خبریں

کرناٹک اسمبلی انتخاب اب تک کا سب سے مہنگا انتخاب : سروے

سینٹر فار میڈیا اسٹڈیز کے سروے کے مطابق، سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے ذریعے اس اسمبلی انتخاب میں قریب 11 ہزار کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں، جو پچھلے انتخابی خرچ کا دو گنا ہے۔

BJP-congress

نئی دہلی: حال ہی میں ختم ہوا کرناٹک اسمبلی انتخاب سیاسی پارٹیوں اور ان کے ذریعے خرچ کی گئی رقم کے معاملے میں ملک میں اب تک کا سب سے مہنگا اسمبلی انتخاب رہا۔یہ سروے غیر سرکاری تنظیم اور تھنک ٹینک سینٹر فار میڈیا اسٹڈیز (سی ایم ایس) نے کیا ہے۔ سروے میں کرناٹک انتخاب کو ‘ دھن  پینے والا ‘ بتایا ہے۔سی ایم ایس کے مطابق، مختلف سیاسی پارٹیوں اور ان کے امیدواروں کے ذریعے کرناٹک انتخاب میں 9500-10500 کروڑ روپے  کے بیچ  رقم خرچ کی گئی۔

یہ خرچ ریاست میں ہونے والےپچھلے اسمبلی انتخاب کے خرچ سے دو گنا ہے۔سروے میں بتایا گیا کہ اس میں وزیر اعظم کی مہم میں ہوا خرچ شامل نہیں ہے۔ گزشتہ  20 سالوں کے سی ایم ایس کے ذریعے کئے گئے گراؤنڈ  سروے یہ اشارہ دیتے ہیں کہ کرناٹک اسمبلی انتخاب میں ہوا خرچ عام طور پر ملک کی دوسری ریاستوں کے اسمبلی انتخاب میں ہوئے خرچ سے زیادہ ہے۔سروے میں بتایا گیا ہے کہ کرناٹک، آندھر پردیش اور تمل ناڈو ملک میں اسمبلی انتخاب میں خرچ کے معاملے میں سب سے آگے ہیں۔سی ایم ایس کے این بھاسکر راؤ نے کہا کہ خرچ کی شرح اگر یہی رہی تو 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں 50000-60000 کروڑ روپے  خرچ ہونے کا اندازہ ہے۔ گزشتہ  لوک سبھا انتخاب میں 30000 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔

ریاست میں 12 مئی کو ووٹنگ  ہوئی تھی۔ سروے میں پایا گیا کہ کرناٹک اسمبلی انتخاب میں جو کل انتخابی خرچ ہوا ہے، اس میں ذاتی امیدواروں کا خرچ 75 فیصدی تک بڑھ گیا ہے۔تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے میں لوک سبھا انتخاب میں امیدوار کا خرچ 55-60 فیصدی بڑھنے کا امکان ہے جبکہ سیاسی پارٹیوں کا خرچ 29-30 فیصدی تک بڑھنے کا امکان ہے، جو کہ 12000-20000 کروڑ روپے  تک بڑھ سکتا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)