خبریں

ممتاز مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی نہیں رہے

مشتاق احمد یوسفی گزشتہ کئی ماہ سے بیمار تھے اور کلفٹن کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے ۔

MushtaqYousifi

نئی دہلی :اردو کے ممتاز مزاح نگار اور ادیب مشتاق احمد یوسفی کا آج انتقال ہوگیا۔روزنامہ جنگ لکھتا ہے کہ ؛مزاح کا عہد یوسفی کراچی میں اپنے اختتام کو پہنچ گیاوہ گزشتہ کئی ماہ سے نمونیے میں مبتلا تھے اور کلفٹن کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے ۔ مشتاق احمد یوسفی 4ستمبر 1923کو ریاست راجستھا ن کے شہر جے پور میں پیدا ہوئے تھے ۔انہوں نے آگرہ یونیورسٹی سے فلسفے میں ایم-اے کیا جس کے بعد انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا۔

وہ تقسیم کے بعد کراچی چلے گئے تھے اور وہاں  مسلم کمرشل بینک میں ملازمت اختیار کی ،ان کی مزاح پر 5کتابیں شائع ہوکر مقبول عام ہوچکی ہیں ۔جن میں چراغ تلے (1961ء)، خاکم بدہن (1969ء)،زرگزشت (1976ء)،آبِ گم (1990ء)،شامِ شعرِ یاراں (2014ء)شامل ہیں۔انہیں حکومت پاکستان نے ادب میں نمایاں کارکردگی پر ہلال امتیاز اور ستارہ امتیاز سے نوازا گیا تھا۔