خبریں

کٹھوعہ گینگ ریپ معاملے میں بڑا انکشاف، بچی کو کھلائی گئی تھی نیند کی گولیاں

فورینسک ایکسپرٹس نے کہا ہے کہ کٹھوعہ میں متاثرہ بچی کے قتل سے پہلے اس کو جبراً نیند کی کافی گولیاں دی گئی تھی جس کی وجہ سے وہ کوما میں چلی گئی ۔

Kathua-Gangrape-and-Murder

نئی دہلی: فورینسک ایکسپرٹس نے کہا ہے کہ کٹھوعہ میں متاثرہ بچی کے قتل سے پہلے اس کو جبراً نیند کی کافی گولیاں دی گئی تھی جس کی وجہ سے وہ کوما میں چلی گئی ۔اس گینگ ریپ اور قتل معاملے کی جانچ کر رہی جموں و کشمیر پولیس کی کرائم برانچ نے اس کو اغوا کیے گئے لوگوں کے ذریعے دی گئی منار کینڈی (اسے مقامی گانجا سمجھا جاتا ہے)اور اپیٹرل 0.5ایم جی گولیوں کے اثر کی جانچ کرنے کے لیے اس مہینے کے شروع میں اس کا وسرا فورینسک لیب میں بھیجا تھا۔

حال ہی میں کرائم برانچ کو ملی میڈیکل رائے کے تحت ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ بچی کو دی گئی گولیوں سے وہ صدمے کی حالت میں یا کوما میں چلی گئی ۔ کرائم برانچ نے میڈیکل ایکسپرٹس سے بچی کو اس کے خالی پیٹ رہنے کے دوران دی گئی دوائیوں کے ممکنہ اثر کے بارے میں پوچھا تھا۔کرائم برانچ نے تب تفصیلی میڈیکل رائے لیے جانے کا فیصلہ کیا جب عدالت میں ملزموں اور ان کے وکیلوں نے اور سوشل میڈیا پر ان کے حمایتی لوگوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ناممکن ہے کہ بچی پر حملہ ہو رہا ہو اور وہ نہیں چلائی ہو۔

Visceraکی جانچ کرنے کے بعد ڈاکٹروں نے کہا کہ بچی کو جو دوا دی گئی تھی اس میں Clonazepamسالٹ تھا اور اس کو مریض کی عمر اور وزن کو دھیان میں رکھ کر ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہی دیا جاتا ہے۔ میڈیکل رائے میں کہا گیا ہے کہ ،’ اس کے (متاثرہ)30 کلو وزن کو دھیان میں رکھتے ہوئے مریض کو 3 خوراک میں بانٹ کر ہر دن 0.1سے 0.2ایم جی دوا دینے کی سفارش کی جاتی ہے۔’ اس میں کہا گیا ہے کہ ‘ اس کو ذبردستی 0.5ایم جی کی Clonazepamکی 5 گولیاں دی گئیں جو سیف ڈوز سے زیادہ تھی۔ بعد میں اس کو اور گولیاں دی گئیں۔زیادہ ڈوز کے اثرات میں نیند، سمجھ میں کمی، رد عمل کی حالت میں کمی،سانس میں کمی یا رکاوٹ ، کوما اور موت ہو سکتی ہے۔’

میڈیکل رائے کے مطابق، Clonazepam لینے کے قریب ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں خون میں دباؤ بڑھ جاتا ہے  چاہے اس کو کھانے کے ساتھ لیا جائے یا اس کے بغیر۔ یہ رائے اگلے ہفتے گرمی کی چھٹی کے بعد پنجاب کے پٹھان کوٹ کے ضلع اور سیشن کورٹ کو سونپی جائے گی جو اس معاملے کی شنوائی کر رہی ہے۔ واضح ہو کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر اس معاملے کی شنوائی کٹھوعہ سے پٹھان کوٹ منتقل کر دی گئی تھی۔

ڈاکٹروں نے کہا کہ اگر ، Clonazepamکو الکوہل جیسی دوسری چیزوں کے ساتھ لیا جائے تو جوکھم زیادہ ہوجاتا ہے ۔ حالانکہ ڈاکٹر منار کینڈیز کا کوئی لیب پر مبنی تجزیہ نہیں دے پائے اور انھوں نے کہا کہ Clonazepamکے ساتھ ایسی کسی دوسری دوا دینے کے اثر کے بارے میں تبصرہ کرنا مشکل ہے۔

واضح  ہو کہ جموں وکشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے قریب ایک گاؤں میں آٹھ سال کی معصوم بچی 10 جنوری کو لاپتہ ہو گئی تھی۔ وہ جنگل میں چر رہے اپنے جانوروں کو واپس لانے کے لئے اس دن دوپہر میں گھر سے نکلی تھی۔ایک ہفتہ بعد اسی علاقے میں بچی  کی لاش ملی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں پتا چلا تھا کہ اس کے ساتھ کئی دن تک گینگ ریپ کیا گیا اور بعد میں پتھر سے کچل‌کر اس کا قتل کر دیا گیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)