خبریں

بابا رام دیو کو ملی 401 بیگھہ زمین کا ریگولیشن نہیں کرے گی وسندھرا حکومت، رد ہوگی لیز

دی وائر نے 20 جون کو شائع اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ راجستھان کی وسندھرا راجے حکومت نے ریگولیشن کو طاق پر رکھ کر کرولی ضلع میں مندر ٹرسٹ کی زمین بابا رام دیو کو لیز پر دے دی ہے۔

فوٹو: فیس بک

فوٹو: فیس بک

نئی دہلی : راجستھان کے کرولی ضلع میں 401 بیگھہ زمین پر مجوزہ بابا رام دیو کے ڈریم پروجیکٹ کے بارے میں دی وائر کے انکشاف کے بعد ریاست کی بی جے پی قیادت والی وسندھرا راجے حکومت نے اپنے قدم پیچھے کیھینچ لیے ہیں۔ریاستی حکومت نے ریگولیشن کا حوالہ دیتے ہوئے زمین کو زراعتی زمرہ سے کامرشیل میں ریگولیشن کرنے سے فی الحال انکار کردیا ہے۔ یعنی بابا رام دیو سے جڑا بھارت سوامیبھیان ٹرسٹ اب اس زمین پر یوگ پیٹھ، گروکل اور آیورویدک ہاسپٹل نہیں بنا پائے گا۔

یہ بھی پڑھیں :راجستھان میں بابا رام دیو کو دیا 401بیگھہ کا پروجیکٹ کیسے اصولوں کا قبرستان بن گیا ہے

یہی نہیں شری گووند دیو جی مندر ٹرسٹ اور بھارت سومیبھان ٹرسٹ کے بیچ 11اگست 2016کو ہوئی لیز ڈیڈ بھی رد کی جائے گی۔ یہ دونوں تنظیم اب نئے سرے سے قرار کریں گے، جس میں یہ شرط ہوگی کہ مندر کی زمین کا غیر زراعتی کاموں کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

ذرائع  کے مطابق بھارت سوامیبھان ٹرسٹ یہاں طبی پودوں کی سائنسی طریقے سے کھیتی کرے گی ۔یہ بھی طے ہوا ہے کہ اس سے ہونے والی آمدنی کو مندر کی ترقی پر خرچ کیا جائے گا۔غورطلب ہے کہ دی وائر نے 20جون کو انکشاف کیا تھا کہ سوامی رام دیو کا یہ پروجیکٹ کیسے اصولوں کا قبرستان بن گیا ہے۔ اس میں ماہرین قانون نے تفصیل سے بتایا کہ شری گووند دیو جی مندر ٹرسٹ اور بھارت سوامیبھان ٹرسٹ کے بیچ جو لیز ڈیڈ ہوئی وہ غیر قانونی ہے ۔ چوں کہ زمین سرکاری ریکارڈ میں مندر کے نام درج ہے اس لیے ٹرسٹ کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ اس کو غیر زراعتی  کاموں کے لیے لیز پر سونپ دے۔