خبریں

تریپورہ : وزیر تعلیم کے بیان کے بعدفیک نیوز نے لی 4 لوگوں کی جان

اس افواہ میں جن 4 لوگوں کی جان گئی، ان میں سے ایک فنکار سکانتا چکرورتی  بھی تھے جن کو  پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا۔ وہ حکومت کے کہنے پر فیک نیوز کے خلاف بیداری کی مہم چلا  رہے تھے۔

فوٹو: فیس بک

فوٹو: فیس بک

نئی دہلی : ایسے وقت میں جب مرکزی حکومت نے فیک نیوز کا مقابلہ   کرنے لئے سخت قدم اٹھانے کی بات کہی ہے، تریپورہ میں بی جے پی حکومت کے وزیر فیک نیوز کو شہ دیتے نظر آئے ۔این ڈی ٹی وی میں شائع ایک خبر کے مطابق؛ تریپورہ کے وزیر تعلیم نے حال میں ایسا ہی کام کیا، جس کا انجام بہت ہی سنگین ہوا۔ تریپورہ میں  حال میں ہوا تشدد ایک فیک نیوز سے ہی جڑا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ 10 دن پہلے 11 سال کے بچے  کی کڈنی پائی گئی جو اس کے جسم سے نکالی گئی تھی لیکن پولیس کہتی ہے کہ یہ سچ نہیں ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ  ریاست کے وزیر تعلیم رتن لال ناتھ نے کہا کہ مجھے لوکل لوگوں نے بتایا کہ لاش پر دو کٹ لگے تھے جہاں سے گردے  نکالے گئے۔ یہ خوف ناک ہے۔ وزیر کے بیان کے 48 گھنٹے کے اندر اس فیک نیوز نے 4 لوگوں کی جان لے لی  کیونکہ ان کے بیان کو مقامی اخباروں نے شائع کیا  اور اس کا ویڈیو کلپ وائرل ہو گیا۔ وزیر  کا بیان پولیس کی ایڈوائزری کے برعکس  تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ کڈنی اور لیور  جسم کے اندر ہی تھے۔ جب این ڈی ٹی وی نے رابطہ کیا تو وزیر جی نے اپنے سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

خبر کے مطابق ؛ اس افواہ میں جن 4 لوگوں کی جان گئی، ان میں سے ایک فنکار سکانتا چکرورتی  بھی تھے جن کو  پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا۔ وہ حکومت کے کہنے پر فیک نیوز کے خلاف بیداری کی مہم چلا  رہے تھے۔ واقعہ کے وقت وہ ایک پولیس والے کے ساتھ گاؤں گئے تھے۔ اس معاملے میں 20 لوگوں کی گرفتاری ہوئی ہے۔غور طلب ہے کہ اس معاملے پر  وزیراعلیٰ بپلو دیو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ‘ تریپورہ میں ایک آنند کی لہر چل رہی ہے۔ آپ بھی ایک لہرکا استعمال کیجیے۔ آپ کو آنند آنا چاہیے…میرا چہرہ دیکھیے ۔ مجھے کتنی خوشی ہو رہی ہے۔ یہ حکومت عوام کی حکومت ہے ۔عوام ایکشن لے گی۔ ‘تریپورہ کے وزیر اعلیٰ کے اس بیان پر عوام میں غصہ دیکھا  جا رہا ہے۔

واضح ہو کہ 26 جون کو پورن بشواس نام کے ایک لڑکے کی لاش اگرتلا میں اس کے گھر کے پاس پائی گئی تھی ۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ اس کی کڈنی نکال لی گئی ہے ، یہ بات وہاں کے ایک مقامی اخبار میں شائع ہو گئی ۔ اس خبر کے آتے ہی پوری ریاست میں طرح طرح کی افواہ پھیل گئی اور بھیڑ نے 4 لوگوں کو مار ڈالا۔دریں اثنا اپوزیشن نے وزیر تعلیم کے استعفیٰ کی مانگ کی ہے۔