خبریں

مدھیہ پردیش : ریت مافیااورپولیس کااسٹنگ کرنےوالےصحافی کاقتل

بھنڈکے صحافی سندیپ شرما کے  مافیا اور پولیس کی ملی بھگت کا انکشاف کرنے  کے بعد سے ان کو جان سے مارنے کی دھمکی مل رہی تھی۔وزیر اعظم مودی اور وزیراعلیٰ شیوراج کو خط لکھ‌کر انہوں نے تحفظ دینے کی مانگ بھی کی تھی۔

صحافی سندیپ شرما (بائیں)سی سی ٹی وی فوٹیج میں موٹرسائیکل سوار سندیپ کی طرف جاتا دکھائی دیتا ٹرک (دائیں)/فوٹو بشکریہ : ٹوئٹر

صحافی سندیپ شرما (بائیں)سی سی ٹی وی فوٹیج میں موٹرسائیکل سوار سندیپ کی طرف جاتا ٹرک (دائیں)/فوٹو بشکریہ : ٹوئٹر

نئی دہلی: اتوار کو بہار میں گاڑی سے کچل‌کر  دو صحافیوں کے قتل کے بعد مدھیہ پردیش کے بھنڈ ضلع سے خبر ہے کہ ایک صحافی کی ٹرک سے کچل‌کر مبینہ طور پرقتل کر دیا گیاہے۔صحافی کا نام سندیپ شرما بتایا جا رہا ہے۔  ایسی خبریں ہیں کہ سندیپ پچھلے کچھ وقت سے ریت مافیا کے خلاف لکھ رہے تھے۔دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق، سندیپ شرما نےاسٹنگ کرکے بھنڈ میں پولیس اور ریت مافیا کے گٹھ جوڑ کاانکشاف کیا تھا۔  پولیس نے اب تک اس معاملےکوایک  عام ایکسیڈنٹ دکھاکر معاملہ درج کر لیا ہےلیکن سندیپ شرما کے بھانجے نے قتل کا الزام لگایا ہے۔انہوں نے اٹیر‌کے ایس ڈی او پی رہے اندرویر بھدوریا کو قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔جانکاری کے مطابق سندیپ ایک لوکل نیوز چینل میں کام کرتے تھے۔

نوبھارت ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق، اسٹنگ کرنے کے بعد سے ہی ان کو جان سے مارنے کی دھمکی مل رہی تھی۔اس دھمکی کے بارے میں سندیپ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو بھی خط لکھا تھا۔سندیپ نے تحفظ کی مانگ بھی کی تھی۔جانکاری کے مطابق سندیپ شرما سوموار صبح قریب ساڑھے آٹھ بجے اپنی موٹرسائیکل سے جا رہے تھے۔  بھنڈ کوتوالی سے کچھ قدم پہلے ایک ٹرک نے ان کو کچل دیا اور آگے نکل گیا۔  ٹرک کے ذریعے کچلے جانے کا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گیا۔

سندیپ کو فوراً پولیس کی گاڑی سے ہسپتال لے جایا گیا لیکن ان کو بچایا نہیں جا سکا اور علاج کے دوران انہوں نے دم توڑ دیا۔  وہیں ڈرائیور ٹرک چھوڑ‌کر موقع سے فرار ہو گیا۔  ٹرک کو پولیس نے بر آمد کر لیا ہے۔سندیپ کی فیملی میں ان کی بیوی کے علاوہ دو چھوٹے بچے ہیں۔سندیپ کے ایک بھائی فوج میں تھے جو اپریل 2004 میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہو گئے تھے۔دینک بھاسکر کے مطابق، ایس پی پرشانت کھرے نے موت کی تفتیش کے لئے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی ہے۔  وہیں وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ صحافیوں کی حفاظت ہمارے لئے سب سے اہم ہے۔  واقعہ بےحد تکلیف دہ ہے،اس میں جو بھی قصوروار ہےاس کو چھوڑا نہیں جائے‌گا۔  معاملے کی تفتیش چل رہی ہے۔

غور طلب ہے کہ ریاست کا یہ چنبل علاقہ ریت مافیا کے خوف اور دہشت کے لئے جانا جاتا ہے۔  جہاں پولیس اور انتظامیہ اس کے سامنے بے بس نظر آتی ہے۔  مارچ 2012 میں بامور میں غیر قانونی روپ سے پتھر لے جا رہے ایک ٹریکٹر کو روکنے کی کوشش کر رہے آئی پی ایس نریندر کمار کی ٹرک سے کچل‌کر موت ہو گئی تھی۔اس کے علاوہ آئے دن اس علاقے سے ایسی خبریں آنا عام بات ہے جہاں ریت اور پتھر کے مافیا گشت کرنے گئی پولیس پارٹی پر ہتھیاروں سے حملہ بول دیتے ہیں۔  پولیس تھانوں پر حملہ کرکے ضبط ٹریکٹرٹرالی چھڑا لے جاتے ہیں۔