خبریں

مدھیہ پردیش : طالبات نے ہاسٹل وارڈن پر لگایا مذہب بدلنے کے لیے  دباؤبنانے کا الزام

راجدھانی بھوپال کے کملا نہرو گرلس ہاسٹل کی طالبات نے وزیر اعلیٰ کو لکھا ہے کہ وارڈن مذہب بدلنے اور ان کے مذہب کے بارے میں تبلیغ کرنے کا دباؤ بناتی ہے ،منع کرنے پر بدسلوکی کی جاتی ہے۔

Kamla-Nehru-Hostle-1

نئی دہلی : راجدھانی بھوپال کے ایک گرلس ہاسٹل کی طالبات نے ہاسٹل وارڈن کے خلاف مذہب تبدیل کرنے کا دباؤبنانے کا سنگین الزام لگایا ہے۔ اس بارے میں انہوں نے وزیر اعلیٰ کو ایک تحریری شکایت بھیجی ہے۔پتریکا کی ایک رپورٹ کے مطابق پرووفیسر کالونی واقع کملا نہرو گرلس ہاسٹل کی درجن بھر طالبات نے ہاسٹل وارڈن اناستسیا ٹوپپو پر مذہب بدلنے کا دباؤ بنانے کا الزام لگاتے ہوئے وزیر اعلیٰ  سے شکایت کی ہے۔

شکایت کے بعد بھوپال کے کلکٹر سدام کھاڑے سے اس سے متعلق رپورٹ مانگی گئی ہے۔کلکٹر نے ان الزامات کی جانچ کی ذمہ داری اے ڈی ایم کو سونپی ہے۔وزیر اعلیٰ کو کی گئی شکایت میں طالبات نے الزام لگایا ہے کہ وارڈن ان پر دوسرا مذہب اپنانے کے لیے دباؤ بناتی ہیں ،ساتھ ان کے دھرم کی تبلیغ کے لیے کہتی ہیں ۔منع کرنے پر ہمارے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر اونیش چترویدی نے دینک بھاسکر کو بات چیت میں بتایا کہ ہاسٹل وارڈن پر مذہب تبدیل کرانے کا مبینہ الزام سنگین ہے ، اس کی جانچ ضلع انتظامیہ کے افسر کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا طالبات کے الزام صحیح ہیں یا انہوں نے کسی کے بہکاوے میں آکر وارڈن پر سنگین الزام لگائے ہیں اس کا انکشاف جانچ کے بعد ہوگا۔

غور طلب ہے کہ ہاسٹل وارڈن کے خلاف پہلے بھی طالبات نے شکایتیں کی ہیں ۔ایسی ہی ایک شکایت میں ان کے خلاف ہوئی کارروائی کی وجہ سے ان کی تنخواہ دو بار روک  لی گئی ہیں۔وارڈن کے خلاف اس شکایت میں یہ کہا گیا تھا کہ وہ ناجائز طریقے سے ہاسٹل کی صلاحیت سے زیادہ طالبات کو اس میں رکھنا چاہتی تھیں ۔طالبات نے متعلقہ ریاستی کمیشن میں اس کی شکایت کی تھی ۔