خبریں

ممبئی : انکم ٹیکس آفس میں آگ، نیرو ،للت اور مالیا سے جڑے لون کے دستاویزضائع ہونے کا اندیشہ

ساؤتھ ممبئی کے سندھیا ہاؤس  کی  تیسری منزل پر جمعہ کو آگ لگ گئی تھی ۔وہاں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی انویسٹی گیشن  برانچ اور Debt Recovery Tribunalکے آفس ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی:  ساؤتھ ممبئی واقع انکم ٹیکس آفس میں جمعہ کو آگ لگ گئی حالانکہ فائر بریگیڈ ڈپارٹمنٹ کے ایک افسر کے مطابق اس حادثہ میں کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ افسر نے بیاتا کہ سندھیا ہاؤس میں تیسری منزل پر واقع انکم ٹیکس آفس میں آگ لگ گئی ۔ اس کے کنٹرول روم کو 6 منزلہ عمارت کی تیسری منزل پر آگ لگنے کے بارے میں شام قریب 4 بج کر 55 منٹ پر اطلاع ملی۔افسر نے بتایا کہ فوراًہی 5 آگ بجھانے والی گاڑیاں ،پانی کے 5 ٹینکر کے ساتھ، فائر بریگیڈ ڈپارٹمنٹ کے کافی تعداد میں ورکر آگ بجھانے کے لیے موقعے پر گئے۔

انھوں نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ  فی الحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ ممبئی مرر کے مطابق ، سندھیا ہاؤس  کی جس منزل پر آگ لگی وہاں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی انویسٹی گیشن  برانچ اور Debt Recovery Tribunalکے آفس ہیں۔جس سے ڈر ہے کہ ٹیکس چوری کے معاملوں کے ہائی پروفائل کیسوں سے متعلق دستاویزوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ غور طلب ہے کہ اسی ڈپارٹمنٹ میں نیرو مودی کے ٹیکس چوری معاملے کی جانچ چل رہی ہے۔

ایک افسر نے کہا کہ ڈپارٹمنٹ کے ذریعے مختلف جانچ سے جڑے ثبوت اور دستاویز عمارت کی اسی منزل پر رکھے ہو سکتے ہیں جہاں آگ لگی۔ انھوں نے اپنی بات میں آگے اور جوڑا کہ جہاں تک وہ جانتے ہیں  ڈپارٹمنٹ کے پاس ان میں سے زیادہ تر دستاویزوں کا بیک اپ نہیں ہے اور اگر یہ ختم ہو جاتے ہیں تو ان کو واپس لانا مشکل ہوگا۔ ممبئی کے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل اے اے شنکر نے حالانکہ اس پر کوئی بھی بیان دینے سے انکار کر دیا ہے۔

ان سے پو چھا گیا کہ کیا ڈپارٹمنٹ ایسے معاملوں میں جب دستاویز وں کو برباد کیے جانے کا خطرہ رہتا ہو ،وہاں کسی اسٹینڈرڈ پروسیجر پر عمل کرتا ہے۔ جس پر شنکر نے کہا کہ ایک ایسا پروسس ہے جس کے بارے میں وہ بعد میں بات کریں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسی آفس میں ملک کو ہزاروں کروڑ کا چونا لگا کر بھاگنے والے للت مودی اور وجئے مالیا سے متعلق معاملوں کی فائلیں بھی رکھی تھیں۔ایک سینئر انکم ٹیکس افسر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ کوئی بھی اہم دستاویز متاثر نہیں ہوا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)