خبریں

ہائی کورٹ کا سوال،کیجریوال کو ایل جی دفتر میں دھرنے کا حق  کس نے دیا؟

وزیر صحت ستیندر جین کے بعد نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی بھی طبیعت بگڑ گئی ہے۔ دونوں کو ایل این جے پی ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ہے۔

 فوٹو : بہ شکریہ ٹوئٹر عآپ

فوٹو : بہ شکریہ ٹوئٹر عآپ

نئی دہلی :  دہلی ہائی کورٹ نے سوموار کو عام آدمی پارٹی (عآپ )کی حکومت سے پوچھا کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور ان کے کابینہ کے وزرا کو ایل جی دفتر کے اندر دھرنا دینے کا حق کس نے دیا۔ عدالت نے کہا کہ عام طور پر دھرنا کسی ادارے یا دفتر کے باہر دیا جاتا ہے نہ کے اندر۔ جسٹس اے کے چاولہ اور نوین چاولہ کی بنچ نے دو عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ ایک عرضی کیجریوال اور دوسروں کے دھرنا دینے کے خلاف اور دوسری دہلی حکومت کے آئی اے ایس افسروں کی مبینہ ہڑتال کے خلاف دائر کی گئی ہے۔

دونوں معاملوں میں دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے وکیلوں سے عدالت نے کہا ،’ دھرنا دینے(کیجریوال )کا حق کس نے دیا؟ آپ ایل جی کے دفتر کے اندر بیٹھے ہیں ۔ اگر یہ ہڑتال ہے تو یہ دفتر کے باہر ہونی چاہیے تھی۔’ ان دو عرضیوں سے الگ دہلی اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر وجیندر گپتا نے بھی ایل جی انل بیجل کے دفتر میں کیجریوال کے دھرنا دیے جانے کے خلاف ایک الگ عرضی داخل کی ہے۔ ان معاملوں میں اب  اگلی سماعت  22 جون کو ہو سکتی ہے۔عدالت نے کہا کہ آئی اے ایس افسروں کی نمائندگی کر رہی جماعت کو بھی اس معاملے میں ایک فریق بنایا جانا چاہیے۔

ایل جی کے گھر دھرنے پر بیٹھے دہلی حکومت کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی طبیعت سوموار کو خراب ہو گئی ۔ ان کو ایل این جے پی ہاسپٹل میں لے جایا گیا ہے۔ اس سے پہلے دہلی حکومت کے وزیر صحت ستیندر جین کی طبیعت اتوار کو بگڑنے پر ان کو ایل این جے پی ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا تھا۔ حالانکہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کے منیش سسودیا اور ستیندر جین کے ہسپتال لے جائے جانے کی اطلاع دی ہے۔