خبریں

جھارکھنڈ : گئو رکشا کے نام پر ہوئے قتل میں مجرموں کو بچانے کے لیے دھرنے پر بیٹھے بی جے پی لیڈران

علیم الدین انصاری کی بھیڑ کے ذریعے قتل معاملے میں جھارکھنڈ کی ایک عدالت نے گزشتہ مہینےملزموں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی ۔

Alimuddin-lynching1

نئی دہلی :بی جے پی کے تین سابق ایم ایل اے اور کچھ مقامی گروپ  جھارکھنڈ کے رام گڑھ میں گزشتہ سال علیم الدین انصاری کو بھیڑ کے ذریعے پیٹ پیٹ کر مارے جانے کے معاملے کی جانچ سی بی آئی اور اے این آئی اے سے کرانے کے مطالبے کو لے کر گزشتہ ہفتے سے دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

واضح ہو کہ جھارکھنڈ کی فاسٹ ٹریک عدالت نے گئو رکشا سے جڑے ایک معاملے میں 11 گئو رکشکوں کو عمر قید کی سزا  سنائی تھی  ۔جس میں  بھاجپا لیڈراور بجرنگ دل گئو رکشا سمیتی  کے مقامی ممبران شامل تھے۔وہیں ایک ملزم پر فیصلہ زیر سماعت ہے،کیوں کہ اس معاملے میں اس بات پر غو رکیا جارہا ہے کہ اس کی شنوائی آئی پی سی کے تحت ہو یا پھر نابالغ مان کر اس کی سماعت کی جائے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق رام گڑھ کے سابق ایم ایل اے شنکر چودھری ہندو سماج پارٹی اور رام گڑھ یووا سنگھ کے ساتھ اٹل وچار منچ کے بینر تلے رام گڑھ شہر میں پندرہ روزہ دھرنے پر بیٹھے ہیں۔اخبار کے مطابق ہندو سماج پارٹی کملیش تیواری نے بنائی تھی ،جنہیں پیغمبر محمد کے خلاف قابل اعتراض بیان کے لیے پہلے گرفتار کیا جا چکا ہے ۔وہیں رام گڑھ یووا سنگھ نوجوانوں کی ایک سماجی تنظیم ہے۔ہزاری باغ میں برکا گاؤں کے سابق ایم ایل اے لوک ناتھ مہتو اور ہزاری باغ کے ہی ایم ایل اے دیوی دیال کشواہا بھی دھرنے میں شامل ہے۔

دینک جاگرن کی رپورٹ کے مطابق شنکر چودھری نے دس تاریخ کو شروع کیے اپنے دھرنے سے پہلے عظم الشان ترنگا یاتر ا نکالی تھی اور ایک مندر میں منڈن کراکر پندرہ دنوں کے لیے دھرنے پر بیٹھ گئے تھے ۔بالوں کو ماں درگا کے چرن میں چڑھا کر انہوں نے قسم کھائی کہ جب تک جیل میں بند تمام لوگوں کی رہائی نہیں ہو جاتی یا ریاستی حکومت پورے معاملے کی سی بی آئی یا این آئی اے سے جانچ کرانے کا اعلان نہیں کراتی ،تب تک وہ اپنے بال نہیں بڑھائیں گے۔

چودھری کے ساتھ تین اور لوگوں نے بھی قسم کھائی ہے کہ جن میں سزا یافتہ مشرا کے والد سریندر مشرا بھی شامل ہیں۔انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں چودھری نے کہا کہ اگر ان کی مانگ 24 اپریل تک پوری نہیں کی جاتی ہے تو وہ 26 اپریل سے پورے رام گڑھ میں گلی گلی میں میٹنگ کریں گےاور1 مئی کو رام گڑھ بند کی اپیل کریں گے۔

چودھری نے کہا یہ تو پہلا مرحلہ ہے اگر ہماری مانگ پر سنوائی نہیں ہوتی ہے تو کم سے کم دو مہینے اور مظاہرہ کر نے کا پلان ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بے قصور لوگوں کو مجرم ٹھہرایا جا رہا ہے ۔علیم الدین کی موت پولیس کی حراست میں پولیس کی مارپیٹ ست ہوئی تھی ۔پولیس نے ملزموں کو اپنے غلط کارنامے چھپانے کے لیے انہیں پھنسایا ہے ۔اگر کوئی انسان بری طرح زخمی ہے تو پولیس اس کو ہاسپٹل کے بجائے پولیس اسٹیشن لے کر کیوں گئی ؟ ہم عدالت کے اس فیصلے پر کو ئی بیان نہیں دے رہے ہیں ۔لیکن ہمیں اپنی ناراضگی ظاہر کر نے کا حق حاصل ہے۔

غور طلب ہے کہ اس تحریک کی شروعات مقامی ایم ایل اے اور صوبے سے مرکزی وزیر جینت سنہا کے ذریعے رام گڑھ کے ایک پریس کانفرنس میں کی گئی اس اپیل کے بعد کی گئی تھی جس میں سنہا نے صوبے کے وزیر اعلیٰ رگھور داس کو معاملے کی سی بی آئی جانچ کے لیے خط لکھنے کی بات کہی تھی ۔

لائیو ہندوستان کی رپورٹ کے مطابق جینت سنہا نے کہا تھا کہ انہوں نے معاملے کو لے کر کئی باتوں پر غور کیا ہے ۔جس میں پتا چلا ہے کہ اس پورے معاملے میں مکمل انصاف نہیں ملا ۔ مکمل انصاف کے لیے غیر جانبدارانہ  جانچ بہت ضروری ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عدالت کے فیصلے کا وہ احترام کرتے ہیں ،لیکن مقامی ایم ایل اے ہونے کے ناطے اس معاملے میں مکمل انصاف دلانا ان کی ذمہ داری ہے۔