خبریں

مغربی بنگال : دلت بی جے پی کارکن کا قتل،ٹی ایم سی پر قتل کا الزام

درخت پر لٹکی ملی نو جوان کی لاش، پاس میں کاغذ پر لکھا ملا کہ اتنی کم عمر میں بی جے پی کے لئے کام کرنے کا یہی حشر ہوگا۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی :مغربی بنگال میں پنچایت الیکشن ختم ہو جانے کے بعد بھی ریاست میں اب تک تشدد جاری ہے۔پرولیا ضلع میں ایک دلت بی جے پی کارکن کےقتل کا معاملہ سامنے آیا ہے۔بی اے میں پڑھنے والا 18سالہ ترلوچن مہتو کی لاش بدھ کو ان کے گھر سے 200 میٹر کی دوری پر ایک درخت سے لٹکی ملی۔اکونامک ٹائمس کی خبر کے مطابق ترلوچن کی ٹی شرٹ پر لکھا ملا کہ ‘ تم اتنے کم عمر میں بی جے پی کے لئے کام کر رہے تھے، بی جے پی کے لئے کام کرنے کا یہی حشر ہوگا۔  ‘

ترلوچن بلرام پور بلاک کی بی جے پی رہنما پانو مہتو کا بیٹا تھا۔یہ بلاک ترنمول کانگریس کا مضبوط علاقہ مانا جاتا تھا، لیکن حال ہی میں ہوئے پنچایت الیکشن میں بلرام پور بلاک کی سبھی 7سیٹوں پر بی جے پی نے قبضہ کر لیا۔ترلوچن کی لاش کے پاس سے ایک خط بھی ملا ہے ،جس میں بنگلہ میں لکھا ہے ؛تم اس عمر میں بی جے پی کے لیے کام کررہے ہو ۔ہم الیکشن (پنچایت) کے وقت سے ہی تمہیں مارنے کی کوشش کر رہے تھے اور آج ہم نے تمہیں مار دیا

لاش کے پاس ملا خط (فوٹو : فیس بک)

لاش کے پاس ملا خط (فوٹو : فیس بک)

ترلوچن کی ماں اور بی جے پی رہنما پانو مہتو نے بتایا کہ ان کا بیٹا منگل کو بازار جانے کے لئے گھر سے نکلا تھا۔تقریباً آٹھ بجے ان کے نمبر پر کال کرنے پر اس کی چیخیں  سنائی دیں، جس کے بعد فیملی نے اس بارے میں گاؤں والوں کو بتایا اور جنگلوں میں ترلوچن کو ڈھونڈا، لیکن ان کا پتانہیں چلا۔بدھ کی صبح جب کچھ کسان کھیتوں میں کام کرنے گئے، تب ایک درخت پر ان کی لاش درخت سے لٹکی ہوئی ملی۔بی جے پی نے اس قتل کے لئے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کو ذمہ دار بتایا ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق بی جے پی ضلع صدر ودیاساگر چکرورتی نے کہا، سیاست میں ٹی ایم سی سے زیادہ خراب کوئی نہیں ہو سکتا ہے۔  ہم اس سے لڑیں‌گے۔مہتو بی جے پی کے یوتھ ونگ کے ممبر تھے اور پنچایت الیکشن کے وقت وہ کام کر رہے تھے۔  ‘بی جے پی کے نیشنل  جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے کہا، مہینے بھر‌کے اندر حکمراں ٹی ایم سی کے ذریعے کیا گیا یہ 18واں قتل ہے۔ہمارے کارکنان کو بی جے پی کا ممبر ہونے کی وجہ سے مارا جا رہا ہے۔اب انہوں نے ایک نابالغ کو مار دیا۔اور ٹی ایم سی اس کو جمہوریت کہتی ہے۔  ‘

بی جے پی صدر امت شاہ نے بھی اس قتل پر دکھ جتاتے ہوئے ٹوئٹ کیا، جس میں انہوں نے ترنمول پر تشدد کی سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے۔

حالانکہ ٹی ایم سی نے ان الزامات سے انکار کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مہتو کا قتل پارٹی کی اندرونی سیاست کی وجہ سے ہوا ہے۔بلرام پور سے ترنمول ایم ایل اے شانتی رام مہتو نے کہا، پنچایت الیکشن کے بعد سے ہی ان کی پارٹی (بی جے پی) میں بہت گروپ بازی چل رہی ہے۔عدم تحفظ کی وجہ سے وہ ہمیں قصوروار ٹھہرا رہے ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ سی آئی ڈی اس معاملے کی مناسب جانچ کرے۔  ‘

پولیس کو درج کروائی شکایت میں ترلوچن کے والد ہری رام مہتو نے 6 لوگوں کا نام لکھوایا ہے اور کہا ہے کہ وہ تمام ٹی ایم سی سے جڑے ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ترلوچن کو پہلے جان سے مرنے کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔ان کی شکایت پر پولیس نے قتل کا معاملہ درج کر لیا ہے۔پرولیا کے ایس پی جائے بسواس نے بتایا، ترلوچن کے جسم پر کسی باہری چوٹ کے نشان نہیں ہیں۔بس ٹی شرٹ پر پیغام لکھا تھا اور لاش کے پاس میں ایک پیغام لکھا ملا ہے۔ہم جانچ‌کر رہے ہیں۔  ‘