خبریں

لیفٹیننٹ گورنر کی رہائش گاہ کے باہر دھرنے پر بیٹھے اروند کیجریوال

دہلی میں سی سی ٹی وی لگانے کے ٹینڈر کو روکنے کے معاملے کو لے کر اروند کیجریوال نے اپنے وزیروں  اور ایم ایل اے کے ساتھ لیفٹیننٹ گورنر سے ملنے کے لیے مارچ نکالنے کا اعلان کیا تھا۔

فوٹو:ٹوئٹر

فوٹو:ٹوئٹر

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سی سی ٹی وی لگانے کے ٹینڈر کو روکنے کے معاملے کو لے کرلیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کی رہائش گاہ کے باہر دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ ان کے ساتھ ان کی کابینہ کے وزیر اور اور ایم ایل اے بھی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے لیفٹیننٹ گورنر پر جانبداری کرنے کا الزام لگایا ہے۔ حالانکہ سی ایم کے دھرنے پر بیٹھنے کے بعد ایل جی نے دہلی حکومت کی کابینہ کو ملنے کی اجازت دے دی،لیکن وزیر اعلیٰ کیجریوال نے یہ کہتے ہوئے ملنے سے انکار کر دیا کہ سبھی ایم ایل اے عوام کے نمائندہ ہیں لہٰذاسبھی کو ملنے کے لیے بلایا جانا چاہیے۔

غور طلب ہے کہ دہلی میں سی سی ٹی وی لگانے کے ٹینڈر کو روکنے کے معاملے کو لے کر اروند کیجریوال نے اپنے وزیروں اور ایم ایل اے کے ساتھ انل بیجل سے ملنے کے لیے مارچ نکالنے کا اعلان کیا تھا۔این ڈی ٹی وی کے مطابق ،نائب  وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے لیفٹیننٹ گورنرکو خط لکھ کر ان سے ملنے کے لیے وقت بھی مانگا تھا۔ سسودیا نے کہا کہ الیکشن سے پہلے لوگ کہتے تھے کہ سی سی ٹی وی ضروری ہے۔

ہم نے کہا جہاں عورتیں چاہیں  گی ،جہاں ریزیڈنٹ ویل فیئر ایسوسی ایشن (آر ڈبلیو اے)چاہیں گے ،وہاں لگائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ 3 سال ایل جی کچھ نہیں بولے،لیکن جب ٹینڈر ہو گیا ،الاٹمنٹ ہو گیا تو ایل جی صاحب کمیٹی والا مسئلہ لے آئے۔ ہم سے بہت سے آر ڈبلیو اے ملنے آئے، سسودیا نے کہا کہ سوموار کو 3 بجے ہم سارے ایم ایل اے ، وزیر اور وزیراعلیٰ ایل جی سے ملیں گے۔

ہم ان سے پوچھیں گے کہ عورتوں کی حفاظت ہوگی تو کیا مسئلہ ہے؟ ہم نے ان سے وقت مانگا ہے۔ایل جی صاحب سوچ رہے ہیں کہ دہلی حکومت کا ایک پروجیکٹ کیسے پورا ہو رہا ہے ۔ہم نے وقت مانگا ہے لیکن انھوں نے وقت نہیں دیا ہے۔ جب وقت دیں گے تب جائیں گے۔