خبریں

کھیل کی دنیا: ٹسٹ کرکٹ میں آئر لینڈ کی شمولیت،فٹبال ٹورنامنٹ میں جوونٹس کی لگاتار کامیابی اور شاہ رخ خان

کھیل کی دنیا:افغانستان کے خلاف واحد ٹسٹ میچ کے لیے جس ٹیم کا اعلان کیا گیا ہے اس میں وراٹ کوہلی کی جگہ اجنکیا رہانے کو کپتان بنایا گیا ہے۔اٹالین کپ فٹبال ٹورنامنٹ کے فائنل میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے یوونٹس نے اے سی میلان کو شکست دے کر لگاتار چوتھے سال یہ خطاب جیت لیا۔

پاکستان کے خلاف ڈبلن میں ٹسٹ میچ کھیلنے کے ساتھ ہی آئر لینڈ اب دنیا کے ان ممالک میں شامل ہو گیا ہے جنہیں ٹسٹ کرکٹ کھیلنے کا درجہ حاصل ہے۔آئر لینڈ ایسی گیارہویں ٹیم بن گئی ہے۔جون میں افغانستان بھی ہندوستان کے خلاف ٹسٹ میچ کھیلے گا اور اس طرح وہ بھی دنیا کا بارہواں ایسا ملک بن جائے گا جسے ٹسٹ کھیلنے کی اجازت مل چکی ہے۔ٹسٹ کرکٹ کا آغاز 1877میں ہوا تھا جب پہلی بار 15سے 19مارچ کے درمیان آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ملبورن میں میچ کھیلا گیا ۔

اس پہلے ٹسٹ میچ میں آسٹریلیا نے 45رنوں سے کامیابی حاصل کی۔اس کے بعد دنیا کی دوسری ٹیموں کو بھی ٹسٹ کھیلنے کا درجہ ملتا رہا۔افغانستان کو بھی شامل کر لیں تو اب تک صرف12ٹیموں کو ٹسٹ کا درجہ ملاہے جن میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کو1877میں،جنوبی افریقہ کو1889میں،ویسٹ انڈیز کو1928میں،نیوزی لینڈ کو1930میں،ہندوستان کو1932میں،پاکستان کو1952میں،سری لنکا کو1982میں،زمبابوے کو1992میں،بنگلہ دیش کو2000میں اور آئر لینڈ اور افغانستان کو2018میں ٹسٹ کھیلنے کا درجہ مل گیا۔آئر لینڈ نے تو پاکستان کے خلاف ٹسٹ کھیلنا شروع کر بھی دیا ہے البتہ افغانستان کا پہلا ٹسٹ ہندوستان کے خلاف جون میں ہوگا۔

افغانستان کے خلاف واحد ٹسٹ میچ کے لیے جس ٹیم کا اعلان کیا گیا ہے اس میں وراٹ کوہلی کی جگہ اجنکیا رہانے کو کپتان بنایا گیا ہے۔یہ پہلے بھی کہا جاتا رہا ہے کہ بڑے کھلاڑی چھوٹی ٹیموں کے خلاف کھیلنا نہیں پسند کرتے ہیں۔ایسا ہی الزام وراٹ کوہلی پر لگایا جا رہا ہے۔آسٹریلیا کے سابق کپتان مائیکل کلار ک وراٹ کے نہیں کھیلنے کے فیصلے سے ناراض ہیں ۔کلارک کے مطابق ٹسٹ میچ بہت ہی اہم ہوتا ہے اس کیلئے کھلاڑی کو ہمیشہ تیار رہنا چاہئے ۔یہ دیکھنا مناسب نہیں ہے کہ ہمیں کس ٹیم کے خلاف کھیلنا ہے۔

