خبریں

کیجریوال، سنجے سنگھ، آشوتوش اور چڈھا نے ارون جیٹلی سے مانگی معافی

نتن گڈکری، کپل سبل، بکرم مجیٹھیا کے بعد کیجریوال نے ہتک عزت کے مقدمے میں ارون جیٹلی سے تحریری معافی مانگی ہے۔

علامتی تصویر/ فوٹو : پی ٹی آئی

علامتی تصویر/ فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: مرکزی وزیر خزانہ اور بی جے پی رہنما ارون جیٹلی کی طرف سے ہتک عزت مقدمہ کا سامنا کر رہے اروند کیجریوال اور ان کے معاون آشوتوش، راگھو چڈھا اور سنجے سنگھ نے ان سے معافی مانگ لی ہے۔  خود پر بد عنوانی کے الزام لگائے جانے کے بعد ارون جیٹلی نے کیجریوال، سنجے  سنگھ، راگھو چڈھا اور آشوتوش کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کیا تھا۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق  دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال، سنجے سنگھ، راگھو چڈڈھا اور آشوتوش نے خط لکھ‌کر وزیر خزانہ سے ہتک عزت معاملے میں معافی مانگی ہے۔

غور طلب ہے کہ اس سے پہلے اروند کیجریوال نے ارون جیٹلی سے معافی مانگی تھی لیکن جیٹلی نے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا تھا کہ الزام لگانے والے تمام رہنما معافی مانگیں۔اب چاروں رہنماؤں نے الگ الگ خط لکھ‌کر ارون جیٹلی سے معافی مانگی ہے۔

وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اپنے خط میں معافی مانگتے ہوئے کہا، ‘ میں نے آپ پر ڈی ڈی سی اے صدر والی مدت کو لےکر دسمبر 2015 میں الزام لگائے تھے۔  یہ جانکاریاں مجھے ذاتی طور پر کچھ لوگوں نے دی تھیں۔  لیکن یہ غلط تھیں اور کسی بھی الزام کی حمایت میں ثبوت نہیں مل سکا۔  ‘

حالانکہ اے این آئی نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے معافی کے بعد بھی ارون جیٹلی عآپ رہنماؤں سے ہتک عزت مقدمہ واپس لینے کے موڈ میں نہیں ہیں۔اروند کیجریوال نے گزشتہ 19 مارچ کو ہتک عزت مقدمہ کو ختم کرنے کے لئے بی جے پی رہنما اور مرکزی وزیر نتن گڈکری سے بھی معافی مانگ لی تھی۔  کیجریوال نے گڈکری کے خلاف بد عنوانی کے الزام لگائے تھے، جو ثابت نہیں کئے جا سکے۔  کیجریوال کی معافی کے بعد مرکزی وزیر گڈکری نے اپنی ہتک عزت کا معاملہ واپس لے لیا۔ گڈکری کو لکھے ایک خط میں کیجریوال نے کہا، ‘ اپنے اس بیان کے لئے افسوس محسوس‌کر رہا ہوں، جس کی تصدیق نہیں کی جا سکی اور جس سے آپ کو تکلیف پہنچی ہے۔  میں ذاتی طور پر آپ کے خلاف نہیں ہوں۔  میں افسوس ظاہر کرتا ہوں۔  ہم اس واقعہ کو پیچھے چھوڑ دیں اور عدالتی کارروائی کو بند کریں۔  ‘

اروند کیجریوال کانگریس کے سینئر رہنما کپل سبل سے بھی تحریری طور پر معافی مانگ چکے ہیں۔دلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی معافی مانگنے کے بعد کپل سبل نے پریس کانفرنس کر کے کہا تھا، ‘ ہم پر الزام لگنے کے بعد، میرا اور میرے بیٹے کا نام بدنام ہوا تھا۔  اس لئے ہم نے ہتک عزت کا مقدمہ کیا تھا۔  ہمیں ان سے (اروند کیجریوال) کوئی رنجش نہیں ہے۔  ان لوگوں نے اس وقت حکومت میں آنے کے لئے ہم پر جھوٹے الزام لگائے تھے۔  لیکن ان کی معافی مانگنے پر ہم ان کو معاف کرتے ہیں۔  ‘

یہی نہیں کیجریوال اکالی دل کے رہنما بکرم مجیٹھیا سے بھی گزشتہ 16 مارچ کو معافی مانگ چکے ہیں۔  کیجریوال کے ذریعے مجیٹھیا سے تحریر ی طور پر  معافی مانگنے سے پارٹی کی پنجاب اکائی بغاوت پر اتر آئی اور پارٹی کے پنجاب صدر بھگونت مان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ تک دے دیا تھا۔  بھگونت مان‌کے استعفیٰ کے پہلے ہی پنجاب کے عآپ رہنماؤں نے کیجریوال کے اس قدم پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