خبریں

پی این بی گھوٹالہ: ایس آئی ٹی کی مانگ خارج، سپریم کورٹ نے کہا مودی اور جیٹلی پر الزام بے بنیاد

سپریم کورٹ نے پنجاب نیشنل بینک میں  13 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا فراڈ کر کے ملک سے فرار نیرو مودی معاملے میں ایس آئی ٹی جانچ کے لیے دائر پی آئی ایل کو خارج کر دیا ہے۔

Photo: Nirav Modi Jewels/Facebook

Photo: Nirav Modi Jewels/Facebook

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پنجاب نیشنل بینک(پی این بی) میں  13 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا فراڈ کر کے ملک سے فرار نیرو مودی معاملے میں ایس آئی ٹی جانچ کے لیے دائر پی آئی ایل کو خارج کر دیا ہے۔ واضح ہوکہ سپریم کورٹ میں  پی این بی اسکیم میں نیرو مودی کے خلاف ایس آئی ٹی جانچ کو لے کر پی آئی ایل دائر کی گئی تھی۔کورٹ نے عرضی کرنے والے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب الزام اعلیٰ عہدے پر بیٹھے افسر پر ہو تو اس کے خلاف ثبوت ہونے چاہیے۔

سپریم کورٹ نے عرضی گزار کے وکیل ایم ایل شرما کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ یہ عرضی پی آئی ایل کے دائرے میں نہیں آتی۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛  کورٹ نے کہا کہ اس طرح کی عرضیوں  پر اب روک لگنی چاہیے۔  اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے اس عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کورٹ میں کہا کہ اس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور اور فنانس منسٹر ارون جیٹلی کے خلاف لگائے گئے الزام بے بنیاد ہیں۔

جس کے بعد سپریم کورٹ نے اس عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ اس میں پی ایم او اور وزیر  خزانہ کے خلاف لگائے گئے الزام بے بنیاد ہیں اور اس کا حقیقت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اٹارنی جنرل نے کورٹ میں کہا کہ اس کیس میں چارج شیٹ داخل کی جا چکی ہے۔

 غور طلب ہے کہ پی این بی اسکیم معاملے میں نیرو مودی کے خلاف سوموار کو انٹر پول نے ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا تھا۔ پی این بی گھوٹالے کی جانچ کر رہی سی بی آئی نے انٹر پول سے نیرو مودی کے خلاف یہ نوٹس جاری کرنے کی گزارش کی تھی۔

واضح ہو کہ ریڈ کارنر نوٹس جاری کروانے کا مقصد دوسرے ممالک کو ایک ملزم کے بارے میں ہوشیار کرنا ہے ۔ اس سے ملزم کے سفر پر روک لگے گی اور اس سے متعلقہ ملک میں رسمی طور پر گرفتار کیا جائے گا۔ انٹر پول کی طرف سے جاری کیا گیا ریڈ کارنر نوٹس کسی بھی مجرم کو پکڑنے کے لیے دنیا بھر میں منظور شدہ کارروائی ہے۔