خبریں

عرب نامہ : کویت اور فلپائن کے درمیان کشیدگی اور دنیا کے سب سے بڑے تفریحی پارک  کا سنگ بنیاد

شی جنگ پنگ نے مودی سےکہا کہ  انڈیا اور چین کے مستحکم تعلقات عالمی امن اور استحکام کےلیے بہت ضروری ہے۔

القبس : فلپینی صدر نے اپنے ہم وطنوں سے کہا وہ کویت چھوڑدیں اس لیے کہ کویت انہیں پسندیدگی کی نظر سے نہیں دیکھتا ہے

القبس : فلپینی صدر نے اپنے ہم وطنوں سے کہا وہ کویت چھوڑدیں اس لیے کہ کویت انہیں پسندیدگی کی نظر سے نہیں دیکھتا ہے

کویت اور فلپائن  میں کئی ہفتوں سے  سفارتی  کشیدگی  جاری ہے ، فلپائن کا الزام ہے کہ کویت میں مقیم  فلپنیوں کے ساتھ مناسب سلوک نہیں ہوتا  ہے وہیں کویتی حکام  کا کہنا ہے کہ بہت سے فلپینی اسمگلنگ کے کاموں میں ملوث  ہیں اور غیرقانونی طور پر کویت میں مقیم ہیں ، خودمختاری کا حوالہ دیتے ہوئے کویتی حکام نے  پچھلے دنوں فلپینی سفیر  کو کویت  چھوڑنے کےلیے کہا تھا، یہ کشیدگی اس وقت نقطہ عروج کو پہنچ گئی جب روزنامہ “القبس”  کے مطابق  فلپینی صدر رودریگو دوتیرتی نے اپنے سنگاپوردورہ کے دوران  کویت میں مقیم فلپینیوں سے کہا وہ کویت چھوڑدیں اس لیے کہ کویت انہیں پسندیدگی کی نظر سے نہیں دیکھتا ہے، فلپینی صدر نے مزید کہا کہ ہم کویت کی حکومت کو اپنے احساس سے واقف کرائیں گے کیونکہ ہمیں لگتا ہے کہ وہ ہمیں محبت کی نگاہ سے نہیں دیکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  وہ فلپینوں کے کویت جانے پر مکمل پابندی کی سفارش کریں گے  اور باقی ماندہ افراد کوواپس بلائیں گے اور اس کےلیے اگرمالی تعاون کی ضرورت پڑی تو چین سے مالی مدد لیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ  اس وقت کویتی حکومت سے بات چیت  کے بجائے تمام فلپنیوں کو وہاں سے نکالنا ہماری ترجیح ہوگی۔واضح رہے کہ کویت میں فلپینی ورکروں کی تعداد دولاکھ ساٹھ ہزار کے قریب ہے۔دوسری طرف سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کویت کی وزارت خارجہ کو مانیلا سےفلپینی ورک فورس کی واپسی کے سلسلے میں کوئی سرکاری پیغام نہیں موصول ہوا ہے  اور وزارت خارجہ  کو سرکاری بیان کا انتظار ہے ، کچھ ذرائع نے روزنامہ “القبس” سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلپینی حکام سے بات چیت کےلیے  ایک وفد روانہ کیا جاسکتا ہے  اگرسرکاری طورپر فلیپنی ورکروں کی واپسی کی تائید ہوجاتی ہے۔

الحیاۃ: ہندستان اور چین کے درمیان کشیدگی کم کرنے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق

الحیاۃ: ہندستان اور چین کے درمیان کشیدگی کم کرنے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق

چین کے شہر ووہان میں ہونے والے مودی اور شی جنگ پنگ کے درمیان غیر رسمی سربراہ ملاقات  کومشرق وسطی سے شائع ہونے والے اخبارات نے جگہ دی، روزنامہ  “الحیاۃ”  کے مطابق ہندستان اور چین کے درمیان کشیدگی کم کرنے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے،اخبار لکھتا ہے کہ  ہندوستانی وزیر اعظم نریندرمودی اور چینی صدر نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات  میں ایک نئے باب کا اضافہ کرنے کا عہد کیا اور اقتصادی اور سیکوریٹی  جیسے مسائل پر تعاون کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا۔دودنوں تک چلنے والے اس غیر رسمی ملاقات کے  اختتام   پر شی جنگ پنگ نے مودی سےکہا کہ  انڈیا اور چین کے مستحکم تعلقات عالمی امن اور استحکام کےلیے بہت ضروری ہے، شی جنگ پنگ یہ بھی کہا کہ دونوں ملکوں  کےدرمیان  مضبوط اسٹریٹیجک  کمیونی کیشن  جاری رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ دونوں ملکوں کی اپنی  ایک آزاد خارجہ پالیسی ہے۔اخبارکے مطابق یہ سربراہ ملاقات انڈیا اور چین کے درمیان سرحدی تنازعات  اورعلاقائی مقابلہ آرائی کے ماحول میں ہورہی ہے ، اس سے پہلے نئی دہلی نے ون بیلٹ وون روڈ (One Belt One Road) منصوبہ پر تشویش کا اظہار کیا تھا ۔

