خبریں

بلیک منی پر سرجیکل اسٹرائک کے دعوے کے بعد سوئس بینک میں 50فیصدی بڑھا ہندوستانیوں کا پیسہ

سوئس بینک کھاتوں میں جمع ہندوستانی مالیت میں 13 سال میں سب سے زیادہ اضافہ ۔مودی حکومت کے چوتھے سال میں سوئس بینک میں ہندوستانیوں کی مالیت 7000کروڑ روپے ہوئی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : ہندوستانیوں کا سوئس بینکوں میں جمع رقم چار سالوں میں پہلی بار بڑھ کر گزشتہ سال میں ایک ارب سوئس فرینک (7000 کروڑ روپے) کے دائرے میں پہنچ گیا ہے۔ یہ رقم ایک سال کے مقابلے میں 50 فیصد کے اضافے کو دکھاتا ہے۔سوئٹزرلینڈ کے سینٹرل بینک کے تازہ اعداد و شمار میں یہ بات سامنے آئی ہے۔ واضح ہو کہ سوئٹزرلینڈ کالادھن رکھنے کے لئے بدنام ہے۔

جمعرات کو جاری کئے گئے اعداد وشمار کے مطابق ہندوستانیوں کے ذریعہ سوئس بینکوں میں جمع کیا گیا رقم 2017 میں 50 فیصد سے بڑھ کر 7000 کروڑ روپے (1.01 ارب فرینک) ہو گیا۔اس سے پہلے تین سال یہاں کے بینکوں میں ہندوستانیوں کے ذریعہ جمع ہوئی رقم میں مسلسل کمی آئی تھی۔ اپنی بینکنگ پوشیدہ رکھنے کے لئے پہچان بنانے والے اس ملک میں ہندستانیوں کے جمع رقم میں ایسے وقت میں ہوا یہ اضافہ حیران کرنے والا ہے جب ہندوستانی سرکار دوسرے ملکوں میں کالا دھن رکھنے والوں کے خلاف مہم چھیڑے ہوئی ہے۔

سوئس نیشنل بینک (ایس این بی) کے سالانہ اعداد و شمار کے مطابق سوئس بینک کے کھاتوں میں جمع ہندوستانی رقم 2016 میں 45 فیصد کم ہوکر 67.6 کروڑ فرینک (تقریباً 4500 کروڑ روپے) رہ گیا۔ یہ رقم 1987 میں اس اعداد وشمار کی اشاعت شروع ہونے کے بعد سے سب سے کم تھی۔ایس این بی کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستانیوں کے ذریعہ سوئس بینک کے کھاتوں میں براہ راست رکھا گئی رقم 2017 میں  لگ بھگ 6891 کروڑ روپے (99.9 کروڑ فرینک) ہو گئی۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق سوئس بینک کھاتوں میں جمع ہندوستانیوں کے رقم میں گراہک جمع کے طور پر 3200 کروڑ روپے اور دوسرے بینکوں کے ذریعہ جمع کئے گئے 1050 کروڑ روپے شامل ہیں۔سوئس بینک کھاتوں میں رکھے گئے ہندوستانیوں کے رقم میں میں 2011 میں 12 فیصد، 2013 میں 43 دفیصد اور 2017 میں 50.2 فیصد کا اٖضافہ ہوا ہے۔ اس سے پہلے 2004 میں یہ رقم 56 فیصد بڑھی تھی۔

ایس این بی کے یہ اعداد وشمار ایسے وقت میں جاری کیے گئے ہیں جبکہ کچھ مہینے پہلے ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ کے بیچ انفارمیشن کی خودکار سسٹم نافذ کی گئی ہے۔ اس سسٹم کا مقصد کالے دھن کے مسئلے سے نجات پانا ہے۔اس دوران سوئٹزرلینڈ کے بینکوں کا منافع 2017 میں25 فیصد بڑھ کر 9.8 ارب فرینک ہو گیا ہے۔حالاں کہ اسی درمیان ان بینکوں کے غیرملکی گراہکوں کے جمع رقم میں گراوٹ آئی ہے۔ اس سے پہلے 2016 میں یہ منافع گھٹ کر 7.9 ارب فرینک ہو گیا تھا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)