خبریں

جھارکھنڈ : نابالغ  کا پولیس اور سیاسی رہنماؤں پر ریپ کا الزام

متاثرہ کی ماں نے اس سال مارچ میں سی بی آئی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔اس عرضی میں ان سبھی 16 ملزموں کے نام دیے گئے تھے، جن کی پہچان متاثرہ نے ایس ایس پی کے سامنے  کی تھی۔

علامتی تصویر

علامتی تصویر

نئی دہلی: جھارکھنڈ میں 14 سال کی ایک لڑکی نے 2 پولیس افسروں ، سیاسی رہنماؤں اور بلڈرس پر ریپ ،بلیک میل کرنے اور جسم فروشی میں دھکیلنے کا الزام لگایا ہے۔ نابالغ نے یہ الزام رانچی میں منگل کو وزیر اعلیٰ رگھوور داس کے ‘سیدھی بات’ پروگرام میں لگائے۔ ہفتے کے ہر منگل کو سی ایم اس پروگرام میں لوگوں کی شکایت سنتے ہیں۔لائیو ہندوستان کے مطابق؛ جھارکھنڈ ہیومن رائٹس کمیشن کے چیف منوج مشرا کے ذریعے داخل کی گئی شکایت کی بنیاد پر وزیر اعلیٰ نے سی آئی ڈی جانچ کے حکم دے دیے۔

اس کے ساتھ ہی سی ایم نے ایک مہینے میں اس معاملے پر رپورٹ مانگی ہے۔ متاثرہ کی ماں نے اس سال مارچ میں سی بی آئی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔اس عرضی میں ان سبھی 16 ملزموں کے نام دیے گئے تھے، جن کی پہچان متاثرہ نے ایس ایس پی کے سامنے  جانچ میں کی تھی۔ان میں اس وقت کے ایم جی ایم پولیس اسٹیشن انچارج امداد انصاری اور اس وقت کے پتمدا ڈی ایس پی اجے کیرکیتا کا نام شامل تھا۔

ساتھ ہی ایس ایس پی نے بتایا کہ ہم نے دونوں ملزم پولیس افسروں کا ٹرانسفر کر دیا ہے۔ ہم نے 100 لوگوں کے بیان درج کیے ہیں لیکن ہمیں پختہ ثبوت نہیں ملے ہیں جن کی بنیاد پر ملزمین کو جیل بھیجا جا سکے۔ متاثرہ اور ان کے گارجین نے وزیر اعلیٰ سے بتایا کہ اس نے اس  ڈاکٹر کی بھی پہچان کر لی تھی، جس نے اپنے نرسنگ ہوم میں اس کا ابارشن کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اس کی ویڈیو اور آڈیو کلپ بھی پولیس کو دی تھی لیکن پولیس نے عدالت میں پیش کی گئی چارج شیٹ میں انھیں شامل ہی نہیں کیا۔متاثرہ کے گارجین نے بتایا کہ دونوں ملزم نے  پولیس افسروں کی طرف سے ان کو منھ بند رکھنے کے لیے 23 لاکھ روپے آفر کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ سٹی ایس پی نے ملزمین میں سے ایک کے ساتھ شادی کا آفر بھی دیا تھا۔