خبریں

اسمبلی میں دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کا ریزولیوشن پاس

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا ہےکہ اگر 2019 سے پہلے دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جاتا ہے تو ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ دہلی سے ہر ووٹ بی جے پی کو ملے۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال/ (فوٹو : رائٹرس)

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال/ (فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی : دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دلانے کے لیے عآپ حکومت نے اسمبلی میں تجویز پاس کی ہے۔ اس بیچ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ ؛اگر دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ مل جاتا ہے تو ہم 2019میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے کیمپین کریں گے۔قابل ذکر ہے کہ دہلی کے ایڈمنسٹریٹیو کام کاج کو لے لر دہلی حکومت اور ایل جی انیل بیجل کے بیچ رسہ کشی کی صورت حال بنی ہوئی ہے۔ ان سب کے درمیان دہلی حکومت نے دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کی اپنی پرانی مانگ کو دوہرایا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے اسمبلی میں کہا کہ ؛ میں بی جے پی سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر 2019 لوک سبھا الیکشن سے پہلے دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جاتا ہے تو ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ دہلی سے ہر ووٹ آپ کو ملے۔ہم آپ کے لیے کمپین کریں گے۔اگر آپ ایسا نہیں کرتے تو دہلی کی عوام بی جے پی دہلی چھوڑو کا بورڈ لگاکر گھومے گی۔

اس سے پہلے انہوں نے اتوار کو کہا تھا کہ ملک کو 1947 میں آزادی مل گئی اور 1950میں جمہوریت قائم ہوئی ،لیکن دہلی میں وائسرائے کو ہٹا کر ایل جی کو بٹھا دیا گیا ۔ اس کی وجہ سے یہاں کی حکومت اور عوام کو آج تک ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مکمل حقوق اور اختیارات نہیں ملے۔غور طلب ہے کہ دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ پورے زور و شور سے کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں عآپ نے 300سے زیادہ اجلاس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بی جے پی اور کانگریس دونوں نے اس مطالبے پر عآپ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔کانگریس نے اس کو کام نہ کرنے کا بہانہ قرار دیا ہے ۔سابق وزیر اعلیٰ شیلا دکشت نے کہا کہ اب جیسے جیسےالیکشن قریب آرہے ہیں ،عآپ اختیارات کا رونا رو رہی ہے ۔یہ صرف ایک بہانہ ہے۔وہ ریاستوں کے مدعے اور آئین کے بارے میں جانتے تھے۔ دریں اثنا کیجریوال نے شیلا دکشت کو چیلنج دیا ہے کہ وہ پی ایم نریندر مودی کی حکومت میں ایک سال دہلی کو چلا کر دکھا دیں۔