خبریں

پاکستان : زندگی بھر عوامی عہدے کے لئے نا اہل قرار دیے گئے نواز شریف

سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کے بعد پناما پیپرس میں نا اہل ٹھہرائے گئے 86 سال کے نواز شریف کی تقرری زندگی بھر کسی عوامی عہدہ پر نہیں ہو پائے گی۔

فوٹو : رائٹرز

فوٹو : رائٹرز

اسلام آباد: پاکستان کی سپریم کورٹ کے ایک تاریخی فیصلے کے بعد  برطرف کر دیے گئے وزیر اعظم نواز شریف زندگی بھر کسی عوامی عہدے پر نہیں بیٹھ پائیں گے۔’دی ڈان’کی خبر کے مطابق 5ججوں کی بنچ نے اتفاق رائے سے اپنے فیصلے میں آئین کے اہتمام کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ کسی عوامی عہدے پر بیٹھے آدمی کو زندگی بھر کے لیے نا اہل ٹھہرایا جاتا ہے۔آئین کی دفعہ 62(1)(ایف)کے مطابق عوامی عہدے پر رہے آدمی کو معین شرائط کے مطابق نا اہل ٹھہرایا جاتا ہےلیکن نا اہلی کی مدت طے نہیں کی گئی ہے۔

غور طلب ہے کہ دفعہ 62 کے تحت ہی 68 سال کے نواز شریف کو 28 جولائی2017کو پناما پیپرس معاملے میں نا اہل ٹھہرایا گیا تھا۔اس کے بعد سپریم کورٹ کی ایک دوسری بنچ نے گزشتہ سال 15 دسمبر کو اسی اہتمام کے تحت پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین کو نا اہل ٹھہرایا گیا تھا۔جسٹس عمر عطا بندیال کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں کسی بھی رکن پارلیامان یا لوک سیوک کو اگر دفعہ 62 کے تحت نا اہل ٹھہرایا جاتا ہے تو ان پر یہ قدغن دائمی ہوگی۔ایسےلوگ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گے اور نہ ہی رکن پارلیامنٹ بن سکیں گے۔