ٹسٹ میچ اہم ہے ٹیم کون ہے یہ اہم نہیں ہے۔کمال کی بات تو یہ ہے کہ کوہلی اپنے ملک کے بجائے اس دوران انگلینڈ میں کاؤنٹی کرکٹ کھیلیں گے۔کھلاڑی چاہے کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو اسے اس بات کی اجازت ہرگز نہیں ہونی چاہئے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق جس ٹیم کے خلاف چاہے کھیلے اور جس ٹیم کے خلاف چاہے نہیں کھیلے۔پہلے تو کرکٹر قومی ٹیم میں جگہ بنانے کیلئے ترستے ہیں اور اس کے بعد جب انہیں جگہ مل جاتی ہے ٹیم میں بہتر مقام حاصل ہو جاتا ہے تو پھر وہ ٹیم اور ملک سے بڑے بن جاتے ہیں۔ایسی روش بہت غلط ہے جس پر ہر حال میں پابندی لگنی چاہئے۔

آنے والے دنوں میں ہندوستان کو آئر لینڈ کے خلاف دو ٹی20میچ اور انگلینڈ کے خلاف تین ٹی20اور تین ون ڈے میچ کھیلنے ہیں۔ان میچوں کیلئے ہندوستانی ٹیم کا اعلان ہو چکا ہے۔کوہلی ٹیم کے کپتان ہوں گے۔آئر لینڈ کے خلاف میچ27اور 29جون کو ہوں گے۔انگلینڈ کے خلاف تین ٹی20میں تین جولائی،6جولائی اور8جولائی کو ہوں گے جبکہ انگلینڈ کے خلاف ہی تین یک روزہ میچ 12جولائی،14جولائی اور17جولائی کو ہوں گے۔عام طور پر کسی بھی ٹیم کو سپورٹ کرنے کی وجہ شائقین کا اس ٹیم میں موجود کچھ خاص کھلاڑیوں سے لگاؤ ہوتا ہے مگر انڈین پریمیئر لیگ ایک ایسی لیگ ہے جس میں ٹیموں کے فین اس ٹیم کے مالک کی بنیاد پر بھی ہیں۔

juventus_reuters-m

فوٹو : رائٹرز

کولکاتہ نائٹ رائیڈرس کے لاکھوں کروڑوں فین اس وجہ سے ہیں کیونکہ اس ٹیم کے مالک شاہ رخ خان ہیں۔اس بات کا احسا س شاہ رخ خان کو بھی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب جبکہ ان کی ٹیم کارکردگی بہت بہتر نہیں رہی ہے تو انہوں نے اپنے فین سے ٹیم کی ناکامی کیلئے معافی مانگی ہے۔واضح رہے کہ اس سے پہلے دہلی ڈیئر ڈیولس کے کپتان گوتم گمبھیر بھی اپنی ٹیم کی ناکامی کے بعد استعفیٰ دے چکے ہیں۔اٹالین کپ فٹبال ٹورنامنٹ کے فائنل میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوونٹس نے اے سی میلان کو شکست دے کر لگاتار چوتھے سال یہ خطاب جیت لیا۔اٹالین کپ میں جوونٹس کی یہ کل ملا کر13ویں خطابی جیت ہے ویسے اس سیزن میں یہ یوونٹس کی پہلی خطابی جیت ہے۔

گزشتہ سال طوفان کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کے کئی اسٹیڈیم تباہ ہو گئے تھے۔ان تباہ ہوئے اسٹیڈیم کی مرمت کے کیلئے انٹر نیشنل کرکٹ کاؤنسل نے ایک میچ کرانے کا فیصلہ کیا ہے جو31میچ کو لارڈس میں کھیلا جائے گا۔آئی سی سی نے اس میچ کو انٹرنیشنل ٹی20میچ کا درجہ دیا ہے۔یہ میچ آئی سی سی الیون اور ویسٹ انڈیز کے ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔ آئی سی سی الیون کے کپتان ایون مورگن ہوں گے ان کے علاوہ ٹیم میں لیوک رونچی، تمیم اقبال،ثاقب الحسن ،شاہد آفریدی، شعیب ملک،دنیش کارتک، ہاردک پانڈیا،میکنلاگھن، تشارا پریرا اور راشد خان شامل ہیں۔