خبریں

جھارکھنڈ : گئو رکشا کے نام پر ہوئے قتل کے ملزموں کو ہائی کورٹ سے ملی ضمانت

جون 2017 میں رام گڑھ میں ہوئے علیم الدین انصاری کے قتل کے جرم میں فاسٹ ٹریک کورٹ نے 11لوگوں کو عمر قید کی سزا دی تھی ،جن میں سے 8 کو ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔

Alimuddin-lynching1

نئی دہلی :ٹھیک ایک سال پہلے 29جون کو رام گڑھ میں گوشت کاروباری علیم الدین انصاری کو مبینہ طور پر گائے کا گوشت لے جانے کے شک میں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا تھا۔مارچ مہینے میں مقامی عدالت نے معاملے کے 11 ملزموں (گئو رکشکوں)کومجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی ۔اب ان میں سے 8 مجرموں کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔

پربھات خبر کے مطابق مجرموں کی اپیل پر شنوائی کرتے ہوئے جسٹس ایچ سی مشرا اور جسٹس بی بی منگل مورتی کی بنچ نے ان کی ضمانت کو منظوری دے دی۔واضح  ہوکہ اس سے پہلے عدالت نے مقامی بی جے پی لیڈر سمیت 11 لوگوں کو آئی پی سی کی دفعہ 302 کے تحت قصوروار پایاتھا ،ان میں سے 3 پر دفعہ 120 بی کے الزام بھی ثابت ہوئے تھے۔

عدالت نے یہ مانا ہے کہ یہ ایک منصوبہ بند حملہ تھا ۔مجرموں کے وکیل نے اس کے بعد ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کی بات کہی تھی۔پولیس نے 12 لوگوں کو ملزم بتایا تھا۔ایک نابالغ ملزم کامعاملہ جووینائل کورٹ میں زیر سماعت ہے۔جمعہ کو ہائی کورٹ میں ہوئی شنوائی کے دوران مجرموں کے وکیل بی ایم ترپاٹھی نے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے اس معاملے کی ویڈیو پر بھی سوال اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے سزا کی اہم بنیاد اسی ویڈیو کو بتایا تھا۔ حالاں کہ یہ پولیس تک کب اور کیسے پہنچی اس کی کوئی جانکاری نہیں دی گئی ۔پولیس جانچ میں بھی یہ سامنے نہیں آیا کہ ویڈیو کیسے اور کس نے بنایا ۔بی ایم ترپاٹھی نے ویڈیو پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں کوئی پختہ ثبوت نہیں ہیں ۔ساتھ ہی پوسٹ مارٹم میں مرنے والے کا نام نہیں ہے ۔ اس لیے ملزموں کوضمانت ملنی چاہیے۔

اس کے بعد ہائی کورٹ نے معاملے میں مجرم قرار دیے گئے روہت ٹھاکر ،کپل ٹھاکر ،راجو کمار،سنتوش سنگھ ،اتم کمار ،سکندر رام ،وکی ساؤ اور نتیانند مہتو کی ضمانت منظور کر لی۔باقی بچے 3 ملزموں چھوٹو ورما،وکرم پرساد اور دیپک مشرا نے ضمانت عرضی دائر نہیں کی تھی ۔حالاں کہ تمام ملزموں نے اپنی سزا کو چیلنج دینے والی عرضی بھی ہائی کورٹ میں لگائی ہے۔