خبریں

پریش راول کا ٹوئٹ،ایماندار لیڈروں کی عالمی فہرست اور جیٹ ایئرویز کے فری ٹکٹ کا سچ

فیک نیوز راؤنڈ اپ:یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ پریش راول بطور ممبر آف پارلیامنٹ  عوام کو گمراہ کرتے ہیں۔ان کو متعدد مرتبہ فیک نیوز عام کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔

RahulGandhi_FakeTweet

بی جے پی کے ممبر آف پارلیامنٹ اور مشہور فنکار پریش راول سوشل میڈیا پر فیک نیوز کی ترسیل میں بہت آگے رہتے ہیں۔حال ہی میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد جب مودی حکومت کی ہر جگہ تنقید ہونے لگی اور اپوزیشن لیڈران کے بیانات بھی منظر عام پر آنے لگے تو پریش راول نے راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے ان کا ایک ٹوئٹ اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شئیر کیا۔ٹوئٹ میں لکھا تھا:

پیٹرول کی قیمت 80 روپے فی کلوگرام ہو گتی ہے اوراس حکومت کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے!

راہل گاندھی کا یہ ٹوئٹ ایک اسکرین شاٹ کی شکل میں تھا جو پریش راول نے شیئر کیا تھا۔اس  کے ذریعے پریش راول اس بات پر زور دینا چاہتے تھے کہ راہل گاندھی اتنے احمق ہیں کہ ان کو یہ بھی علم نہیں کہ پیٹرول کو کلوگرام میں نہیں بلکہ لیٹر میں ناپا جاتا ہے !

الٹ نیوز نے اس ٹوئٹ کی اصلیت جاننے کے لئے راہل گاندھی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو دیکھا تو تو وہاں یہ ٹوئٹ موجود نہیں تھا جس سے اس بات کا شبہ بڑھ گیا کہ پریش راول نے جعلی ٹوئٹ کی تصویر عام کی ہے۔

شبہ کو پختہ طور پر جانچنے کے لئے ٹوئٹ والی تصویر کا ‘گرافکس اینالسس’ کیا گیا جس میں یہ دیکھا گیا کہ کیا تصویر فوٹوشاپ جیسے کسی سافٹ ویئر سے بنائی گئی ہے؟ اپنی گرافکس تکنیک سے الٹ نیوز نے دو ٹوئٹ کی تصویروں کو دیکھا اور پایا کہ جو تصویر پریش راول نے راہل گاندھی کو منسوب کر کے سوشل میڈیا میں عام کی تھی، وو دراصل جھوٹی تصویر ہے کیونکہ اس تصویر میں راہل گاندھی کی پروفائل پکچر ٹوئٹ کی عبارت کے حاشیے سے باہر نکل رہی ہے! لہٰذا اس بات کو پختہ طور پر لکھنے میں کوئی دیر نہیں ہوئی کہ پریش راول نے ایک جعلی ٹوئٹ سے فیک نیوز کو کیا تھا۔

یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ پریش راول بطور ممبر آف پارلیامنٹ  عوام میں گمرہی کو فروغ دیتے ہیں۔پریش راول کو متعدد مرتبہ فیک نیوز عام کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے لیکن وہ باز نہیں آتے !ہمارے پارلیامانی رکنوں کا ایسے برتاؤ کرنا بے حد افسوس ناک ہے !

گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا میں ایک خبریہ عام ہوئی کہ امریکا کی جاری کردہ عالمی لیڈروں کی فہرست میں ہندوستان کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو سب سے پہلے رکھا گیا ہے اور یہ اعلان کیا گیا ہے کہ منموہن سنگھ عالمی سیاست کے سب سے ایماندار لیڈر ہیں ! اور یہ بھی دعوی کیا گیا تھا کہ نریندر مودی کو اس فہرست میں کہیں کوئی جگہ نہیں ملی ہے۔

اس خبر کو بہت سے پورٹل نے شائع بھی کیا تھا. وائرل انڈیا ڈاٹ نیٹ کے مالک ابھیشیک مشرا نے بھی اس خبر کو اپنے ٹوئٹر پرشئیر کیا تھا۔خبر کی حقیقت یہ ہے کہ یہ خبر جھوٹی ہے۔

