے والے صوبوں کی فہرست میں مدھیہ پردیش فی الحال ملک میں تیسرے مقام پر ہے۔