خبریں

بینک گھوٹالوں کو لے کر پارلیامنٹری کمیٹی نے آر بی آئی گورنر کو طلب کیا

17 مئی  کو آر بی آ ئی گورنر ارجت پٹیل کو  کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہے ۔کمیٹی بینک گھوٹالوں کو لے کر پوچھ تاچھ کرے گی۔

 (فوٹو : پی ٹی آئی)

(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی : پارلیامنٹ کی ایک کمیٹی نے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی )کے گورنر ارجت پٹیل کو 17 مئی کو  اپنے سامنے پیش ہونے کو کہا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی گورنر سے حالیہ بینک گھوٹالوں کے سلسلے میں سوال پوچھے گی۔سینئر لیڈر ایم ویرپا موئلی کی قیادت والی پارلیامنٹ کی یہ کمیٹی منگل کو فنانس سکریٹری راجیو کمار سے بینکنگ سیکٹر پر کئی سوال پوچھے۔ذرائع نے کہا کہ کمیٹی نے 17 مئی کو ارجت پٹیل کو حاضر ہونے کو کہا ہے۔کمیٹی نے کہا ؛ہم ان سے بینک گھوٹالوں اور بینکنگ ریگولیٹری کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ بھی کمیٹی کے ممبر ہیں وہ بھی میٹنگ میں موجود تھے۔پٹیل نے حال میں کہا تھا کہ ریزرو بینک کے پاس پبلک سیکٹر کے بینکوں سے متعلق معاملوں کو دیکھنے کے لیے مطلوبہ افسران نہیں ہیں۔ایک دوسرے ذرائع کا کہنا ہے کہ ؛ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ریزرو بینک گورنر کو کس طرح کے افسرمطلوب ہیں ۔ذرائع نے کہا ریگولیٹری ایک اہم حصہ ہوتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ گورنر کو بلایاگیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی نے پبلک سیکٹر اور پرائیویٹ بینکوں میں سامنے آئے مختلف گھوٹالوں پر صلاح مشورہ کیا ۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا میٹنگ میں پنجاب نیشنل بینک اور آئی سی آئی سی آئی بینک کا بھی مدعا اٹھا۔ذرائع نے بتایا کہ آئی سی آئی سی آئی بینک سمیت سبھی کامرشیل بینکوں پر بات چیت ہوئی ۔فنانس منسٹری کے افسران نے کمیٹی ممبروں  کے کچھ ہی سوالوں کے جواب دیا ،انہیں ان سوالوں پر پوری رپورٹ دینے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