خبریں

آندھر پردیش میں زہریلےاناج کی وجہ سے 62 گائے کی موت

محکمہ مویشی پروری  کے افسروں کے مطابق، 30 دوسری  گائے بیمار پڑ گئی ہیں جن کا علاج چل رہا ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: تلنگانہ کی سرحد سے لگے ایک گاؤں میں مکئی کے کھیت میں زہریلا اناج کھانے سے تقریباً 62 گائے کی موت ہو گئی۔ محکمہ مویشی پروری کے افسروں نے کہا کہ 30 دوسری  گائے بیمار پڑ گئی ہیں اور ان کا علاج چل رہا ہے۔جانوروں کے مالک گنڈالا لچھ میانے اتوار کو جانوروں کو گھاس چرنے کے لئے کھلا چھوڑ دیا تھا جس دوران جانوروں نے زہریلا اکھوا اناج کھا لیا اور نزدیک کے تالاب میں پانی پیا۔اس کے بعد گائے ایک ایک کرکے مرنے لگیں اور 56 گائے سوموار کی صبح تک مر چکی تھیں۔

محکمہ مویشی پروری کے ڈپٹی  ڈائریکٹر ای مدن موہن نے کہا کہ 6 جانوروں کی موت منگل کی صبح ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہائیڈروکلورک ایسڈ کی وجہ سے پیدا ہوئے زہر سے جانوروں کی موت ہوئی۔بیمار جانوروں کا علاج کرنے والے جانوروں  کے ڈاکٹر ایم ہنومنت راو نے کہا، ‘ فصلوں کی کٹائی کے بعد مکئی کےاکھوا پھوٹے دانے زہریلے ہو گئے۔ کسان کو اس بات کی جانکاری نہیں تھی اور اس نے جانوروں کو چرنے کے لئے کھلا چھوڑ دیا۔ ‘واضح ہو کہ گزشتہ سال جولائی میں آندھر پردیش کے کاکی ناڑا شہر میں نمونیا اور مبینہ طور پر چارے کی کمی کی وجہ سے ایک Cattle Conservation Center میں تقریباً 46 گائے کی موت ہو گئی تھی۔

اس مرکز میں  زیادہ گائے  کو  رکھا گیا تھا۔ الزام تھا کہ مرکز میں صرف 150 مویشیوں کو ہی رکھا جا سکتا ہے لیکن یہاں 480 مویشیوں کو رکھا گیا ہے۔شہر میں بارش کی وجہ سے Society for Prevention of Cruelty to Animalکے ذریعے چلائے جارہےاس مویشی تحفظ مرکز میں کیچڑ اور گندگی پھیلی ہوئی ہے۔بارش کی وجہ سے گائے نمونیا کی چپیٹ میں آئی تھیں جس سے ان کی موت ہو گئی تھی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)