خبریں

نوٹ بندی کے بعد نئے نوٹوں کی ڈھلائی میں 29.41 کروڑ روپے خرچ ہوئے ، ایئر فورس نے بھیجا بل

آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق؛  نوٹ بندی کے بعد نئے نوٹوں کو ملک کے مختلف حصوں میں پہنچانے کے لئےانڈین  ایئر فورس کے  ہوائی جہاز سی-17 اور سی-130 جے سپر ہرکیولس کا استعمال کیا گیا تھا۔

علامتی تصویر (فوٹو : پی ٹی آئی)

علامتی تصویر (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی : نوٹ بندی کے بعد جاری کئے گئے 2000 اور 500 روپے  کے نئے نوٹوں کی ڈھلائی میں ہندوستانی ایئر فورس کے  ہوائی جہاز سی-17 اور سی-130 جے سپر ہرکیولس کے استعمال پر 29.41 کروڑ روپے  سے زیادہ کی رقم خرچ کی گئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 8 نومبر 2016 کو 500 اور 1000 روپے کے پرانے نوٹوں کو بند  کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعظم کے اس اعلان سے 86 فیصدی نوٹ سسٹم  سے باہر ہو گئے تھے۔ اس کی بھرپائی نوٹ بندی کے بعد جاری 2000 اور 500 روپے  کے نئے نوٹوں سے  کرنے کی ضرورت تھی۔

انڈین ایئر فورس کے  آر ٹی آئی  کے  جواب میں یہ جانکاری دی گئی ہے کہ  حکومت کے 8 نومبر 2016 کو 1000 اور 500 روپے کے پرانے نوٹوں کو اچانک بند  کرنے کے بعد اس کا ٹرانسپورٹ  ہوائی جہازوں سی-17 اور سی-130 جے سپر ہرکیولس نے سکیورٹی  پرنٹنگ پریس اور ٹکسالوں سے ملک کے مختلف حصوں میں نوٹوں کی ڈھلائی کرنے کے لئے 91 چکر لگائے۔

آر بی آئی اور سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 8 نومبر 2016 تک 500 کے 1716.5 کروڑ نوٹ تھے اور 1000 روپے کے 685.8 کروڑ نوٹ تھے۔ اس طرح ان نوٹوں کی کل قیمت 15.44 لاکھ کروڑ روپے تھی جو اس وقت سسٹم  میں موجود کل کرنسی کا تقریباً 86 فیصدی تھا۔ ریٹائرڈ  کوموڈور لوکیش بترا کے آر ٹی آئی کے جواب میں ایئرفورس نے کہا کہ اس نے سرکاری ملکیت والے سکیورٹی پرنٹنگ اینڈ منٹنگ کارپوریشن آف انڈیا اور  ریزرو بینک آف انڈیا نوٹ پرنٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کو اپنی سروس  کے بدلے میں 29.41 کروڑ روپے  کا بل سونپا ہے۔

بترا نے کہا، ‘ میری رائے ہے کہ حکومت کو Defense Assets کے استعمال سے بچنا چاہیے  تھا اور اس کی جگہ غیرفوجی  ہوائی جہاز کی خدمات آسانی سے لی جا سکتی تھیں۔ ‘ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے نوٹ بندی کا اعلان کرنے سے پہلے خود کو پوری طرح تیار کیا ہوتا تو اس طرح کی حالت سے بچا جا سکتا تھا۔ نوٹ بندی کے بعد حکومت نے17-2016 میں 500 اور 2000 روپے اور دوسری قیمت کے نئے نوٹوں کی چھپائی پر 7965 کروڑ روپے  خرچ کئے تھے۔ اس مد میں پچھلے سال خرچ کی گئی 3421 کروڑ روپے  کی رقم کے مقابلے میں یہ دوگنی رقم تھی۔