خبریں

سینما گھروں میں کھانے پینے کی چیزیں عام قیمتوں پر بیچی جانی چاہئے : بامبے ہائی کورٹ

بامبے ہائی کورٹ نے کہا کہ سینما گھروں میں بکنے والے کھانے کے سامان اور پانی کی بوتلوں کی قیمت بہت زیادہ ہوتی ہے۔  ہم نے خودہی یہ محسوس کیا ہے۔  سینما گھروں کو ان کو عام قیمتوں پر بیچنا چاہئے۔

علامتی تصویر (فوٹو: پی ٹی آئی)

علامتی تصویر (فوٹو: پی ٹی آئی)

ممبئی : سینما گھروں اور ملٹی پلیکس کے اندر کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتیں بہت زیادہ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے بامبےہائی کورٹ نے بدھ کو رائے دی کہ ان کو عام قیمتوں پر ہی فروخت کیا جانا چاہئے۔مہاراشٹر حکومت نے عدالت کو بتایا کہ وہ جلدہی اس معامے میں ایک پالیسی بنائے‌گی۔جسٹس ایس ایم کیم کر اور جسٹس ایم ایس کارنک کی  بنچ ممبئیکے رہنےوالے جینیندر بکشی کی طرف سے دائر ایک پی آئی ایل  پر سماعت کر رہی تھی۔بکشی نے مہاراشٹر کے سینما گھروں اور ملٹی پلیکس کے اندر باہر سے لائی گئی کھانےپینے کی چیزیں لے جانے پر لگی پابندی کو چیلنج کیا ہے۔بکشی کے وکیل آدتیہ پرتاپ سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ ایسا کوئی قانونی جواز نہیں ہے، جو کسی آدمی کو سینما گھروں کے اندر کھانے پینے کا ذاتی سامان لے جانے سے روکتا ہو۔

انہوں نے کہا کہ ملٹی پلیکس کے اندر کھانے  پینے کی چیزیں بکتی تو ہیں، لیکن ان کی قیمتیں بہت زیادہ ہوتی ہیں۔اس پر اتفاق کرتے ہوئے جسٹس کیم کر نے کہا، ‘ سینما گھروں کے اندر بکنے والے کھانے کے سامان اور پانی کی بوتل کی قیمت اصل میں بہت زیادہ ہوتی ہے۔  ہم نے خودہی یہ محسوس کیا ہے۔  ملٹی پلیکس کوچاہیے کہ وہ انہیں عام قیمتوں پرفروخت کرے۔  ‘عدالت نے کہا کہ اگر ملٹی پلیکس میں لوگوں کو باہر سے لائی گئی کھانے پینے کی چیزیں اندر نہیں لے جانے دیا جاتا، تو وہاں کھانے پینے کے سامان پر پوری ممانعت ہونی چاہئے۔جسٹس کیم کر نے کہا، ‘ پھر ملٹی پلیکس کااپناوینڈر بھی نہیں ہونا چاہئے جو اندر کھانے پینے کی چیزیں بیچتا ہے۔  ‘

سرکاری وکیل پورنیما کنتھاریا نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار اور ملٹی پلیکس کے مالکان کی  تنظیم (ایم او اے) کے مشوروں پر غورکرنے کے بعد ریاستی حکومت جلدہی اس معاملے کو لے کر پالیسی تیار کرے‌گی۔ایم او اے سینما گھر کے مالکوں کی ملک گیر تنظیم ہے۔  بنچ اس معاملے میں اگلی سماعت 12 جون کو کرے‌گی۔