خبریں

بنگال میں عید کی چھٹی، راہل گاندھی اور دگ وجے سنگھ کے دعووں کا سچ 

فیک نیوز : عید کی چھٹی کو لے کر ممتا بنرجی کی نوٹس،شہلا کے خلاف ایف آئی آر، راہل کا بیان اور دگووجئے سنگھ کا ٹوئٹ۔

eid_ul_fitr

گزشتہ ہفتے جو فیک نیوز سوشل میڈیا  پر عام ہوئی ان میں اکثریت ان خبروں کی ہے جن کا تعلق ملک کےمعروف سیاسی لیڈران سے ہے، ان لیڈران میں سے کچھ تو فیک نیوز کی اشاعت میں سیدھے طور پر ملوث پائے گئے تو کچھ لیڈران کو فیک نیوز میں ٹرولس نے نشانہ بنایا۔

بنگال میں ممتا بنرجی حکومت کو بدنام کرنے کے مقصد سے ایک نوٹس سوشل میڈیا پر عام ہوئی ۔نوٹس8 جون 2018 کو جاری ہوا ہے اور صوبے کے گورنر کی طرف سے اس پر حکومت بنگال کے فنانس ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل سیکرٹری کے دستخط موجود ہیں۔نوٹس میں لکھا ہے کہ صوبے کے تمام سرکاری دفتر، تعلیمی ادارے، بورڈ، کارپوریشن کے دفتر وغیرہ عید کے سلسلے میں12 جون سے15 جون تک بند رہیں گے۔

ٹوئٹر پر سب سے پہلے9جون کو یہ نوٹس سندر دت نامی شخص نے شئیر کیا تھا اور 10جون کو دوسرے شخص ایس وی پلانیسامی نے شئیر کیا۔پلانیسامی نے اپنے ٹوئٹ میں الزام لگایا تھا کہ صوبے کی ممتا بنرجی حکومت ‘اسلامک اسٹیٹ میں تبدیل ہو گئی ہے۔اس نوٹس کو ڈاکٹر مہیشور دت نے بھی شئیر کیا تھا۔ڈاکٹر مہیشور دت کو موجودہ مرکزی فنانس منسٹر پیوش گوئل کے آفس ہینڈل سے فالو کیا جاتا ہے۔مہیشور دت کے ٹوئٹ کو کالم نگار رینوکا دھر نے بھی ری ٹوئٹ کیا تھا۔آئی اے ایس افسرسنجے دکشت نے اس نوٹس کو اس کیپشن کے ساتھ ٹوئٹ کیا: “اسلامک اسٹیٹ آف ویسٹ بنگال” بعد میں انہوں نے اپنا ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا۔

کولکاتا پولیس نے اس نوٹس کو غلط بتایا اور کہا کہ یہ جعلی نوٹس ہے۔پولیس نے اپنے ٹوئٹر پر اطلاع دی کہ مجرموں کے خلاف سخت قدم اٹھائے جائیں گے۔

fake 1

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی دہلی کی ریسرچ اسکالر اور اسٹوڈنٹ لیڈر شہلا رشید نے 9جون کو ایک ٹوئٹ کیا تھا جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ:

آرایس ایس یا گڈکری نریندرر مودی کے قتل کی سازش کر رہے ہیں اور الزام مسلمانوں اور کمیونسٹوں پر لگائیں گے اور مسلمانوں کو لنچ کریں گے۔یہ راجیو گاندھی معاملے کی طرح ہے۔

اس ٹوئٹ نے ٹوئٹر پر ہنگامہ برپا کر دیا اور شہلا کو صفائی دینی پڑی کہ یہ ٹوئٹ سرکازم  یعنی مزاحیہ انداز میں لکھا گیا ہے۔

شہلا رشید کے اس ٹوئٹ کے بعد ٹوئٹر پر عام ہوا کہ نتن گڈکری نے شہلا رشید کے خلاف آئی پی سی کی کئی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرائی ہے۔اس تمام معاملے کا پس منظر یہ ہے کہ نتن گڈکری نے 9جون کو ہی ٹوئٹ کیا تھا جو لوگ سماج مخالف ہیں اور ان کے تعلق سے کسی ذاتی سازش کی بنیاد پر غلط کمنٹس کر رہے ہیں، ان کے خلاف لیگل ایکشن لیا جائے گا۔

نتن گڈکری کے اس ٹوئٹ کو غالباً یہ مانا گیا کہ یہ ٹوئٹ انہوں نے شہلا کے خلاف کیا ہے، حالانکہ گڈکری نے اپنے ٹوئٹ میں کسی کا نام درج نہیں کیا تھا۔گڈکری کے اس ٹوئٹ کا سہارا لےکر فیک نیوز عام کی گئی کہ شہلا کے خلاف گڈکری نے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔الٹ نیوز نے پارلیامنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن پر رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ وہاں شہلاکے خلاف کوئی شکایات درج نہیں کی گئی ہے۔

fake 2

نیشنل او بی سی کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے کانگریس  صدر راہل گاندھی نے کہا:

کوکا کولا کمپنی کا نام سنا ہے آپ نے؟ یہاں کوئی شخص ہے جس نے کوکاکولا کمپنی کا نام نہ سنا ہو؟ تم نے سنا ہے؟ اب آپ مجھے بتاؤ کہ کوکاکولا کمپنی کو کس نے شروع کیا؟ کون تھا یہ؟ کوئی جانتا ہے؟ میں آپ کو بتاتا ہوں کون تھا۔کوکاکولا کمپنی کو شروع کرنے والا ایک شکنجی بیچنے والا شخص تھا۔

راہل گاندھی کا یہ دعوی کہ کوکاکولا کو ایک شکنجی بیچنے والے شخص نے شروع کیا تھا، ایک جھوٹا دعویٰ ہے۔کیونکہ کوکاکولا کو جارجیا امریکا کے ایک فارماسسٹ جان پیمبرٹن نے شروع کیا تھا۔

کانگریس کے دوسرے بڑے رہنما دگ وجے سنگھ نے گزشتہ ہفتے مدھیہ پردیش حکومت کو نشانہ بناتے ہوئےایک پل کی تصویر کے ساتھ ٹوئٹ کیا کہ سبھاش نگر بھوپال کا یہ پل حادثات کی وجہ بن سکتا ہے کیونکہ اس پل میں دراڑ ہے۔ اور یہ سوال اٹھاتا ہے کہ کس طرح بھاجپا کی حکومت میں یہ تعمیرات ہو رہی ہیں۔

دراصل، یہ تصویر ہندوستان کی نہیں ہے، یہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان تعمیر کئے گئے میٹرو برج کی تصویر ہے جو تقریباً دو سال پرانی ہے۔