خبریں

چھتیس گڑھ : ایڈس کی وجہ سے 5سالوں میں3051 لوگوں کی موت

اسمبلی میں ایک سوال کے جواب میں ہیلتھ منسٹر اجئے چندراکر نے بتایا کہ ریاست میں اسپیلشٹ ڈاکٹروں کے 1150،ڈاکٹر کے 610،پیرامیڈیکل اسٹاف کے 2918 اور نرسنگ اسٹاف کے 2311عہدے خالی ہیں۔

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ رمن سنگھ ،فوٹو: فیس بک

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ رمن سنگھ ،فوٹو: فیس بک

نئی دہلی :چھتیس گڑھ میں 2013 سے اس سال جون تک ایڈس کی بیماری سے 3051 لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔اسمبلی  میں منگل کو اپوزیشن لیڈر ٹی ایس سنگھ دیو کے سوال کے تحریری جواب میں وزیر صحت اجئے چندراکر نے بتایا کہ ریاست میں ایڈس ، ڈائریا، ملیریا،پیلیا،سوائن فلو اور ڈینگو سے 2013 سے جون 2018 تک  کے عرصے میں6224 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ان میں سے ایڈس سے 3051 لوگوں کی، ڈائریاسے298 لوگوں کی، ملیریاسے 284لوگوں کی،پیلیاسے94لوگوں کی،سوائن فلوسے 121لوگوں کی اور ڈینگوسے 14 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

وزیر صحت کے جواب کے مطابق ریاست میں 792 پرائمری ہیلتھ سینٹر، 5200 سب ہیلتھ سینٹر، 168 کمیونٹی ہیلتھ سینٹر اور 26 ضلع اسپتال کام کر رہے ہیں۔ ان ہیلتھ سینٹرس میں اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کے 1295، فزیشین کے 1738، پیرامیڈیکل اسٹاف کے 10731 اور نرسنگ اسٹاف کے 10536 عہدے منظور شدہ ہیں۔ ان میں سے اسپشسلٹ ڈاکٹروں کے 1150، ڈاکٹروں کے 610، پیرامیڈیکل اسٹاف کے 2918 اور نرسنگ اسٹاف کے 2311 عہدے خالی ہیں۔

غور طلب ہے کہ اسی سال مارچ میں شائع ہونے والی ملینیم  ڈیولپمنٹ گول کی انڈیا کنٹری رپورٹ کے مطابق جہاں ایک طرف پورے ملک میں ایڈس سے متاثر ہونے والے لوگوں کی تعداد میں کمی آ رہی ہے وہیں چھتیس گڑھ میں ان کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)