خبریں

بہار گینگ ریپ : نابالغ متاثرہ نے کہا ملزموں کو پھانسی پر دیکھنا چاہتی ہوں

گیا ضلع کے کوچ میں 20 لٹیروں کے  گروپ نے ایک ڈاکٹر کی فیملی کو راستے میں روک‌کر ان کی بیوی اور بیٹی کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔

علامتی تصویر

علامتی تصویر

نئی دہلی: بہار کے گیا ضلع کے کوچ تھانہ ، سونڈیہا گاؤں کے قریب بدھ کی رات لٹیروں نے گرارو میں نجی کلینک چلانے والے ایک ڈاکٹر کو درخت سے باندھ‌کر اس کی بیوی اور بیٹی کے ساتھ مبینہ طور پرگینگ ریپ کیا ۔ این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق پولیس  کو دئے بیان میں ڈاکٹر نے بتایا کہ وہ اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ گیا کے گرارو بازار سے لوٹ رہے تھے، جب سونڈیہا کے پاس ایک سنسان جگہ پر ان کو ایک ہتھیاربند گروہ نے گھیر لیا۔ یہ قریب 20 لوگ تھے۔ جب انہوں نے ڈاکٹر کی بیوی اور 12 سال کی بیٹی کے ساتھ بدتمیزی کی، تب انہوں نے اس کی مخالفت کی، جس کے بعد ان کو درخت سے باندھ‌کر ان کی بیوی اور بیٹی کے ساتھ ریپ کیا۔

پٹنہ زون کے آئی جی  نیر حسنین خان نے اس معاملے کو لےکر کوچ پولیس چیف  راجیو کمار سنگھ کو  معطل کئے جانے کے ساتھ ہی ان کے خلاف شعبہ جاتی کارروائی  کاآرڈر  دیا ہے۔ خان نے بتایا کہ شک کی بنیاد پر سونڈیہا گاؤں سے 20 لوگوں  کو حراست میں لیا گیا، جن میں سے دو کی پہچان متاثرہ نے کر لی ہے۔ دونوں جوانوں سے پوچھ تاچھ کر معاملے  میں شامل ان کے دوسرے  دوستوں کی پہچان‌کر کے ان سبھی کی گرفتاری یقینی بنانےکا حکم دیا گیا ہے۔ ان کی ہدایت پر معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کر دی گئی ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق؛ اس واردات کے بعد نابالغ متاثرہ اور اس کی ماں کو میڈیکل جانچ کے لیے پربھاوتی ہاسپٹل لایا گیا۔ یہاں لڑکی نے اپنی آپ بیتی سنائی اور کہا کہ’ میں چاہتی ہوں جو میرے ساتھ ہوا وہ کسی کے ساتھ نہ ہو۔ جلد سے جلد ان ملزموں کو گرفتار کیا جائے اور ان کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ متاثرہ نے کہا کہ میں ان ملزموں کو پھانسی پر لٹکتا ہوا دیکھنا چاہتی ہوں۔ ‘

میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق 11 لوگوں کو بدھ کی رات گرفتار کیا گیا، باقی کو جمعرات کی صبح پکڑا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ گاؤں والوں نے راستے بند کر دئے تھے، جس سے یہ لوگ بھاگ  نہ سکیں۔ خان نے یہ بھی بتایا کہ جانچ‌کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ اس سے پہلے لٹیروں کی اسی جماعت نے یہاں سے گزر رہے راہ گیروں  سے پیسے اور موبائل فون بھی لوٹے تھے۔

اس حادثے کے بعد بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے ریاست کے لاء اینڈ آرڈر  پر سوال کھڑے کرتے ہوئے کئی ٹوئٹ کئے۔ ایک ٹوئٹ میں تیجسوی نے لکھا کہ نتیش  جی نے بی جے پی  سے مل لاء اینڈ آرڈر  کو قبر میں دفنا دیا ہے۔ تیجسوی نے ایک دوسرے  ٹوئٹ میں لکھا، ‘ مظفرپور میں حکومت کی حمایت  میں 44 لڑکیوں سے ریپ کیا گیا۔ ایک ایسا معاملہ موتیہاری میں سامنے آیا ہے۔ بی جے پی کی  حمایتی  میڈیا نے حکومت کی کرتوتوں سے زبان پر تالا جڑ لیا ہے کیونکہ اب بہار میں ان کی پرورش کرنے والی نتیش کی قیادت میں ریپ  کرنے والی جنتا پارٹی کی حکومت ہے۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)