خبریں

جھارکھنڈ: بی جے پی کارکنان نے مبینہ طور پر کی سوامی اگنیویش سے مار پیٹ

جھارکھنڈ کے پاکڑ میں سوامی اگنیویش کی  بی جے پی کارکنان نے  مخالفت کی، کالے جھنڈے دکھائے،ہاتھا پائی بھی کی۔بتایا جا رہا ہے کہ سوامی اگنیویش ایک پروگرام میں شامل ہونے پاکڑ پہنچے تھے اور اسی وقت ہوٹل سے باہر نکلے تھے۔

SwamiAgnivesh_PakurAttack

نئی دہلی: جھارکھنڈ کے پاکڑ میں سماجی کارکن سوامی اگنیویش کی  بی جے پی کارکنان نے  مخالفت کی، کالے جھنڈے دکھائے،ہاتھا پائی بھی کی۔بتایا جا رہا ہے کہ سوامی اگنیویش ایک پروگرام میں شامل ہونے پاکڑ پہنچے تھے اور اسی وقت ہوٹل سے باہر نکلے تھے۔الزام لگایا جا رہا ہے کہ  سوامی اگنیویش کے ساتھ بی جے پی کے یووا مورچا کے کارکنان نے مار پیٹ کی ہے۔ پہلے بی جے پی کارکنان نے ان کو کالے جھنڈے دکھائے اور ان کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے سوامی اگنیویش نے کہا کہ ‘میں تشدد کے خلاف ہوں ۔ میں امن پسند ہوں ۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ حملہ کیوں کیا گیا۔ میں نے اس معاملے کی جانچ کی مانگ کی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ حملہ کرنے والوں نے مجھے گالی بھی دی اور اس وقت کوئی پولیس والا میرے آس پاس موجود نہیں تھا۔’

سماجی کارکن جان دیال نے اپنے فیس بک پوسٹ میں کہا ہے کہ ‘ان کی سوامی اگنیویش  سے بات ہوئی ،وہ ابھی خطرے سے باہر ہیں۔انھوں نے لکھا ہے کہ سوامی اگنیویش پر آر ایس ایس کے لوگوں نے  جان لیوا حملہ کیا۔’جھارکھنڈ بی جے پی کے ترجمان پی شہدیو نے کہا کہ ہم اس حملے کی مذمت کرتے ہیں،وہ ہماری پارٹی کے لوگ نہیں ہو سکتے۔

جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے اس حملہ کی شدید مذمت کی ہے-گلزار اعظمی نے  کہا کہ سوامی اگنی ویش ایک غیر متنازعہ شخصیت ہیں اور انہوں نے ملک میں مذہبی رواداری اور امن و امان کے لیے آواز بلند کی ہے لہذا ان کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

دریں اثنا جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ رگھوور داس نے معاملے کی جانچ کا حکم دیا ۔