خبریں

سات نیشنل پارٹیوں کو ملا 589 کروڑ کا چندہ، بی جے پی کو اکیلے ملے 532 کروڑ

بی جے پی کو دوسری پارٹیوں سے 9گنا زیادہ چندہ ملا۔تمام پارٹیوں کو 17-2016 میں’ نامعلوم ذرائع ‘سے 711 کروڑ روپے کا چندہ ملا، جس میں بی جے پی کی نامعلوم ذرائع سے آمدنی 464.94 کروڑ روپے رہی۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: 7 نیشنل پارٹیوں کو17-2016 میں’نامعلوم ذرائع ‘سے 710.80 کروڑ روپے کا چندہ ملا ہے۔وہیں اس دوران پارٹیوں کے ذریعے اعلانیہ چندہ (20000 روپے سے زیادہ رقم میں) 589.38 کروڑ روپے رہا ہے۔  ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس میں سے 532.27 کروڑ روپے کا اعلانیہ چندہ اکیلے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ملا۔  اس کو یہ چندہ 1194 اکائیوں سے حاصل ہوا۔

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کے ذریعے اعلانیہ چندہ  کانگریس (آئی این سی)، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی)، بھاکپا، ماکپا،آل انڈیا ترنمول کانگریس (اے آئی ٹی سی) کو کل ملاکر حاصل چندے سے 9گنا زیادہ ہے۔نیشنل پارٹیوں نے ان کو حاصل 20000 روپے سے زیادہ رقم والے 589.38 کروڑ روپے کے چندے کا اعلان کیا ہے۔  یہ چندہ سیاسی پارٹیوں کو 2123 اکائیوں سے ملا۔ اس میں سے بی جے پی کو 1194اکائیوں سے 532.27 کروڑ روپے جبکہ کانگریس کو 41.90 کروڑ روپے کا چندہ 599 اکائیوں سے ملا۔

بہوجن سماج پارٹی (بسپا) نے کہا ہے کہ 17-2016کے دوران اس کو 20000 روپے سے زیادہ کی رقم میں کوئی چندہ نہیں ملا۔ پچھلے 11 سال سے بسپا لگاتار اسی طرح کا اعلان کرتی رہی ہے۔اے ڈی آر اور نیشنل الیکشن واچ (نیو) کے ذریعے تیار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 17-2016 میں سیاسی پارٹیوں کو 2015-16 کے مقابلے میں 487.36 کروڑ روپے کا چندہ زیادہ ملا۔  اس سے پچھلے مالی سال میں ان کو 102.02 کروڑ روپے کا چندہ ملا تھا۔

دہلی کے ایک ریسرچ ادارے کے مطابق 2015-16 میں بی جے پی کو جہاں 76.85 کروڑ روپے کا چندہ ملا تھا وہی 2016-17 میں اس کو 532.27 کروڑ کا چندہ ملا۔  این سی پی کو 2015-16 میں صرف 71 لاکھ روپے کا چندہ ملا تھا جو 2016-17 میں بڑھ‌کر 6.34 کروڑ روپے ہو گیا۔اسی طرح متعلقہ مدت میں ترنمول کانگریس کو حاصل چندے میں231 فیصد، ماکپا کو ملے چندے میں 190 فیصد اور کانگریس کو حاصل چندے میں 105 فیصد کا اضافہ ہوا۔  وہیں بھاکپا کا چندہ اس مدت میں 9 فیصد گھٹ گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ17-2016 میں سیاسی پارٹیوں کی کل حصولیابی1559.17 کروڑ روپے رہی۔ اس میں سے معلوم ذرائع سے ان کی آمدنی صرف 589.38 کروڑ روپے رہی، جو کل آمدنی کا محض 37.8 فیصد ہے۔اسی طرح ان جماعتوں کی دیگر معلوم ذرائع مثلاً جائیداد کی فروخت، رکنیت فیس، بینک سود، اور پارٹی فیس سے آمدنی 258.99 کروڑ روپے رہی، جو کل آمدنی کا 16.61 فیصد ہے۔اے ڈی آر کے مطابق، ان 7 سیاسی پارٹیوں کی نامعلوم ذرائع(انکم ٹیکس ریٹرن میں جن کی تفصیل ہے لیکن ذرائع نامعلوم ہے)سے آمدنی 2016-17 میں 710.80 کروڑ روپے رہی، جو ان کی کل آمدنی کا 45.59 فیصد ہے۔

سال 2016-17 میں بی جے پی کی نامعلوم ذرائع سے آمدنی 464.94 کروڑ روپے رہی، جبکہ کانگریس کی نامعلوم ذرائع  سے آمدنی 126.12 کروڑ روپے رہی۔نامعلوم ذرائع میں سب سے زیادہ رقم بی جے پی نے رضاکارانہ طور پر جٹائی۔  اس مد میں پارٹی نے 464.84 کروڑ روپے جٹائے جو نامعلوم ذرائع سے اس کی آمدنی کا 99.98 فیصد بیٹھتا ہے۔وہیں کانگریس کی نامعلوم  ذرائع آمدنی کا ذریعہ کوپن فروخت کا رہا۔اس مد میں پارٹی نے 115.64 کروڑ روپے جٹائے جو اس کی نامعلوم ذرائع سے آمدنی کا 91.69 فیصد بیٹھتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیاسی پارٹیوں کو کل 563.24 کروڑ روپے کے 708 چندے کارپوریٹ تجارتی شعبے سے ملا۔  یہ کل چندے کا 95.56 فیصد ہے۔وہیں ان کو 25.07 کروڑ روپے کا چندہ 1354 ذاتی چندہ دینے والوں سے حاصل ہوا۔  اے ڈی آر نے کہا کہ بی جے پی کو کارپوریٹ-تجارتی چندہ 515.43 کروڑ روپے کا ملا۔  وہیں کانگریس کو کارپوریٹ تجارتی اکائیوں سے 36.06 کروڑ روپے کا چندہ ملا۔

دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی اور کانگریس کو سب سے زیادہ چندہ ستیہ الیکٹورل ٹرسٹ نام کی کمپنی نے دیا۔ بی جے پی کو اس کمپنی نے سب سے زیادہ 251.11 کروڑ روپے اور کانگریس کو 13.90 کروڑ روپے کو چندہ دیا۔رپورٹ کے مطابق، تمام جماعتوں کو سب سے زیادہ 290.90 کروڑ روپے کا چندہ دہلی سے ملا۔اس سلسلے میں دوسرے مقام پر مہاراشٹر ہے، یہاں سے 112.31 کروڑ روپے اور اس کے بعد 20.22 کروڑ روپے کا چندہ اتر پردیش سے ملا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)