خبریں

تحریری شکایت نہ ہونے پر محض ثبوت کی بنیاد پر شروع کی جا سکتی ہے تفتیش

امبے  ہائی کورٹ نے کہا کہ تحریر شدہ شکایت اور ایفیڈیوٹ   نہ ہونے کی حالت میں الزامات کو ثابت کرنے کے لئے تصدیق کے  لائق مواد  ہونے پر کسی عدالتی افسر کے خلاف شعبہ جاتی تفتیش شروع کی جا سکتی ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

(فوٹو : پی ٹی آئی)

ممبئی: بامبے  ہائی کورٹ نے کہا کہ تحریر شدہ شکایت اور ایفیڈیوٹ   نہ ہونے کی حالت میں الزامات کو ثابت کرنے کے لئے تصدیق کے  لائق مواد  ہونے پر کسی عدالتی افسر کے خلاف شعبہ جاتی تفتیش شروع کی جا سکتی ہے۔ جسٹس آر ایم ساونت اور جسٹس ایس وی کوٹوال کی ایک عدالتی بنچ نے گزشتہ 4 مئی کو دیوانی عدالت کے جج (جونیئر ڈویزن) آصف تحصیل دار کے ذریعے دائر عرضی خارج کر دی۔ جج نے عرضی میں ہائی کورٹ  کے رجسٹرار کے ذریعے 15 جولائی، 2017 کو دو الگ الگ الزامات کو لےکر ان کے خلاف شعبہ جاتی تفتیش شروع کرنے کے حکم کو چیلنج کیا  تھا۔

پہلا الزام تحصیل دار کے جالنا ضلع میں دیوانی جج رہتے ہوئے خود کو غلط طریقے سے فائدہ اور ریاست کے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے لئے مبینہ طور پر سرکاری عہدے کا استعمال کرنے کا تھا۔ دوسری تفتیش تحصیل دار کے کولہاپور میں جج کے طور پر کام کرتے ہوئے مبینہ طور پر ایک آدمی کو پیٹنے اور اس کو غلط معاملے میں جیل میں ڈالنے کی دھمکی دینے کے معاملے سے منسلک ہے۔ عرضی میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ تحصیل دار کے خلاف شروع کی گئی شعبہ جاتی تفتیش چیف جسٹس کے ذریعے جاری کی گئی ہدایتوں کے برعکس ہے جس کے تحت تفتیش شروع کرنے سے پہلے کسی عدالتی افسر کے خلاف ایک تحریری شکایت اور باضابطہ حلف نامہ دینا ضروری ہے۔

عرضی میں کہا گیا کہ اس معاملے میں تحریری شکایت نہیں دی گئی تھی۔ بنچ نے معاملے  سے جڑے فیکٹ  پر توجہ  دینے کے بعد کہا کہ دونوں معاملوں میں شعبہ جاتی تفتیش شروع کرنے سے پہلے متعلقہ عدالتوں (جالنا اور کولہاپور) کے سینئر  ججوں نے خفیہ طریقے سے تفتیش کی اور درخواست گزار کے جواب پر بھی غور کیا۔ عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے متعلقہ ججوں سے رپورٹ ملنے کے بعد ہی شعبہ جاتی تفتیش شروع کرنے کے حکم دئے۔

سپریم کورٹ  نے مزید کہا، ‘ اس لئے جہاں تک درخواست گزار کے خلاف شعبہ جاتی تفتیش کی بات ہے، الزامات کو ثابت کرنے کے لئے تصدیق  کے لائق مواد ہے۔ ‘ عدالت نے کہا کہ اس لئے درخواست گزار کا یہ دعویٰ منظور نہیں کیا جا سکتا کہ باضابطہ دائر کئے گئے حلف نامہ کے ساتھ تحریری شکایت نہ ہونے کی حالت میں شعبہ جاتی تفتیش شروع نہیں کی جا سکتی۔