خبریں

راجستھان: الور میں گئو تسکری کے شک میں ایک شخص کی ماب لنچنگ

 گزشتہ شب مبینہ طور پربھیڑ نے اکبر نام کے ایک آدمی کوگائے اسمگلنگ کے شک میں  پیٹ پیٹ کر مارڈالا۔پولیس جائے واردات پر پہنچ کر معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔سراغ کے لیے پولیس کھوجی کتوں کا بھی سہارا لے رہی ہے۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی :راجستھان کے الور میں گائےاسمگلنگ کے شک میں ایک آدمی کو پیٹ پیٹ کر مار دیا گیا ہے ۔یہ معاملہ الور کے رام گڑھ کا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق گزشتہ شب بھیڑ نے اکبر نام کے ایک آدمی کو پیٹ پیٹ کر مارڈالا۔پولیس جائے واردات پر پہنچ کر معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔سراغ کے لیے پولیس کھوجی کتوں کا بھی سہارا لے رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق؛ الور کے رام گڑھ کے لال ونڈی گاؤں میں اکبر دو گائے لے کر جارہا تھا۔کسی طرح مقامی لوگوں کو اس کی خبر لگ گئی اس کے بعد وہاں بھیڑ جمع ہوگئی ۔ پھر بھیڑ نے اکبر پر حملہ کر دیا اور اس کو پیٹنے لگے ،جس میں اکبر کی موت ہوگئی ۔پولیس نے اب تک کسی کو گرفتار نہیں کیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق مرنے والا ہریانہ کے کولگاؤں کا رہنے والا تھا۔ اے این آئی کے مطابق الور کے اے ایس پی انل بینی وال نے کہا ہے کہ ابھی تک یہ صاف نہیں ہے کہ وہ گائے اسمگلر تھا یا نہیں ۔پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ملزموں کے پہچان کی کوشش کر رہے ہیں اور اس معاملے میں فوراً گرفتاری کی جائے گی ۔

دریں اثنا راجستھان کی وزیر اعلیٰ نے وسندھرا راجے نے اس معاملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ؛ الور ضلع میں گائے کے بچھڑوں کو لے جانے والے شخص کا مبینہ طور پر قتل قابل مذمت ہے ۔ملزموں کے خلاف ہر ممکن کارروائی کی جائے گی۔

ادھر اس ماب لنچنگ میں اپنی جان گنوانے والے کے والد سلیمان کا کہنا ہے کہ ہمیں انصاف چاہیے۔ملزموں کو جلد گرفتار کیا جانا چاہیے۔ راجستھان کے وزیر داخلہ جی سی کٹاریہ نے کہا ہے کہ ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ ہم نے سزائے موت کا قانون بنایا ہے تو کل سے کسی کو ایسی سزا نہیں ہوگی ،کوئی مرڈر نہیں ہوگا لیکن ہم قانون کو اور سخت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس پورے معاملے پر اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ ؛دفعہ 21 کے تحت ہندوستان میں گایوں کو جینے کا بنیادی حق ہے اور ایک مسلمان کو اس لیے مارا جا سکتا ہے کہ ان کو جینے کا بنیادی حق نہیں ہے ۔انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں مودی حکومت کے 4 سال کو لنچ راج کہا ہے۔آج تک کی ایک خبر کے مطابق ؛ پولیس نے لاش کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور گائے کو گئو شالہ بھیج دیا ہے۔میڈیکل بورڈ سے لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا۔

غور طلب ہے کہ 2017کےاپریل کی پہلی تاریخ کو راجستھان کے باشندہ پہلو خان پر 200مسلح لوگوں نے حملہ کیاتھا،جس کی وجہ سے حملے کے دو دن بعد ان کی موت ہوگئی تھی۔یہ لوگ مبینہ طور پر گئو رکشک تھےاور پہلو پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ وہ گئو کشی میں شامل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے کہا تھاکہ پارلیامنٹ کو بھیڑ کے ذریعے پیٹ پیٹ کر قتل کر دینے کے معاملے میں مؤثر طریقے سے نیا قانون بنانے پر غور کر نا چاہیے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ ؛ماب لنچنگ کی ان خوفناک کارروائیوں کو نیا چلن نہیں بننے دیا جاسکتا۔واضح ہو کہ گئورکشا کے نام پر ملک کے الگ الگ حصوں میں ہوئے قتل پرکورٹ نےگائیڈلائنس جاری کیا ہے۔کورٹ نے بہت صاف طور پر کہا کہ ماب لنچنگ کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