خبریں

ریزرو بینک کے سابق گورنر نے پی این بی گھوٹالے  پر حکومت کو لتاڑا

سابق گورنر وائی وی ریڈی نے کہا کہ بینکنگ گھوٹالوں میں ہونے والے نقصان کی بھرپائی ٹیکس دینے والے کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کی ملکیت والے بینکوں کو اپنا پیسہ سونپا، ان کو حکومت سے اس پر جواب مانگنا چاہیے۔

سابق آر بی آئی گورنر وائی وی ریڈی (فوٹو : پی ٹی آئی)

سابق آر بی آئی گورنر وائی وی ریڈی (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی : ریزرو بینک کے سابق گورنر وائی وی ریڈی نے ہزاروں کروڑ کے پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) گھوٹالے  کو لےکر حکومت کی کھنچائی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک  بینکوں کے مالک ہونے کے ناطے اس طرح کے گھوٹالے سے ہونے والے نقصان کے بعد ٹیکس دینے والوں  کے سوالوں کے تئیں حکومت جواب دہ ہے۔

ریڈی نے بینکوں سے متعلق ایک تقریب میں کہا کہ ‘ حالیہ مہینے میں واحد بینک سے متعلق بڑا گھوٹالہ سامنے آیا جس میں ہزاروں کروڑوں کا چونا لگا۔یہ واضح ہے کہ یہ فراڈ  ہے۔ کس کو ان فراڈ  کے بارے میں سب سے زیادہ فکر کرنی چاہیے؟ ‘ انہوں نے کہا، ‘ جن کو سب سے زیادہ فکر کرنی چاہیے وہ بینکوں کے مالک ہیں اور ان بینکوں کا مالک حکومت ہے۔ اسی کا نقصان ہوتا ہے۔ ‘

ریڈی نے کہا کہ اس طرح کے  بینکنگ گھوٹالوں میں ہونے والے نقصان کی بھرپائی ٹیکس دینے والے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی این بی کا گھوٹالہ اتنا بڑا ہے کہ اس سے انڈین ریزرو بینک کی عزت  پر آنچ آتی  ہے۔ بینکوں میں عوام کا اعتماد بحال کرنے کی ذمہ داری ریزرو بینک کی ہوتی ہے۔ ایسے میں آر بی آئی کو اپنا  تجزیہ کرنا چاہیے ۔ ‘

حکومت کے قدم اور سرکاری بیان ایسے ہونے چاہیے جس سے اس وقت آر بی آئی میں لوگوں کا  یقین  مضبوط ہو۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی نے بینکوں میں گھوٹالے کے خلاف کچھ بہت سخت قدم اٹھائے ہیں۔ ان میں کیا اصل مجرموں پر مقدمہ دائر ہوا ہے؟ کیا انھیں آخرکار سزا ملے‌گی؟ کیا اس سے دوسرے گڑبڑی کرنے سے ڈریں‌گے؟ ان سوالوں کے جواب ابھی نہیں ہیں پر یہ بات پکی ہے کہ بینکنگ نظام کی ساکھ گری  ہے۔

2003 سے 2008 تک ریزرو بینک کے گورنر رہے وائی وی قریشی نے اس دوران کہا، ‘ ٹیکس بھرنے والے، جنہوں نے حکومت کی ملکیت والے بینکوں کو اپنا پیسہ سونپا ہے، ان کو حکومت سے پوچھنا چاہیے  کہ وہ بتائے کہ آخر ایسا کیوں؟ کیونکہ حکومت پیسوں کی محافظ ہے اور یہ فراڈ  روکنے میں ناکام ہوئی ہے۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)