خبریں

ہریانہ حکومت نے لیا یو ٹرن،کھلاڑیوں کی آمدنی میں کٹوتی والے آرڈر پر لگائی روک

ہریانہ حکومت نے ببیتا پھوگاٹ کے احتجاج کے بعد یو ٹرن لے لیا ہے۔وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا، ہمیں اپنے کھلاڑیوں کی   خدمات پر فخر ہے۔

منوہر لال کھٹر (فوٹو بشکریہ : فیس بک / منوہر لال کھٹر)

منوہر لال کھٹر (فوٹو بشکریہ : فیس بک / منوہر لال کھٹر)

نئی دہلی: ہریانہ حکومت نے 30 اپریل کو جاری اپنے نوٹیفیکیشن پر پہلوان ببیتا پھوگاٹ کے ذریعے درج کرائے گئے اعتراض کے بعد یو ٹرن لے لیا ہے ۔ سی ایم منوہر لال کھٹر نے اس نوٹیفیکیشن پر آئندہ آرڈر تک روک لگا دی ہے۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق ؛ ہریانہ حکومت کے 30 اپریل کے نوٹیفیکیشن کے مطابق،کھلاڑیوں کو اشتہار وں اور پروفیشنل اسپورٹ کے ذریعے جو کمائی ہوتی ہے اس کا 33 فیصد ہریانہ اسپورٹس کاؤنسل میں جمع کرواناتھا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس کا استعمال ریاست میں کھیل کی ترقی پر خرچ ہوگا۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کو جو نوکری ملی ہے ،اس میں اب چھٹی لینے پر بھی ان کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔

اس پر ببیتا  پھوگاٹ نے کہا کہ حکومت کو معلوم ہے کہ ایک کھلاڑی کتنی محنت کرتا ہے؟ وہ کیسے ایک کھلاڑی سے اس کی کمائی کا ایک تہائی مانگ سکتے ہیں۔ میں اس کی حمایت نہیں کرتی ۔ حکومت کو فیصلہ لینے سے پہلے ہم سے بات کرنی چاہیے تھی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے پاس ٹیکس کٹ کر پیسہ آتا ہے اور حکومت ایسا کرے گی تو اس سے کھلاڑیوں کا حوصلہ کم ہوگا۔اگر ٹیکس دیتے ہیں تو حصہ کیوں ؟

ببیتا پھوگاٹ کے اس ٹوئٹ کے جواب میں سی ایم منوہر لال کھٹر نے ٹوئٹ کر کے نوٹیفیکیشن پر روک لگانے کی جانکاری دی۔ انھوں نے کہا، اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کی متعلق فائل مجھے دکھائی گئی ہے۔ 30 اپریل کو جاری کی گئی نوٹیفیکیشن پر اگلے آرڈر تک روک لگائی گئی ہے ۔ ہمیں اپنے کھلاڑیوں کے کافی خدمات پر فخر ہے اور میں انھیں یقین دلاتا ہوں کہ ان کو متاثر کرنے والے سبھی مدعوں پر غور کیا جائے گا۔

اس نوٹیفیکیشن کے مطابق ؛ کھلاڑی بغیر حکومت کی اجازت لیےکسی کمپنی کا اشتہار کرتا ہے یا پھر پروفیشنل اسپورٹس میں حصہ لیتا ہے تو اس سے ہونے والی ساری آمدنی سرکاری کھاتے میں جمع کروانی ہوگی۔ کھٹر حکومت نےاپنا یہ نیا فرمان  30 اپریل 2018 کے سرکاری گزٹ کے نوٹیفیکیشن میں جاری کیا ہے۔