خبریں

گوری لنکیش ہندو مخالف تھیں اس لیے ان کو مارنا پڑا: ملزم کا اعتراف

صحافی گوری لنکیش قتل معاملہ میں گزشتہ سال گرفتار کے ٹی نوین کمار نے پولیس کو مبینہ طور پر دیے اپنے بیان میں ایک رائٹ ونگ کے کارکن کو کارتوس دینے کی بات قبول کی ہے۔

فوٹو: فیس بک

فوٹو: فیس بک

نئی دہلی : صحافی گوری لنکیش قتل معاملے میں گزشتہ سال گرفتار کے ٹی نوین کمار نے پولیس کو مبینہ طور پر دیے اپنے بیان میں ایک رائٹ ونگ کارکن کو کارتوس دینے کی بات قبول کی ہے ۔ نوین کمار نے اپنے بیان میں کہا کہ اس رائٹ ونگ کارکن نے اس کو بتایا تھا کہ کارتوس کا استعمال ہندو مخالف گوری لنکیش کے قتل کے لیے ہونا تھا۔این ڈی ٹی وی کے مطابق،  نوین کمار مبینہ طور پر آرمس ڈیلر ہیں اور اس نے مانا ہے کہ پروفیسر کے ایس بھگوان کا قتل کرنے کا پلان تھا۔

نوین کمار کا 12 صفحہ کا قبول نامہ اس معاملے میں داخل چارج شیٹ کا حصہ بھی ہے۔واضح ہو کہ  گوری لنکیش کا قتل ان کے گھر کے باہر گولی مار کر کر دیا گیاتھا۔ غور طلب ہے کہ ایس آئی ٹی نے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے 650 پیج کی جارچ شیٹ داخل کی تھی،جس میں نوین کمار اہم ملزم ہے۔ ایس آئی ٹی نوین کمار کو آئی پی سی کی دفعات 302، 120 بی، 118 اور 114 کے مختلف اہتماموں کے تحت ملزم بنایا۔ چارج شیٹ میں قریب 131 گواہ کے بیان درج ہیں ۔ ایس آئی ٹی نے کہا کہ وہ مستقبل میں اس معاملے سے متعلق اور دستاویز دے گی۔

  لیفٹ ونگ کے لیے جھکاؤ اور ہندوتوا مخالف رخ کے لیے مشہور گوری لنکیش کا گزشتہ سال 5 ستمبر کو ان کے گھر کے سامنے گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ نوین کمار کو 18 فروری کو ہتھیار اور بم بنانے کا سامان غیر قانونی طریقے سے رکھنےپر گرفتار کیا گیا تھا۔ ایس آئی ٹی نے دعویٰ کیا کہ جانچ کے دوران اس کو لنکیش کے قتل میں شامل ہونے سے متعلق ثبوت ملے ہیں۔