خبریں

عدالت ایسے اصول نہیں بنا سکتی جو حکومت کے ذریعے منظور قانون کے برعکس ہوں : مرکزی حکومت

ایس سی ایس ٹی  قانون سے متعلق معاملے میں سپریم کورٹ  کے فیصلے کو بڑی بنچ کو سونپنے کی گزارش کرتے ہوئے اٹارنی  جنرل کےکے  وینو گوپال نے کہا کہ اس انتظام کی وجہ سے جان و مال کا نقصان ہوا ہے۔

ایس سی / ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالفت میں 2 اپریل کو بلائے گئے بھارت بند کی ایک تصویر (فوٹو : پی ٹی آئی)

ایس سی / ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالفت میں 2 اپریل کو بلائے گئے بھارت بند کی ایک تصویر/فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی : مرکز نے جمعرات کو سپریم کورٹ  سے ایس سی ایس ٹی   قانون سے متعلق اپنے فیصلے پر روک لگانے کی گزارش کی جبکہ سپریم کورٹ  نے کہا کہ وہ ان جماعتوں  کے حقوق کے تحفظ اور ان پر ظلم کرنے والے مجرم  لوگوں کو سزا دینے کی سو فیصدی حمایتی ہے۔جسٹس آدرش کمار گوئل اور جسٹس اودے یو للت کی بنچ نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب مرکز کی طرف سے اٹارنی  جنرل کےکے  وینو گوپال نے اس معاملے میں عدالت کے فیصلے پر روک لگانے کی التجا کی۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ایسے اصول یا ہدایات نہیں بنا سکتی جو حکومت  کے ذریعے منظور قانون کے برعکس ہوں۔

وینو گوپال نے ایس سی ایس ٹی    قانون سے متعلق معاملے میں سپریم کورٹ  کے فیصلے کو بڑی بنچ کو سونپنے کی التجا کرتے ہوئے کہا کہ اس انتظام کی وجہ سے جان و مال کا نقصان ہوا ہے۔ بنچ نے اپنے 20 مارچ کے فیصلے کوصحیح  ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ایس سی ایس ٹی  قانون پر اپنے انتظام کے بارے میں فیصلہ کرتے وقت سپریم کورٹ  نے کسی نتیجہ پر پہنچنے سے پہلے تمام پہلوؤں اور فیصلوں پر غور کیا تھا۔ بنچ نے کہا کہ وہ سو فیصدی ان جماعتوں کے حقوق کی حفاظت کرنے اور ان پر ظلم کرنے والےمجرم لوگوں  کو سزا  دینے کے حق میں ہے۔

مرکز نے ایس سی ایس ٹی قانون، 1989 کے تحت فوراً گرفتاری کے اہتماموں میں کچھ حفاظتی تدبیر کرنے کی سپریم کورٹ کے 20 مارچ کے فیصلے پر دوبارہ غور کے لئے 2 اپریل کو عدالت میں عرضی دائر کی تھی۔عدالت نے 27 اپریل کو مرکز کی دوبارہ نظر ثانی عرضی پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس نے واضح کر دیا تھا کہ وہ اس معاملے میں اور کسی عرضی پر غور نہیں کرے‌گی۔

یہی نہیں، عدالت نے مرکز کی ازسر نو غور کی  عرضی پر فیصلہ ہونے تک 20 مارچ کے اپنے فیصلے کو ملتوی رکھنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد ایس سی ایس ٹی  لوگوں  کی  کئی تنظیموں نے ملک میں 2اپریل کو  بھارت بند   کا انعقاد کیا تھا جس میں 8 لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔ وہیں، گزشتہ دنوں مرکز نے سپریم کورٹ  سے کہا تھا کہ ایس سی    ایس ٹی ایکٹ پر اس کے فیصلے نے ایکٹ کے اہتماموں کو کمزور کیا ہے جس سے ملک کو بہت نقصان پہنچا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)