خبریں

مودی حکومت کے 4 سال: 26 مئی کو ’وشواس گھات دیوس ‘منائے‌گی کانگریس

میڈیا اور عام لوگ سمجھ گئے ہیں کہ ان کے ساتھ غداری ہوئی ہے۔  4سال پہلے خوب وعدے کئے گئے تھے اور عوام نے بھی خوب اعتماد کیا۔  لیکن 4سال میں اس قدر غداری ہوئی کہ اس کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔

فوٹو: ٹوئٹر

فوٹو: ٹوئٹر

نئی دہلی :کانگریس نے آج کہا کہ وہ نریندر مودی حکومت کے چار سال پورے ہونے کے موقع پر 26 مئی کو ’وشواس گھات دیوس ‘منائے‌گی اور عوام کے سامنے اس حکومت کا ’پردہ فاش ‘کرے‌گی۔پارٹی کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا؛’ کانگریس صدر راہل گاندھی نے سینئر رہنماؤں کے ساتھ صلاح مشورہ کرکے فیصلہ کیا ہے کہ 26 مئی کو پارٹی وشواس گھات دیوس منائے‌گی اور مودی حکومت کی غداری کو عوام کے سامنے لائے گی۔انہوں نے کہا کہ 26 مئی کو تمام ریاستوں کی راجدھانی اور ضلع سطح پر دھرنے اور مظاہرے منعقد کئے جائیں‌گے۔ سرجے والا نے الزام لگایا کہ یہ حکومت بد عنوانی، کالے دھن، مہنگائی، دہشت گردی اور خارجہ پالیسی کو لےکر پوری طرح ناکام رہی ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری اشوک گہلوت نے ’وشواس گھات ‘ کے عنوان سے ایک پوسٹر جاری کیا۔گہلوت نے کہا؛’میڈیا اور عام لوگ سمجھ گئے ہیں کہ ان کے ساتھ غداری ہوئی ہے۔  چار سال پہلے خوب وعدے کئے گئے تھے اور عوام نے بھی خوب اعتماد کیا۔  لیکن چار سال میں اس قدر غداری ہوئی کہ اس کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔‘گہلوت نے کہا؛’یہ لوگ چال، سیرت اور چہرہ الگ ہونے کا دعویٰ کرتے تھے لیکن انہوں نے اپنے ہی اصولوں کی دھجیاں اڑا دیں۔‘انہوں نے کہا؛’ یہ لوگ ہرسال جشن مناتے ہیں اور عوام کے پیسے اڑاتے ہیں۔  خوب اشتہار دیے جا رہے ہیں۔  کانگریس نے حکومت میں رہتے ہوئے ایسا کبھی نہیں کیا۔‘

کانگریس جنرل سکریٹری نے دعویٰ کیا؛’ ملک میں عدم اعتماد، ڈر اور تشدد کا ماحول ہے۔  ہر طبقہ پریشان ہے۔  کسان پریشان ہے۔  نوجوان پریشان ہے۔  کاروباری طبقہ پریشان ہے۔  سب کے ساتھ غداری ہوئی ہے۔‘انہوں نے کہا؛’یہ لوگ اپوزیشن  میں رہتے ہوئے منہگائی کو لےکر تماشہ کرتے تھے۔  آج دیکھئے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت کہاں پہنچ گئی۔  عام لوگوں کی جیب پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔ ‘گہلوت نے کہا کہ راہل گاندھی نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لانے کی مانگ کی، لیکن یہ حکومت تیار نہیں ہوئی۔

گہلوت نے الزام لگایا؛یہ ڈھونگی لوگ ہیں۔  ان کو جمہوریت میں اعتماد نہیں ہے۔  دلتوں پر ظلم بڑھ گئے ہیں۔  عورتوں اور بچیوں پر جنسی تشدد کے معاملے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ انتخاب میں اتنے پیسے خرچ کئے جا رہے ہیں۔  یہ پیسے کہاں سے آ رہے ہیں؟گہلوت نے کہا کہ امت شاہ نے کل کہا کہ ایم ایل اے ہوٹل میں نہیں ہوتے تو ان کی حکومت بنتی۔  سوال یہ ہے کہ آپ کیسی حکومت بناتے؟  اس کا مطلب یہ لوگ خرید و فروخت کرتے۔

گہلوت نے الزام لگایا؛’ پیوش گوئل نے اپنے 10 روپے کے شیئر 10 ہزار روپے بیچے ، وسندھرا راجے کے بیٹے نے 10 روپے کے شیئر للت مودی کو قریب ایک لاکھ روپے میں بیچ دئے۔  ان معاملوں کی جانچ کیوں نہیں ہوئی۔  آپ سوچ لیجئے کہ یہ کس طرح کے لوگ ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ اگلا انتخاب کانگریس معتدل نظریے والی پارٹیوں کے ساتھ مل‌کر لڑے‌گی اور ملک کا بھٹّا بٹھا دینے والی اس  حکومت کو اقتدار سے باہر کرے‌گی۔

گہلوت نے کہا کہ کرناٹک کے واقعے نے ثابت کر دیا کہ تمام دباؤ کے باوجود میڈیا کافی حد تک اپنا کردار نبھا رہی ہے۔سرحد پر پاکستان کی طرف سے گولی باری سے جڑے ایک سوال پر گہلوت نے دعویٰ کیا کہ جتنے فوجی اس حکومت میں شہید ہوئے اتنے کانگریس کے 10 سال کی حکومت میں نہیں ہوئے۔وزیر اعظم کے غیرملکی دوروں کو لےکر سرجے والا نے کہا کہ ان کا سفر ’ بغیر ایجنڈے‘ کا ہوتا ہے اور عوام کو یہ نہیں بتایا جاتا کہ ان دوروں کا نتیجہ کیا رہا۔انہوں نے کہا؛’روس ہمارا پرانا دوست ہے لیکن اس حکومت میں روس نے پاکستان کو ہتھیار بیچنے کا سمجھوتہ کیا۔  قومی سلامتی کو لےکر وزیر اعظم ناکام رہے ہیں۔ ‘

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)