خبریں

گجرات : اے بی وی پی کارکن نے پروفیسر کے منھ پر سیاہی پوت کر جلوس نکالا، ایف آئی آر درج

کچھ یونیورسٹی کے وی سی سی بی جڈیجا نے کہا کہ ملزم اسٹوڈنٹس کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہے ، آگے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔

فوٹو : اے ین آئ

فوٹو : اے ین آئ

نئی دہلی:  گجرات کے بھج میں واقع کچھ یونیورسٹی  میں ایک  پروفیسر سے بد سلوکی کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔ بھج میں سینٹ انتخاب میں فراڈ کا الزام لگاتے ہوئے اے بی وی پی کے کارکن نے  پروفیسرگیرین بخشی کے منھ پر سیاہی پوت کر ان  کا جلوس بھی نکالا۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد پولیس نے ملزم اسٹوڈنٹس کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے اور جانچ شروع کر دی ہے۔ دوسری طرف اس واقعے کے بعد سے کچھ(Kachchh) یونیورسٹی میں کشیدگی قائم ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق، یونیورسٹی کے دوسرے اساتذہ نے اس واقعہ کے خلاف اپنی مخالفت درج کرائی ہے اور  ملزم اسٹوڈنٹس پر کارروائی کی مانگ پر اڑے ہیں۔ اساتذہ نے مظاہرہ کی دھمکی بھی دی ہے۔ دوسری طرف ، اس واقعہ کے بعد سابق سینٹ تنظیم میں بہت غصہ ہے اور تنظیم نے مظاہرہ کرنے کا علان کیا ہے۔ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے یونیورسٹی کیمپس میں بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی ہے ۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے بھی ملزم اسٹوڈنٹس کے خلاف کارروائی کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔

کچھ یونیورسٹی کے وی سی سی بی جڈیجا نے کہا کہ ملزم اسٹوڈنٹس کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہے ، آگے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔آؤٹ لک  کے مطابق، اے بی وی پی کے اسٹوڈنٹس کا الزام ہے کہ اگلے مہینے ہونے والے اسٹوڈنٹ الیکشن میں سے کئی اسٹوڈنٹس کے نام کاٹ دیے گئے ہیں ۔ یونیورسٹی میں اگلے مہینے اسٹوڈنٹس الیکشن ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق،  کل طلبہ اپنی شکایت لے کر یونیورسٹی کے الیکشن آفیسر گیرین بخشی کے پاس گئے تھے۔ طلبہ نے پہلے تو خوب ہنگامہ کیا، پھر پروفیسر گیرین بخشی کے چہرے پر سیاہی پوت دی ۔ سیاہی میں کچھ ایسا تھا جس سے ان کے چہرے پر جلن ہونے لگی اور ان کو ہاسپٹل میں داخل کرانا پڑا۔ان کی حالت اب نارمل بتائی جا رہی ہے۔

انڈین ایکسپریس  کے مطابق، بھج پولیس نے 15 سے 20 لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 326 اور 332 کے تحت کیس درج کیا ہے ۔ انسپکٹر وکرم کوٹھیا نے کہا کہ سارے ملزم اے بی وی پی سے  جڑے ہوئے ہیں ۔ کوٹھیا نے مزید بتایا  کہ  ‘اسٹوڈنٹس پہلے کلاس روم گئے اور پروفیسر بخشی سے پوچھا کہ ان کے فارم کیوں رد کر دیے گئے ہیں ،جب پروفیسر نے ان سے باہر انتطار کرنے کے لیے کہا تو انھوں نے  پروفیسر بخشی کو کلاس روم سے باہر کھینچ کر نکالا اور ان کے چہرے پر کیمیکل پھینک دیا ۔ اس کے بعد وہ یونیورسٹی رجسٹرار کےآفس میں گئے اور ان کو دھمکی دی کہ اگر ان کی مانگ پوری نہیں کی گئی تو انھیں بھی وہی نتائج بھگتنے پڑ سکتے ہیں۔  ‘