اخبار کے مطابق ہندستانی وزارت خارجہ  کی جانب سے جاری بیان میں ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کا ذکر نہیں تھا،بلکہ اس بات پر زورتھا کہ مودی اور شی جنگ پنگ کے درمیان اقتصادی ترقی اور دہشت گردی سے مقابلہ پر مفاہمت ہوئی ہے، اختلافات کے باوجود مودی کو امید ہے کہ الیکشن سےقبل  چین ہندوستان کی  اقتصادی ترقی  میں مدد کرے گا اس کے علاوہ مودی شی جنگ پنگ کے ساتھ مضبوط شخصی  تعلق استوار کرنے پر پُرعزم دکھے۔

الریاض : شاہ سلمان کے ہاتھوں "القدیہ" انٹرٹینمنٹ پارک کا سنگ بنیاد

الریاض : شاہ سلمان کے ہاتھوں “القدیہ” انٹرٹینمنٹ پارک کا سنگ بنیاد

سعودی شہر ریاض سے شائع ہونے والے روزنامہ “ الریاض”  نے اتوار کے شمارہ میں  شاہ سلمان کے ہاتھوں “القدیہ” انٹرٹین منٹ پارک  کے سنگ بنیاد کی خبر کو شہ سرخی بنائی اور تقریباً دو صفحوں پر اس خبر کو تفصیل کے ساتھ شائع کیا۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی سربراہی میں ویژن 2030 کے تحت سعودی عرب میں بڑے پیمانے پر اصلاحات جاری ہیں ، خواتین کے ڈرائیونگ کی اجازت، اسٹیڈیموں میں میچ دیکھنے  اور سینماگھروں  کے کھلنے کے بعد ہفتہ کے روزسعودی شاہ سلمان نے “القدیہ” نامی انٹرٹین منٹ پارک کا سنگ بنیاد رکھا ہے ۔ یہ تفریح گا ہ  334  اسکوائر کیلومیٹر کے رقبے پر اربوں ڈالر کی لاگت سے تعمیر کی جائے گی جسے بلاشبہ دنیا کے سب سے بڑے تفریحی پارک کا اعزاز حاصل ہوگا۔یہ ڈزنی لینڈ ورلڈ سے ڈھائی گنا اورسینٹرل پارک سے سوگنا بڑا ہوگا اور اس  میں متعدد قسم   کےتفریحی، کھیل کود اور کلچرل پروگرام کی سہولیات ہوں گی، منصوبے کا پہلا مرحلہ ڈزنی لینڈ کی طرز پر تھیم پارک، موٹر اسپورٹ کی سہولت اور سفاری پر مشتمل ہوگا  جس کی تکمیل  2022میں  متوقع ہے۔

الاہرام: شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان اتحاد کی روشنی

الاہرام: شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان اتحاد کی روشنی

مصر کے کثیرالاشاعت اخبار” الاہرام”  میں جنوبی اور شمالی کوریائی سربراہوں کی ملاقات پر مکرم محمد احمد کا کالم شائع ہوا ہے، وہ لکھتے ہیں کہ ”  شمالی اور جنوبی کوریائی لیڈروں کی تاریخی ملاقات کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دونوں ممالک اپنی سرزمینو ں کو نیوکلیر ہتھیاروں سے پاک کرنے کے راستے پر چل پڑے ہیں ،دونوں ملکوں  کے سربراہوں نے دنیا کو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ وہ کورین جزیرہ میں دائمی امن وسلامتی  کےلیے پُرعزم ہیں۔ پچھلے سنیچر کو شمالی کوریا نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ اب کسی طرح کا کوئی نیوکلیر یا میزائل ٹیسٹ نہیں کرے گا اور پچھلے ٹیسٹ کے بعد اس نے اپنے نیوکلیر پروگرام کو موقوف کردیا ہے۔ واضح رہے کہ شمالی کوریا نے نیوکلیر اور میزائل پروگرام کو موقوف کرنے کا اعلان کیا  انہیں ختم کرنے یا مکمل طورپر تباہ کرنے کا اعلان نہیں کیا ہے۔اس سے لگتا ہے کہ کورین جزیرہ کو نیوکلیرہتھیاروں سے صاف کرنے کا راستہ آسان نہیں ہے بلکہ کافی پُرپیچ ہے جس کا اندازہ آنے والے دنوں میں لگے گا۔

الشرق الاوسط : ماسکو کا سیریا کو ایس 300 ایئر سسٹم سے لیس کرنا مغرب کےلیے ایک کھلا چیلنج

الشرق الاوسط : ماسکو کا سیریا کو ایس 300 ایئر سسٹم سے لیس کرنا مغرب کےلیے ایک کھلا چیلنج

روزنامہ “الشرق الاوسط” کے مطابق  ماسکو  نے شامی حکومت کو  کوبہت ہی جلد  ایس 300 ایئرسسٹم  دینے کا وعدہ کیا ہے ، شام کو ایس 300 ایئر سسٹم سے لیس کرنا مغرب کےلیے ایک کھلا چیلنج ہے جس نے کچھ دنوں پہلے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے شام پر فضائی حملے کیے تھے۔ اخبار کے مطابق  ایس 300 ایئر سسٹم بہت ہی  جلد شام پہنچ جائے گا   اورروسی ماہرین سیرین  کو اس کے استعمال کی تربیت دیں گے اور نئے ایئر ڈیفنس سسٹم (Air Defense System)  کو ترقی دینے میں بھی تعاون کریں گے، اسی کے ساتھ ساتھ ماسکو ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی  کم کرنے کی کوششوں میں بھی مصروف ہے ۔