فکر و نظر

ایئر پورٹ پر سیلاب، مندسور میں کسانوں پر ظلم اور برطانیہ رائل ایئر فورس کے جہازوں کا سچ 

فیک نیوز : گزشتہ ہفتے ایک ویڈیو وہاٹس ایپ پر بہت عام ہوا جس کے تعلق سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ یہ 1919 کے جلیاں والا باغ کی یاد دلاتا ہے جہاں بے قصور  شہریوں پر انگریزی حکومت نے گولیاں چلائی تھیں اور انکو قتل کیا تھا۔ ویڈیو کے ساتھ یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے مندسور ضلع  کا ہے جہاں شیوراج سنگھ چوہان کی حکومت  کسانوں  پر ظلم کر رہی ہے ۔

FakeNews_AirPort

انگریزی روزنامہ  دی ٹائمس آف انڈیا نے 8جولائی کو ایک ویڈیو اپنی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا اور اس ویڈیو میں دعویٰ کیا کہ یہ ویڈیو ناگپور ایئرپورٹ کا ہے جہاں موسلادھار  بارش کا پانی ایئرپورٹ کے اندر  بھر گیا ہے۔ ٹائمس آف انڈیا کے اپلوڈ کرنے سے پہلے یہ ویڈیو ٹوئٹر پر بھی موجود تھا اور لوگ اس ویڈیو کے رد عمل میں  حکومت اور انتظامیہ کی تنقید کر رہے تھے۔ ایک شخص نے کہا کہ کینیڈی ایئرپورٹ بھی مسافروں کو یہ سہولت نہیں دے سکتا جو ناگپور ایئرپورٹ پر میسر ہے، یہاں آپ سفر سے پہلے شاور لے سکتے ہیں ! لوک مت انڈیا  کے چیئرمین وجے دردا نے ٹوئٹر پر انتظامیہ کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ناگپور ایئرپورٹ کا انفراسٹرکچر اتنا کمزور کیوں ہے؟ شہریوں کو اتھارٹی میں بیٹھے لوگوں کی وجہ سے تکلیف کیوں اٹھانی پڑتی ہے؟

الٹ نیوز نے اپنی تفتیش میں ظاہر کیا کہ یہ ویڈیو  ناگپور کا نہیں ہے اور یہ کہ ٹائمس آف انڈیا نے ٹوئٹر پر موجود افراد کی طرح غلطی کی اور اپنی ویب سائٹ پر فیک نیوز کو فروغ دیا۔ حالانکہ بعد میں دی ٹائمس  آف انڈیا نے اس ویڈیو کو ڈیلیٹ کر کے معافی بھی مانگی۔ الٹ نیوز کے مطابق؛ یہ ویڈیو کیرالہ کے کالیکٹ کا ہے اور اس ویڈیو کو اس سال  مارچ میں اپلوڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح کا ایک اورمعاملہ گزشتہ ہفتے سامنے آیا جب ایک دوسرے ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے  دعویٰ کیا گیا کہ یہ ویڈیو  ممبئی ایئرپورٹ کا ہے جہاں گھٹنوں تک پانی بھرا ہوا ہے۔ دراصل وہ ویڈیو میکسیکو ایئرپورٹ کا ہے جو2017 میں بنایا گیا تھا۔

گزشتہ ہفتے ایک ویڈیو وہاٹس ایپ پر بہت عام ہوا جس کے تعلق سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ یہ 1919 کے جلیاں والا باغ کی یاد دلاتا ہے جہاں بے قصور  شہریوں پر انگریزی حکومت نے گولیاں چلائی تھیں اور انکو قتل کیا تھا۔ ویڈیو کے ساتھ یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے مندسور ضلع  کا ہے جہاں شیوراج سنگھ چوہان کی حکومت  کسانوں  پر ظلم کر رہی ہے اور ان کی ضرورتوں اور مطالبوں کو پورا نہ کرکے ان کو گولیوں سے مار رہی ہے:

سوشل میڈیا ہوَش سلیر کے مطابق؛یہ ویڈیو فیس بک پر اشرف نامی شخص نے اپلوڈ کیا تھا جو خود کو کانگریس کی طلبہ تنظیم NSUI کا ممبر کہتا ہے۔ دراصل یہ ویڈیو مند سور ضلع کا نہیں ہے۔ یہ ویڈیو کھونٹی پولیس کی موک ڈرل کا ہے جہاں پولیس شہریوں کے سامنے یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ پولیس کے پاس عوام کی حفاظت کے سارے انتظام ہیں اور کسی بھی مشکل وقت میں پولیس شہریوں کے ساتھ ہے۔ ویڈیو میں استعمال  کی گئی گولیاں نقلی ہیں اور موک ڈرل کے دوران ہنسی کی آواز بھی سنی جا سکتی ہے۔ ویڈیو کے اخیر میں ایک اعلان بھی لگایا گیا ہے جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ موک ڈرل کا ویڈیو ہے جس کا مدھیہ پردیش سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو موک ڈرل کے نام سے بھی موجود ہے:

فٹ بال فیفا ورلڈ کپ کا دوسرا سیمی فائنل انگلینڈ اور کروشیا کے درمیان ہوا تھا۔ جس میں کروشیا نے انگلینڈ پر شاندار جیت درج کی تھی۔ سیمی فائنل میچ سے پہلے ٹوئٹر اور فیس بک پر ایک ویڈیو بہت زیادہ وائرل ہوا تھا۔ ویڈیو میں انگلینڈ کی کسی سڑک کا نظارہ دکھایا گیا ہے جہاں ایک نوجوان شخص آسمان میں اڑتے ہوئے ہوائی جہازوں کو دیکھ رہا ہے۔

یہ جہاز برطانیہ کی رائل ایئر فورس کے جہاز ہیں جو آسمان میں بڑی خوبصورتی سے اس طرح اڑ رہے ہیں کہ ان سے آسمان میں It’s Coming Home  لکھا ہوا نظر آ رہا ہے۔ فیس بک کے علاوہ یہ ویڈیو  ٹوئٹر پر بھی بہت زیادہ شیئرکیا گیا تھا۔ ویڈیو یہاں دیکھیں:

بوم لائیو نے اس حقیقت کا انکشاف کیا کہ فضا میں اڑتے جہازوں کا یہ ویڈیودراصل نقلی ہے جہاں ہوائی جہازوں کو ایک سافٹ ویئر کی مدد سےاڑتے ہوئے دکھایا  گیا ہے اور انکو اس شکل میں  رکھا گیا ہے کہ وہ  آسمان میں It’s Coming Home کی شکل میں نظر آ رہے ہیں۔

 سب سے پہلے یہ ویڈیو  برطانیہ کی پوشن پکچرز  اسٹوڈیو نے اپلوڈ کیا تھی اور اینی میشن کی مدد سے انہوں نے ہی یہ ویڈیو بنائی تھی۔ جب ویڈیو وائرل ہو گیا تو پوشن پکچرز نے خود اس بات کا انکشاف  کیا کہ یہ ویڈیو کمپیوٹر اینی میشن سے تیار کیا گیا ہے اور یہ حقیقت کے برعکس ہے۔ پوشن پکچرزنے اس طرح کا بھی ویڈیو جاری کیا جس طرح سے اس ویڈیو کو بنایا گیا تھا۔