دراصل فوٹوگرافر پیٹ سوزا (Pete Souza) کی تصویروں کو اس فیک نیوز کی اساس بنایا گیا تھا۔سوزا وہائٹ ہاؤس کے فوٹوگرافر رہے ہیں اورسابق امریکی صدر براک اباما کے دور میں وہ وہائٹ ہاؤس میں سرکاری فوٹوگرافر تھے۔ جب نومبر 2009 میں اباما امریکا کے صدر منتخب ہوئے تھے تو ان کے  پہلے مہمان ڈاکٹر منموہن سنگھ ہوئے تھے جو اپنی اہلیہ کے ساتھ امریکی صدر کی دعوت میں شامل ہوئے تھے۔منموہن سنگھ کے بعد دیگر ممالک کے لیڈران امریکا میں اباما کے مہمان ہوئے تھے اور ان سب تقریبات کی تصویریں پیٹ سوزا ہی لیتے تھے۔ان کی یہ تصویریں ان کی گیلری میں موجود ہیں اور وقت کے مطابق ان تصویروں میں سب سے پہلی تصویر منموہن سنگھ اور ان کی اہلیہ کی ہے ! نریندر مودی اس لئے نظر نہیں آتے کیوں کہ وہ اس وقت ہندوستان کے وزیر اعظم نہیں تھے۔

ان تصویروں کو یہ مان لیا گیا کہ یہ دنیا کے ایمان دار لیڈران کی فہرست ہے جس میں منموہن سنگھ سب سے ایماندار لیڈر ہیں!

Honest_Leader_FakeNews

گزشتہ ہفتے پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے کے بعد سوشل میڈیا میں حکومت کے خلاف کافی غصّہ دیکھا گیا تھا۔عوام اس غصّے کا مظاہرہ اپنے طریقوں سے کر رہے تھے۔اسی درمیان ایک تصویر سوشل میڈیا پر عام کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ جب جرمنی حکومت نے اپنے ملک ملک میں پیٹرول کی قیمتوں میں بیحد اضافہ کیا تھا تو وہاں کے عوام نے بہت بڑا مظاہرہ کیا۔انہوں نے اپنی موٹر کاروں کوسڑکوں پر کھڑا کر دیا تاکہ حکومت تک یہ پیغام پہنچ جائے کہ عوام حکومت کے فیصلوں سے ناراض ہیں اور ان فیصلوں کی تائید نہیں کرینگے !

یہ تصویر ہندوستان میں غالباً اس لئے عام  کی گئی  تاکہ دبے الفاظ میں عوام تک یہ پیغام پہنچے کہ وہ بھی موجودہ حالات میں سڑکوں پر اتر جائیں. بوم لائیو نے اپنی تفتیش میں پایا کہ یہ تصویر جھوٹی تھی کیونکہ:

  • یہ تصویر جرمنی کی نہیں ہے، بلکہ چین کی ہے۔
  • تصویر میں جو لوگ موجود ہیں وو حکومت کے خلاف مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں بلکہ سالانہ تقریب کے دوران حکومت کی طرف سے مفت ٹرانسپورٹ کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

اس خبر کو لندن کے ٹیلیگراف اخبار نے بھی شائع کیا تھا۔لہٰذا یہ تصویر جعلی نکلی!

FakeNews

ملک میں فیک نیوز کا دائرہ صرف سیاست تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ ملک کی معیشت کو بھی کبھی کبھی نشانہ بناتا ہے۔ گزشتہ سال میں جیٹ ائیرویز کے متعلق ایک جھوٹی خبر عام کی گئی تھی اور اس سال بھی گزشتہ ہفتے جیٹ ایئرویز کو نشانہ بنایا گیا۔کہا گیا کہ جیٹ ایئر ویز ہر فیملی  میں دو-دو ٹکٹ مفت دے رہا ہے اور یہ جیٹ ایئر ویز کے نام سے نقلی ویب سائٹ سے پھیلایا جا رہا ہے۔

جب یہ خبر بہت زیادہ عام ہو گئی اور جیٹ ایئر ویز کو احساس ہوا کہ اس فیک نیوز سے انکی سروس پر برا اثر پڑنے والا ہے تو انہوں نے اپنے ٹوئٹر سے واضح کیا کہ دو مفت ٹکٹ کی بات جھوٹی ہے!