خبریں

ایسٹرن ایکسپریس وے معاملہ : سپریم کورٹ نے کہا، وزیر اعظم سے افتتاح کرانے کا انتظار کیوں؟

پلول  سے کنڈلی کے بیچ ایسٹرن ایکسپریس وے کے شروع نہ ہونے پر ناراض سپریم کورٹ نے کہا کہ اس کی شروعات کے لیے پی ایم او کی ہری جھنڈی کا انتظار کیوں ہو رہا ہے ؟

NHAI

نئی دہلی: غازی آباد اور گریٹر نوئیڈا کے راستے پلول  سے کنڈلی کے بیچ ایسٹرن ایکسپریس وے کے شروع نہ ہونے پر ناراض سپریم کورٹ نے کہا کہ اس کی شروعات کے لیے پی ایم او کی ہری جھنڈی کا انتظار کیوں ہو رہا ہے؟کورٹ نے این ایچ اے آئی(National Highways Authority of India) کو کہا کہ اس مہینے کے آخر تک یعنی 31 مئی تک شروع نہیں ہوتا تو 1 جون سے عوام کے لیے اس کو کھولا جائے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق ،کورٹ نے پوچھا  کہ ایسٹرن ایکسپریس وے کو شروع کرنے کے لیے وزیر اعظم سے افتتاح کرانے کا انتظار کیوں ہو رہا ہے؟ اس کو عوام کے لیے شروع کیا جائے۔جسٹس بی مدن لوکر اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے کہا کہ ہمیں بھروسہ دلایا گیا تھا کہ اپریل میں پی ایم اس کو لانچ کریں گے  ،لیکن میڈیا رپورٹ کہتی ہے کہ پی ایم آج یا کل میں یہاں موجود نہیں ہیں۔

اس معاملے کی شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ میگھالیہ کورٹ 5 سال سے کام کر رہی ہے جبکہ ابھی تک اس کو شروع نہیں کیا گیا۔ این ایچ اے آئی نے کہا کہ ہم نے پی ایم او کو اس کے لیے کہا ہے،اس پر  کورٹ نے کہا کہ اگر وہ نہیں کرتے تو آپ کیوں نہیں کر دیتے ۔آپ لوگوں نے اس پر محنت کی ہے۔آپ اے ایس جی سے بھی یہ کرا سکتے ہیں۔سپریم کورٹ نے کہا کہ پچھلی شنوائی میں 18 اپریل کو این ایچ اے آئی نے کہا تھا کہ اپریل کے آخر میں اس کا اناگریشن ہو جائے گا لیکن نہیں ہوا۔ایسٹرن ایکسپریس وے 135 کلومیٹر کا ہے۔اس میں زیادہ دیر دہلی کی عوام کے حق میں نہیں ہے۔