خبریں

مشکلوں سے گزر رہی ہے عدلیہ : کلکتہ ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس کا بیان

جسٹس جیوتر مے  بھٹا چاریہ نے کہا، موجودہ وقت میں ہم ججوں کی منظور شدہ تعداد سے آدھے سے کم ججوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں ۔

Calcutta_High_Court_Wiki

کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا حلف لینے والے کیئر ٹیکر چیف جسٹس جیوتر مے بھٹا چاریہ نے کہا کہ ججوں کی کمی کی وجہ سے عدلیہ ایک مشکل دور سے گزر رہی ہے۔مغربی بنگال کے گورنر کے این ترپاٹھی کے ذریعے حلف دلائے جانے کے بعد جسٹس بھٹاچاریہ نے کہا،’ موجودہ وقت میں ہم ججوں کی منظور شدہ تعداد سے آدھے سے کم ججوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں ۔ چیف جسٹس نے متعلقہ حکام کو تازہ تقرری سے ججوں کی تعداد بڑھانے کی التجا کی تاکہ التوا میں پڑے معاملوں کو تیزی سے حل کیا جا سکے۔’

کلکتہ ہائی کورٹ میں ججوں کی منظور شدہ تعداد 72 ہے۔اس وقت عدالت میں محض 33 جج ہیں۔ 4 اضافی ججوں کی تقرری کے بعد ان کی تعداد آدھی سے کچھ زیادہ ہوگی۔ ان ججوں کے کل حلف لینے کے امکان ہیں۔چیف جسٹس نے کہا ،’میں محروم لوگوں کو انصاف دلانے کے لیے بہتر کوشش کروں گااور معاملوں کو تیزی سے حل کرنے کا انتظام کروں گا۔’ حلف لینے کی تقریب میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اپنے کابینہ کے کچھ لوگوں کے ساتھ موجود تھیں۔