خبریں

گورکھپور:نومنتخب ایم پی کا الزام؛ بی جے پی کی سیوک ہے ضلع انتظامیہ

گورکھ پور کے نو منتخب رکن پارلیامان پروین نشاد نے الزام لگایا کہ ضلع سے وزیراعلیٰ ہونے کے ناطے ضلع انتظامیہ یوگی آدتیہ ناتھ کے دباؤ میں ہے۔

گورکھ پور کے رکن پارلیامان پروین نشاد/فائل فوٹو: پی ٹی آئی

گورکھ پور کے رکن پارلیامان پروین نشاد/فائل فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : گورکھ پور کے نو منتخب رکن پارلیامان پروین نشاد نے الزام لگایا ہے کہ اترپردیش کی یوگی حکومت میں انتظامیہ اور پولیس افسر، ان کی نہیں سنتے ۔ضلع‎ کے افسر  بی جے پی کے سیوک ہو گئے ہیں۔گزشتہ منگل کو گورکھ پور میں ایک پریس کانفرنس انہوں نے اپنی بات رکھی۔امر اجالا کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کی کوئی نہیں سنتا۔  افسر ان کا فون نہیں اٹھاتے ہیں اور اگر اٹھاتے بھی ہیں تو متعلقہ مسئلےکو لےکر کوئی کارروائی نہیں کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق رکن پارلیامان پروین نشاد نے کہا، ‘ افسر دباؤ میں کام کر رہے ہیں۔  عوام کے جو مدعے ہیں ان کو لےکر میں ضلع مجسٹریٹ سے لےکر متعلقہ افسروں کو لگاتار لکھ رہا ہوں لیکن نہ تو کوئی جواب دیتا ہے اور نہ ہی کوئی میرا فون اٹھاتا ہے۔’ گورکھ پور فائنل رپورٹ کے یوٹیوب چینل کے مطابق، انہوں نے کہا، ‘عوام کا نمائندہ جو عوام کے ذریعے منتخب ہو ‌کر ان کی خدمت کے لئے ایوان میں پہنچا… اگر ضلع انتظامیہ اس کی باتیں سن نہیں رہی ہے تو عوام اس حکومت سےکہاں تک اپنے لئے انصاف کی امید کر سکتی ہے… یہ آپ لوگ خود طے کر سکتے ہیں۔  ‘

انہوں نے مزید کہا، ‘ کسانوں کے کھیتوں میں آگ لگ رہی ہے۔  کئی ایکڑ فصل جل‌کر راکھ ہو چکی ہے۔  تمام بلاک پر 2-2 گاڑیاں فائر بریگیڈ کی ہونی چاہئے، اس کے لئے میں نے انتظامیہ کو خط بھی لکھا۔  کچھ دن پہلے دو جگہوں پر آگ لگی تو ایس ڈی ایم کو فون کیا لیکن ان کا فون بند تھا۔  چیلوآت تھانے پر فون کیا تو پتا چلا وہ افسر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے کام میں لگے تھے۔  عوام کہاں شکایت کرے۔  ‘

انہوں نے کہا، ‘ میں میڈیا کے ذریعے ضلع انتظامیہ کے افسروں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ عوام کی خدمت کرنے کے لئے کرسی پر بیٹھے ہوئے ہیں… نہ کہ بی جے پی کی خدمت کرنے کے لئے ، تو وہ اپنا کام کریں، عوام 2019 کے انتخاب میں اس کا جواب دے‌گی۔’ انہوں نے مزید کہا، ‘ یقینی طور پر میں اس بات کو ایوان میں اٹھاؤں‌گا۔  گورکھ پور ضلع انتظامیہ میری باتوں کو نہیں سن رہا ہے۔  من مانی کر رہا ہے۔  ضلع سے وزیراعلیٰ ہونے کے ناطے سارا انتظامیہ یوگی آدتیہ ناتھ کے دباؤ میں ہے۔  ضلع انتظامیہ کا کوئی بھی چھوٹے سے چھوٹا ملازم ہو یا بڑے سے بڑا ، کوئی بھی بات ماننے کو تیار نہیں ہے۔

پریس کانفرنس میں شامل رکن پارلیامان پروین نشاد کے والد اور نشاد پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر سنجے نشاد نے ایس سی ایس ٹی ایکٹ میں کی گئی تبدیلی  کو لےکر ہوئے احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں پر ہوئی سختی کی مذمت کی۔انہوں نے الزام لگایا کہ گورکھ پور ضلع‎ میں کئی مقامات پر مظاہرین پر لاٹھی چارج کی گئی۔اس بارے میں پروین نشاد نے کہا، ‘اپنے حق اور حصے کے لئے آندولن  کرنا ضروری ہے۔  میں اس کی حمایت کرتا ہوں اور اس حکومت کے ذریعے ان کے اوپر جو ظلم ہوئے ، میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔  ‘

واضح ہو کہ حال ہی میں ہوئے گورکھ پور ضمنی انتخاب میں ایس پی کی طرف سے انتخابی میدان میں اترے نشاد پارٹی کے پروین نشاد نے بی جے پی کے اپیندر دت شکلا کو 21961 ووٹ سے ہرا یا تھا۔گورکھ پور سیٹ پر بی جے پی کو 28 سال بعد ہار جھیلنی پڑی ہے۔  1991سے ہی یہ سیٹ بی جے پی کے پاس تھی۔  1991 میں ہندو مہاسبھا کے رہنما رہے گورکھ ناتھ مٹھ  کے مہنت اویدیہ ناتھ نے بی جے پی کے ٹکٹ پر یہاں جیت درج کی تھی۔  اس سے پہلے (90-1989) وہ اس سیٹ پر ہندو مہاسبھا کے ٹکٹ پر رکن پارلیامان منتخب کیے گئے تھے۔