خبریں

یوپی:بی جے پی ایم ایل اے پرریپ کا الزام لگانے والی لڑکی کے والد کی جیل میں مشتبہ موت

اناؤ ضلع کے بانگرمؤ سے بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سینگر پر گینگ ریپ کا الزام لگانے والی دوشیزہ نے اتوار کو وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ پر خودسوزی کرنے کی کوشش کی تھی۔ تھانہ انچارج سمیت 6 پولیس  والے برخاست۔

بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر(فوٹو :فیس بک)

بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر(فوٹو :فیس بک)

نئی دہلی:اتر پردیش میں بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سینگر پر گینگ ریپ کا الزام لگانے والی اناؤ کی لڑکیکے والد کی سوموار کی صبح قریب تین بجے مشتبہ حالت میں موت ہو گئی۔الزام لگانے والی 18 سالہ لڑکی نے اتوار کو لکھنؤ میں وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ پر خودسوزی کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔ لڑکی کا الزام تھا کہ واقعہ کے ایک سال ہونے کے باوجود بھی پولیس ایم ایل اے کے دباؤ میں مقدمہ درج نہیں کر رہی ہے۔

اے بی پی نیوز کی خبر کے مطابق معاملے کے طول پکڑنے کے بعد پولیس حرکت میں آ گئی ہے۔ انتظامیہ نے اس معاملے میں تھانہ انچارج سمیت 6 پولیس والوں کو برخاست کر دیا ہے۔ ملزم بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سینگر پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ، ان کے 4 حمایتی کو گرفتار کیا گیا ہے۔

متاثرہ نے ایم ایل اے پر جیل میں قتل کرانے کا الزام لگایا ہے۔ معاملے کی مجسٹریٹ جانچ‌کے حکم بھی دے دئے گئے ہیں۔امر اجالا کی خبر کے مطابق متاثرہ کے والد کو 4 اپریل کو آرمس ایکٹ اور مارپیٹ کے الزام میں جیل ہوئی تھی۔ اناؤجیل انتظامیہ کے مطابق، اتوار دیر رات اس کے پیٹ میں درد اٹھا تھا، جس کے بعد اس کو ضلع ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا، جہاں اس کی موت ہو گئی۔

اناؤ ضلع ہسپتال کے ڈاکٹر اتل کا کہنا ہے کہ مریض کو سنگین حالت میں ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا۔ اس کو پیٹ میں درد اور الٹیاں ہو رہی تھیں۔حالانکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے جسم  پر شدید چوٹ کے نشان پائے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں اہل خانہ  نے بی جے پی ایم ایل اے اور اس کے بھائی اتل سنگھ سینگر پر قتل کا الزام لگایا ہے۔اناؤکے ماکھی تھانہ علاقے کی رہنے والی لڑکی نے ایم ایل اے کلدیپ پر الزام لگایا کہ جون 2017 میں انہوں نے اس کو اغوا کرکے کئی بار ریپ کیا۔ یہی نہیں، انہوں نے اپنے غنڈوں سے بھی ریپ کروایا۔

جیل میں موت کے معاملے میں محکمہ امور داخلہ نے جیل انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ سے پوری رپورٹ طلب کی ہے۔ چیف سکریٹری امور داخلہ اروند کمار نے اس سے  متعلق ڈی جی جیل اور ضلع انتظامیہ سے رپورٹ مانگی ہے۔