خبریں

سپریم کورٹ کا فیصلہ ، نربھیا ریپ کیس میں پھانسی کی سزا برقرار

سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئےمتاثرہ کی ماں نے کہا کہ؛اب بس میں اپنی بیٹی کے گنہ گاروں کو پھانسی پر دیکھنا چاہتی ہوں۔مجرموں کی طرف سے عرضی داخل کرنے والے وکیل نے کہا؛یہ فیصلہ عوام ،میڈیا اور سیاسی دباؤمیں لیا گیا ہے۔

نربھیا ریپ کیس میں مجرم اکشے ٹھاکر،ونئے شرما،پون گپتا اور مکیش سنگھ،فوٹو: پی ٹی آئی

نربھیا ریپ کیس میں مجرم اکشے ٹھاکر،ونئے شرما،پون گپتا اور مکیش سنگھ،فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: نر بھیا گینگ ریپ اور قتل معاملے میں مجرموں کی  ریویوپٹیشن پر سپریم کورٹ نے  سوموار کو فیصلہ سنایا۔  سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں پھانسی کی سزا کو برقرار رکھتے ہوئے ریویو پیٹیشن کو خارج کر دیا ہے۔ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے 4 مئی کو پون ، ونئے اور مکیش کی عرضی پر فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ چوتھے مجرم اکشے نے  ریویوپٹیشن داخل نہیں کی تھی۔

اس دوران نربھیا کی فیملی بھی کورٹ میں موجودتھی۔ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے 5 مئی 2017 کو نربھیا کیس میں چاروں مجرم مکیش، اکشے، ونئے اور پون کو دہلی ہائی کورٹ کے ذریعے دی گئی پھانسی کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا یہ معاملہ ریئرسٹ آف ریئر میں آتا ہے۔ عدالت نے کہا تھا کہ متاثرہ نے مرنے سے پہلے جو بیان دیا وہ بے حد اہم اور پختہ ثبوت ہے ۔

اس کے بعد مجرموں نے  ریویوپٹیشن داخل کی ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب ان چاروں مجرموں کے پاس کیوریٹو پیٹیشن اور پھر صدر جمہوریہ کے پاس مرسی پیٹیشن کا آپشن بچتا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے نربھیا کے والدین نے میڈیا کو بتایاکہ؛’نربھیا دیش کی بیٹی تھی۔ ہم چاہتے ہیں کہ میری بیٹی کے ساتھ گھناؤنی حرکت کرنے والوں کو ایسی سزا ملے جو سب کے لیے مثال بنے۔ ہمیں پھانسی سے کم کچھ بھی منظور نہیں ہے۔ چاروں مجرموں کو جب پھانسی کی سزا ملے گی تبھی ہماری بیٹی کو انصاف ملے گا۔’

اس سے پہلے متاثرہ کے والد نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ؛ہم جانتے ہیں کہ ریویوپٹیشن خارج ہوجائے گا ،لیکن اس کے آگے کیا ؟ بہت وقت گزر چکا ہے اور اس دوران عورتوں کے سامنے کئی طرح کے چیلنجیز در پیش ہیں ،ہمیں یقین ہے کہ ان کو جلد ہی پھانسی پر لٹکایا جائے گا۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ کی ماں نے کہا کہ ؛ایسے گنہ گاروں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جاسکتی ۔ہم اپنی فیملی کی طرف سے اور اس لڑائی میں ساتھ دینے والوں کی طرف سے کورٹ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ؛ اب بس میں اپنی بیٹی کے گنہ گاروں کو پھانسی پر دیکھنا چاہتی ہوں۔

واضح ہو کہ اس کیس میں سرکاری وکیل نے مجرموں کی پھانسی کی سزا برقرار رکھنے کی اپیل کی تھی۔ سپریم کورٹ نے 3 مجرموں کی ریویو پیٹیشن پر شنوائی کے بعد 4 مئی کوفیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس آر بھانومتی کی بنچ نے مجرموں کی عرضی پر فیصلہ سنایا۔

دریں اثنا ریویو پٹیشن دائر کرنے والے مجرموں کے وکیل نے اس فیصلے پر کہا کہ انصاف سب کو ملنا چاہیے۔بچوں(مجرموں) کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ عوام ،میڈیا اور سیاسی دباؤمیں لیا گیا ہے۔