خبریں

سپریم کورٹ نے پولیس انکاؤنٹر پر یوگی حکومت سے 2 ہفتے میں مانگا جواب

پی یو سی ایل کے ذریعے داخل عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ حال کے دنوں میں اتر پردیش میں کم سے کم 500 فرضی انکاؤنٹر ہوئے ہیں جن میں 58 لوگ مارے گئے ہیں۔

(فوٹو : رائٹرس)

(فوٹو : رائٹرس)

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سوموار کو اتر پردیش حکومت سے ریاست میں حال ہی میں ہوئے انکاؤنٹروں پر نوٹس جاری کرکے 2 ہفتے کے اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اتر پردیش میں انکاؤنٹر کے خلاف این جی او People’s Union for Civil Liberties(پی یو سی ایل )نے عرضی دائر کی ہے جس میں انکاؤنٹر وں کے فرضی ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ این جی او کی عرضی پر سوموار کو شنوائی کرتے ہوئے چیف جسٹس دیپک مشرا ، جسٹس ای ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے نوٹس جاری کرکے 2 ہفتے کے اندر جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔

تنظیم کی طرف سے وکیل سنجے پارکھ نے داخل عرضی میں الزام لگایا ہے کہ حال کے دنوں میں اتر پردیش میں کم سے کم 500 فرضی انکاؤنٹر ہوئے ہیں جن میں 58 لوگ مارے گئے ہیں۔اس عرضی میں پی یو سی ایل نے سی بی آئی اور ایس آئی ٹی کی آزاد انہ ٹیم سے یو پی میں ہوئے انکاؤنٹر کی جانچ کرانے کی مانگ کی تھی۔  بنچ نے اس معاملے میں این ایچ آر سی کو بھی فریق بنانے کی گزارش کو نا منظور کر دیا۔ واضح ہو کہ این ایچ آر سی نے پہلے ہی یو پی میں ہوئے انکاؤنٹر کے مدعے پر ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔

ویڈیو:  انکاؤنٹرزکے متعلق یوگی آدتیہ ناتھ کا حالیہ بیان اور جرم کا خاتمہ

غور طلب ہے کہ بی جے پی کی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں گزشتہ مارچ میں اتر پردیش میں نئی حکومت کی تشکیل ہوئی تھی۔ نئی حکومت کے بعد ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کو درست کرنے کے لیے پولیس انکاؤنٹر کی تعداد میں کافی تیزی آئی تھی ۔انکاؤنٹر کو لے کر یوگی حکومت کو اپوزیشن پارٹی مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔ ان کا لزام ہے کہ انکاؤنٹر کے نام پر پولیس بے گناہوں کو مار رہی ہے۔