خبریں

لڑکوں کے جنسی استحصال پر بھی ملے گی سخت سزا، پاکسو ایکٹ میں ہوگی ترمیم: وزارت

وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ منسٹر مینکا گانڈھی نے کہا؛بچپن میں جنسی استحصال کا شکار ہونے والے لڑکے زندگی بھر گم سم رہتے ہیں۔

فوٹو:ٹوئٹڑ

فوٹو:ٹوئٹڑ

نئی دہلی: منسٹری آف وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت ،جنسی استحصال کے شکار اورمتاثر ہ لڑکوں کو انصاف دلانے کے لیے پاکسو ایکٹ میں ترمیم کا پلان بنا رہی ہے۔صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے ذریعے 12 سال کی عمر تک کی لڑکیوں سے ریپ کرنے والے مجرموں کو موت کی سزا دینے والے آرڈیننس کو منظوری دینے کے بعد مرکز اس پر غور و فکر کر رہا ہے۔منسٹری آف وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ نے جمعرات کو اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل پر کہا،’ حکومت ہمیشہ جنسی طور پر غیر جانبدار انہ قانون بنانے کے لیے کوشس کرتی ہے۔ حکومت نے جنسی استحصال کا سامنا کرنے والے  لڑکوں کو انصاف دلانے کے لیے پاکسو قانون میں ترمیم کی تجویز دی ہے۔’

وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ منسٹر مینکا گاندھی نے چینج ڈاٹ او آر جی پر فلم ڈائریکٹر انسیا دری والا کی ایک عرضی کا حال ہی میں سپورٹ کیا ہے جنھوں نے کہا کہ لڑکوں کے جنسی استحصال کی سچائی کو ہندوستان میں نظر انداز کیا جاتا ہے۔ عرضی کے جواب میں انھوں نے کہا جنسی استحصال کے شکار لڑکوں پر ریسرچ کرایا جائے گا جو اپنی طرح کا پہلا مطالعہ ہوگا۔مینکا نے کہا ،’ بچوں کے جنسی استحصال میں سب سے زیادہ نظر انداز کیا جانے والا گروہ  لڑکوں کا ہے۔بچوں کے جنسی استحصال میں جینڈر کی بنیاد پر کوئی فرق نہیں ہے۔ بچپن میں جنسی استحصال کا شکار ہونے والے لڑکے زندگی بھر گم سم رہتے ہیں کیونکہ اس کے پیچھے غلط فہمیاں اور شرم ہے۔ یہ سنجیدہ مسئلہ ہے اور اس سے نپٹنے کی ضرورت ہے۔’

وزیر نے کہا کہ عرضی کے بعد انھوں نے  ستمبر 2017 میں این سی پی سی آر کو متاثر لڑکوں کے مسئلے پر غور کرنے کی ہدایت دی ہے۔این سی پی سی آر نے گزشتہ سال نومبر میں اس سے متعلق کانفرنس کی تھی۔ انھوں نے کہا ، ‘کانفرنس کی سفارشوں کے مطابق سب کی رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ چائلڈ سیکشوول ابیوز کے متاثرین کے لیے موجودہ ایکٹ  میں ترمیم ہونی چاہیے تاکہ ریپ یا جنسی استحصال کا سامنا کرنے والے لڑکوں کو بھی معاوضہ مل سکے۔’